WE News:
2025-11-04@04:57:15 GMT

گرین لینڈ کے باشندوں کا ٹرمپ کو منہ توڑ جواب

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

گرین لینڈ کے باشندوں کا ٹرمپ کو منہ توڑ جواب

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے گرین لینڈ کو امریکا میں ضم کرنے کے حوالے سے گرین لینڈرز کے شہریوں کی رائے سامنے آگئی۔

یہ بھی پڑھیں: کولمبیا کے صدر نے ڈونلڈ ٹرمپ کو کھری کھری سنا دیں

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایک رائے عامہ کے سروے کے نتیجے میں پتا چلا ہے کہ گرین لینڈ کے 85 فیصد باشندے اپنے آرکٹک جزیرے اور ڈنمارک کے ایک نیم خودمختار علاقے کو امریکا کا حصہ بنائے جانے پر راضی نہیں ہیں۔

سروے کیے گئے افراد کی تقریباً نصف تعداد نے کہا کہ وہ امریکی صدر کی ڈونلڈ ٹرمپ کے اس ارادے کو اپنے لیے ایک خطرہ سمجھتے ہیں۔

ٹرمپ نے اس ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ گرین لینڈ امریکی سلامتی کے لیے اہم ہے اور ڈنمارک کو اسٹریٹجک لحاظ سے اہم جزیرے کا کنٹرول ترک کر دینا چاہیے۔

ڈینش اخبار برلنگسک اور گرین لینڈ کے روزنامے Sermitsiaq کی طرف سے کمیشن کیے گئے سروے سے پتا چلا کہ صرف 6 گرین لینڈ کے باشندے اپنے جزیرے کے امریکا کا حصہ بننے کے حق میں ہیں جب کہ 9 فیصد نے کوئی رائے نہیں دی۔

سروے سے پتا چلا کہ 45 فیصد نے گرین لینڈ میں ٹرمپ کی دلچسپی کو ایک خطرے کے طور پر دیکھا، 43 فیصد نے کہا کہ وہ اسے ایک موقعے کے طور پر دیکھتے ہیں جبکہ 13 اس معاملے پر خاموش رہے۔

گرین لینڈ کو ڈنمارک کی طرح یونیورسل ہیلتھ کیئر اور مفت تعلیم سمیت بہت سے فلاحی فوائد حاصل ہیں۔

رائے شماری کرنے والوں میں سے صرف 8 فیصد نے کہا کہ وہ اپنی ڈنمارک کی شہریت کو امریکی شہریت میں بدلنے کے لیے لیے تیار ہیں، 55 فیصد نے کہا کہ وہ ڈینش شہری بننے کو ترجیح دیں گے اور 37 فیصد نے اپنا کوئی فیصلہ نہیں بتایا۔

یاد رہے کہ ڈنمارک کی وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن نے منگل کو کہا تھا کہ انہوں نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون، جرمن چانسلر اولاف شولز اور نیٹو کے چیف سیکریٹری جنرل مارک روٹے سے ملاقاتوں کے بعد بین الاقوامی سرحدوں کے احترام کو برقرار رکھنے کے اصول کی مکمل حمایت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ یہ سروے اس بات کا اظہار ہے کہ بہت سے گرین لینڈ کے باشندے ڈنمارک کے ساتھ مسلسل قریبی تعاون دیکھنا چاہتے ہیں۔

مزید پڑھیے: غزہ کو فلسطینیوں سے خالی کرنے کا ٹرمپ کا پلان عرب لیگ نے مسترد کردیا

قبل ازیں ڈنمارک نے کہا تھا کہ وہ آرکٹک میں اپنی فوجی موجودگی کو بڑھانے کے لیے 14.

6 بلین کراؤن (2.04 بلین ڈالر) خرچ کرے گا۔

گرین لینڈ رقبے کے اعتبار سے میکسیکو سے بڑا ہے اور اس کی آبادی 57 ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔ اسے سنہ 2009 میں وسیع خود مختاری دی گئی تھی جس میں ریفرنڈم کے ذریعے ڈنمارک سے آزادی کا اعلان کرنے کا حق بھی شامل ہے۔

گرین لینڈ کے وزیر اعظم میوٹ ایگیڈے بارہا کہہ چکے ہیں کہ یہ جزیرہ فروخت کے لیے نہیں ہے اور یہ اپنے مستقبل کا فیصلہ اس کے عوام پر منحصر ہے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ حکم نامہ، پاکستان سے امریکا جانے کے منتظر ہزاروں افغانوں کا مستقبل خطرے میں پڑگیا

امریکی فوج کی شمال مغربی گرین لینڈ میں پٹوفک اسپیس بیس پر مستقل موجودگی ہے جو کہ اس کے بیلسٹک میزائل کے ابتدائی وارننگ سسٹم کے لیے ایک اسٹریٹجک مقام ہے کیونکہ یورپ سے شمالی امریکا تک کا مختصر ترین راستہ اسی جزیرے یعنی گرین لینڈ سے گزرتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈونلڈ ٹرمپ گرین لینڈ گرین لینڈ بنے گا امریکا گرین لینڈ کے باشندوں کا فیصلہ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ گرین لینڈ گرین لینڈ بنے گا امریکا گرین لینڈ کے باشندوں کا فیصلہ گرین لینڈ کے نے کہا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ فیصد نے کے لیے

پڑھیں:

پاک افغان مذاکرات پر بھارت کی پریشانی بڑھنے لگی ہے: وزیر دفاع

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغانستان میں دہشتگردوں کا جلسہ ہو رہا ہے، جو خود افغانستان کے لیے بھی لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت کے عمل کا کریڈٹ ترکیہ اور قطر کو جاتا ہے، اور اگر یہ مذاکرات کامیاب ہوئے تو بھارت کے لیے یہ ایک بڑی مایوسی ہوگی کیونکہ بھارت کا کابل میں بیٹھے لوگوں کے ساتھ گہرا تعلق اور مفاہمت ہے۔

خواجہ آصف نےنجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشتگردوں کو ایکسپورٹ نہیں کرتا، بلکہ ان سے نمٹنے کے لیے عملی اقدامات کر رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 6 نومبر کو مذاکرات سے متعلق مزید تفصیلات طے ہوں گی، اور پاکستان امید رکھتا ہے کہ اس عمل سے خطے میں امن و استحکام آئے گا۔
غیرقانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری
دوسری جانب پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم افغان باشندوں اور دیگر غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ راولپنڈی میں اٹھارہ مالک مکانوں کو گرفتار کیا گیا ہے جنہوں نے افغان شہریوں کو کرائے پر مکانات دے رکھے تھے، جب کہ دو سو سولہ افغان باشندوں کو تحویل میں لے کر ہولڈنگ سینٹر منتقل کردیا گیا ہے۔ لاہور کے علاقے رائے ونڈ میں بھی ایک مالک مکان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
پنجاب پولیس کے مطابق صوبے بھر میں اعلانات کیے جا رہے ہیں کہ کوئی بھی شہری غیر قانونی مقیم افغان یا دیگر غیر ملکی کو مکان یا دکان کرائے پر نہ دے۔ پولیس نے خبردار کیا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

چمن اور طورخم کے راستے افغان مہاجرین کی وطن واپسی بھی جاری ہے۔ حکام کے مطابق اب تک پندرہ لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد افغان باشندے اپنے ملک واپس جا چکے ہیں۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ سرحدیں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کھولی گئی ہیں تاکہ وہاں پھنسے افغان شہری باحفاظت اپنے وطن جا سکیں۔

متعلقہ مضامین

  •   کینیا میں لینڈ سلائیڈنگ سے 26 افراد ہلاک
  • چین کو تائیوان پر حملے کی صورت میں نتائج کا اندازہ ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ایس آئی ایف سی کی صنعت، سیاحت اور نجکاری میں نمایاں کامیابیاں
  • پاک افغان مذاکرات پر بھارت کی پریشانی بڑھنے لگی ہے: وزیر دفاع
  • ایس آئی ایف سی  کی صنعت، سیاحت اور نجکاری میں نمایاں کامیابیاں 
  • نیوزی لینڈ کے سابق کپتان کین ولیمسن کا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
  • کین ولیمسن کا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
  • ون ڈے سیریز، تیسرے میچ میں نیوزی لینڈ نے انگلینڈ کو شکست دے کر کلین سوئپ کرلیا
  • چمن اور طورخم بارڈر سےہزاروں غیر قانونی افغان باشندوں کی واپسی
  • نیوزی لینڈ نے ون ڈے سیریز میں انگلینڈ کو وائٹ واش کردیا