قابض حکام کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
جموں و کشمیر میں مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف بڑھتے ہوئے غم و غصے کا اظہار کرنے کے لئے محکمہ جنگلی حیات کے ڈیلی ویجرز نے سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف بڑھتے ہوئے غم و غصے کا اظہار کرنے کے لئے محکمہ جنگلی حیات کے ڈیلی ویجرز نے سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور اپنی ملازمتوں کو مستقل کرنے کا مطالبہ کیا۔ ذرائع کے مطابق ڈیلی ویجرز نے شدید نعرے بازی کی اور حکام سے ان کے دیرینہ مطالبات کو پورا کرنے کی اپیل کی۔ مظاہرین نے افسوس کا اظہار کیا کہ وہ ملازمت کے تحفظ یا مناسب اجرت کے بغیر برسوں سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ انہیں مستقل ملازمت دی جائے۔ مظاہرین میں شامل ایک شخص نے بتایا کہ ہم جنگلی حیات کے تحفظ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، اس کے باوجود ہمارا اپنا ذریعہ معاش غیر یقینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بار بار کی اپیلوں کے باوجود ہم حکومتی بے عملی سے مایوس ہوئے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات کو نظرانداز کیا گیا تو وہ اپنے احتجاج کو وسیع کریں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پنجاب حکومت کی کم از کم اجرت کے نفاذکیلیے مہم شروع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251031-08-6
لاہور (نمائندہ جسارت) پنجاب کے لیبر اینڈ ہیومن ریسورس ڈپارٹمنٹ نے صوبے میں کام کی جگہوں پر کم از کم اجرت اور پنجاب پیشہ ورانہ حفاظت اور صحت ایکٹ 2019 (او ایس ایچ ایکٹ) کی اہم دفعات کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر مہم شروع کر دی ہے۔ڈائریکٹر لیبر ویلفیئر (لاہور ساؤتھ) ندیم اختر کے مطابق محکمہ محنت کی ٹیمیں فیکٹریوں، ورکشاپس اور دیگر اداروں کا اچانک معائنہ کر رہی ہیں جہاں ہاتھ سے مزدوری کی جاتی ہے۔اس اقدام کا مقصد وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور وزیر محنت کی ہدایت کے مطابق کارکنوں کو منصفانہ اجرت اور محفوظ اور صحت مند کام کا ماحول فراہم کرنے کی ضمانت دینا ہے۔ندیم اختر نے کہا کہ یہ مہم وزیر اعلیٰ کے مزدوروں کے حقوق کے تحفظ اور پنجاب بھر میں کام کے اچھے حالات کو یقینی بنانے کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کی جانب ایک عملی قدم کی نمائندگی کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی آجر کو کارکنوں کو کم تنخواہ دینے یا ان کی حفاظت پر سمجھوتہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، انہوں نے افسران کو سختی سے تعمیل کی نگرانی کرنے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔حالیہ معائنے کے اعداد و شمار بتاتے ہوئے ندیم اختر نے انکشاف کیا کہ جنوری 2025 سے ستمبر 2025 تک مہم کے تحت اب تک مجموعی طور پر 1,330 فیکٹریوں کا معائنہ کیا جا چکا ہے۔انہوں نے بتایا کہ معائنے کے دوران 707 فیکٹریاں لیبر قوانین کی پاسداری کرتی ہوئی پائی گئیں جن میں کم از کم اجرت کی ادائیگی اور پیشہ ورانہ حفاظتی اقدامات کی پابندی شامل ہے۔ڈائریکٹر لیبر ویلفیئر نے کہا کہ 623 فیکٹریوں کے خلاف مختلف خلاف ورزیوں، جیسے کہ کم از کم اجرت کی ادائیگی میں ناکامی، حفاظتی معیارات کو برقرار نہ رکھنے اور کارکنوں کے لیے حفاظتی آلات کی کمی کے لیے قانونی کارروائی کی گئی۔