لائنز ایریا میں علاقائی سطح پر کمیٹی تشکیل دی جا ئے‘ایس ایس پی ایسٹ
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر )لائنز ایریا میں علاقائی سطح پر ایک کمیٹی تشکیل دی جا ئے تاکہ علاقے کے مسائل افہام وتفہیم سے حل کیے جاسکیں اور کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آسکے۔ تفصیلات کے مطابق ایس پی آفس جمشید ڈویژن میں ایک اہم میٹنگ منعقد کی گئی۔میٹنگ کی صدارت ایس ایس پی ایسٹ کی ہدایت پر ایس پی جمشید ڈویڑن عمیر طارق بجاری کررہے تھے۔میٹنگ میں ایس ایچ او بریگیڈ، کے الیکٹرک کی ڈی جی ایم کلثوم صاحبہ، ڈپٹی مینیجر تہزیب کاظمی اور اہلِ علاقہ کے معززین شامل تھے۔تھانہ بریگیڈ کے علاقے لائنز ایریا میں حالیہ دنوں کے الیکٹرک اور اہلِ علاقہ کے درمیان ناخوشگوار واقع پیش آیا، کے الیکٹرک کے عملے کی جانب سے کنڈے ہٹانے پر کشیدگی پیدا ہوئی جس کے نتیجے میں مشتعل افراد نے کے الیکٹرک کے عملے پر تشدد کیا۔ایس پی جمشید ڈویژن نے کے الیکٹرک اور اہلِ علاقہ کے تحفظات کو دور کرنے کی یقین دہانی کرائی اور ہدایت دی ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے الیکٹرک ایس پی
پڑھیں:
جموں وکشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے، الطاف وانی
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس کے موقع پر مکالمے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے اان کا کہنا تھا کہ جب تک کشمیری عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت نہیں دیا جاتا، اس وقت تک ایک جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے قیام کا عالمی وعدہ پورا نہیں ہو سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ انسانی حقوق کے معروف کارکن اور کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے کشمیری عوام کو ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت سے محروم رکھنے کی بھارت کی پالیسی کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق الطاف وانی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس کے موقع پر "جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے فروغ" کے موضوع پر ایک آزاد ماہر کے ساتھ باضابطہ مکالمے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی سنجیدہ یقین دہانیوں کے باوجود، بھارت نے کشمیریوں کے ساتھ اپنے وعدوں کو دس لاکھ سے زائد قابض فوجیوں کی تعیناتی، بڑے پیمانے پر نگرانی اور آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے جیسے سنگین اقدامات سے بدل دیا ہے۔ انہوں نے بھارت کے اگست2019ء میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے یکطرفہ اورغیر قانونی اقدامات کا حوالہ دیا جن کے تحت جموں و کشمیر کے الحاق اور آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ الطاف وانی نے خبردار کیا کہ جموں و کشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے جہاں پرامن اختلافِ رائے کو جرم بنا دیا گیا ہے اور صحافیوں کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کونسل پر زور دیا کہ وہ اپنے آئندہ اجلاس سے قبل کشمیر پر ایک خصوصی بین الاجلاسی پینل طلب کرے، جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی نگرانی کے لیے اقوام متحدہ کا فیلڈ مشن دوبارہ قائم کرے اور مستقبل کے اقدامات میں کشمیری سول سوسائٹی کے نمائندوں کی شمولیت کو یقینی بنائے۔ انہوں نے زور دیا کہ جب تک کشمیری عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت نہیں دیا جاتا، اس وقت تک ایک جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے قیام کا عالمی وعدہ پورا نہیں ہو سکتا۔