لائنز ایریا میں علاقائی سطح پر کمیٹی تشکیل دی جا ئے‘ایس ایس پی ایسٹ
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر )لائنز ایریا میں علاقائی سطح پر ایک کمیٹی تشکیل دی جا ئے تاکہ علاقے کے مسائل افہام وتفہیم سے حل کیے جاسکیں اور کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آسکے۔ تفصیلات کے مطابق ایس پی آفس جمشید ڈویژن میں ایک اہم میٹنگ منعقد کی گئی۔میٹنگ کی صدارت ایس ایس پی ایسٹ کی ہدایت پر ایس پی جمشید ڈویڑن عمیر طارق بجاری کررہے تھے۔میٹنگ میں ایس ایچ او بریگیڈ، کے الیکٹرک کی ڈی جی ایم کلثوم صاحبہ، ڈپٹی مینیجر تہزیب کاظمی اور اہلِ علاقہ کے معززین شامل تھے۔تھانہ بریگیڈ کے علاقے لائنز ایریا میں حالیہ دنوں کے الیکٹرک اور اہلِ علاقہ کے درمیان ناخوشگوار واقع پیش آیا، کے الیکٹرک کے عملے کی جانب سے کنڈے ہٹانے پر کشیدگی پیدا ہوئی جس کے نتیجے میں مشتعل افراد نے کے الیکٹرک کے عملے پر تشدد کیا۔ایس پی جمشید ڈویژن نے کے الیکٹرک اور اہلِ علاقہ کے تحفظات کو دور کرنے کی یقین دہانی کرائی اور ہدایت دی ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے الیکٹرک ایس پی
پڑھیں:
افغانستان سفارتی روابط اور علاقائی مفاہمت کے لیے پرعزم ہے، امیر خان متقی
بیان میں کہا گیا ہے کہ خطے کے ممالک خصوصاً ازبکستان کے ساتھ مثبت روابط، افغانستان کے اُس رویے کی عکاسی کرتے ہیں جو استحکام، اقتصادی شراکت، اور علاقائی ہم آہنگی کے فروغ پر مبنی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عبوری افغان طالبان حکومت کے وزیرِ خارجہ نے ازبکستان کے وزیرِ خارجہ سے ٹیلی فونک گفتگو میں اقتصادی تعاون کے فروغ اور سفارت کاری، باہمی احترام، اور تعمیری تعلقات پر افغانستان کے عزم پر زور دیا۔ طالبان کی وزارتِ خارجہ کے دفتر نے اطلاع دی کہ وزیرِ خارجہ امارتِ اسلامی افغانستان امیر خان متقی نے ازبکستان کے وزیرِ خارجہ بختیار سعیدوف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ اس گفتگو میں دونوں وزراء نے افغانستان اور ازبکستان کے دو طرفہ تعلقات کے فروغ، اقتصادی تعاون کے استحکام، اور علاقائی صورتحال پر تبادلۂ خیال کیا۔ 
 
 بیان کے مطابق امیر خان متقی نے کہا کہ افغانستان نے اپنی خارجہ پالیسی میں سفارت کاری، مفاہمت، اور علاقائی تعاون کو اولین ترجیح دی ہے، افغانستان تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ باہمی احترام، عدمِ مداخلت، اور تعمیری روابط پر مبنی تعلقات کا خواہاں ہے، خطے کے ممالک خصوصاً ازبکستان کے ساتھ مثبت روابط، افغانستان کے اُس رویے کی عکاسی کرتے ہیں جو استحکام، اقتصادی شراکت، اور علاقائی ہم آہنگی کے فروغ پر مبنی ہے۔ جواب میں بختیار سعیدوف نے کابل کے تعمیری مؤقف کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ازبکستان سمجھتا ہے کہ علاقائی استحکام تمام ممالک کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
 
 ان کا کہنا تھا کہ مداخلت کے بجائے اعتماد سازی، اقتصادی تعاون، اور مکالمے کو فروغ دینا چاہیے۔ واضح رہے کہ 2021 میں طالبان کی واپسی کے بعد، افغانستان اور ازبکستان کے تعلقات مجموعی طور پر استحکام کے ساتھ جاری رہے ہیں۔ ازبکستان نے سیاسی تبدیلیوں کے بعد بھی کابل سے اپنے سفارتی و تجارتی روابط برقرار رکھے۔ تاشکند اس وقت علاقائی توانائی و بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں، جیسے کاسا-1000 بجلی کی ترسیل اور مزار شریف ترمذ ریلوے لائن میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے، اور دونوں ممالک کے حکام بارہا اقتصادی اور ٹرانزٹ تعاون کے تسلسل پر زور دے چکے ہیں۔