کوہاٹ، کرم کے عمائدین کا گرینڈ جرگہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اس موقع پر چیف سیکرٹری نے کہا کہ ضلع کرم میں تنازعہ بظاہر دو فریقین کے درمیان ہے، لیکن بدقسمتی سے انتہاء پسند عناصر ان کے درمیان نفرتیں بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
کوہاٹ میں کرم کے عمائدین کے گرینڈ جرگہ کا انعقاد
کوہاٹ میں کرم کے عمائدین کے گرینڈ جرگہ کا انعقاد
کوہاٹ میں کرم کے عمائدین کے گرینڈ جرگہ کا انعقاد
کوہاٹ میں کرم کے عمائدین کے گرینڈ جرگہ کا انعقاد
کوہاٹ میں کرم کے عمائدین کے گرینڈ جرگہ کا انعقاد
کوہاٹ میں کرم کے عمائدین کے گرینڈ جرگہ کا انعقاد
کوہاٹ میں کرم کے عمائدین کے گرینڈ جرگہ کا انعقاد
کوہاٹ میں کرم کے عمائدین کے گرینڈ جرگہ کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ ضلع کرم میں دائمی امن، سفر محفوظ بنانے اور قانون کی عملداری کے لئے کوہاٹ میں گرینڈ جرگہ منعقد ہوا، کمشنر ہاؤس کوہاٹ میں منعقد ہونے والے اس گرینڈ جرگہ میں شیعہ سنی جرگہ ممبران، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا، جی او سی کوہاٹ ذوالفقار علی بھٹی، آئی جی پی خیبر پختونخوا اختر حیات خان، رکن قومی اسمبلی انجینئیر حمید حسین، کمشنر کوہاٹ ڈویژن سید معتصم باللہ شاہ، آر پی او کوہاٹ عباس مجید مروت، ڈپٹی کمشنر کوہاٹ عبدالاکرم، اور ضلع کرم سے تعلق رکھنے والے موجودہ و سابق پارلیمنٹرینز موجود تھے۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری نے کہا کہ ضلع کرم میں تنازعہ بظاہر دو فریقین کے درمیان ہے، لیکن بدقسمتی سے انتہاء پسند عناصر ان کے درمیان نفرتیں بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے دونوں فریقین پر زور دیا کہ وہ ان امن دشمن عناصر کی نشاندہی کریں اور انہیں اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہ ہونے دیں۔.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے درمیان
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ، کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ٹریفک قوانین کی اصلاحات صوبے کے دوسرے بڑے شہروں میں نافذ نہیں کی گئیں، فریقین کو ہدایت کی جائے کہ وہ عدالت کو ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے کے بارے میں مطمئن کریں اور عائد کئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔ سندھ ہائیکورٹ نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 نومبر تک جواب طلب کرلیا۔ سندھ ہائیکورٹ میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ای چالان کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد کیے گئے جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں، ملک کے دیگر حصوں بالخصوص لاہور میں جس خلاف ورزی پر جرمانہ 200 روپے ہے، کراچی میں 5 ہزار روپے ہے۔
وکیل نے دلیل میں مزید کہا کہ حکومت سندھ نے جولائی 2025ء سے ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار روپے مقرر کی ہے، اس تنخواہ میں سودا سلف، یوٹیلیٹی بلز اور بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات ہی پوری نہیں ہوتیں۔ وکیل نے کہا کہ ٹریفک قوانین کی اصلاحات صوبے کے دوسرے بڑے شہروں میں نافذ نہیں کی گئیں، فریقین کو ہدایت کی جائے کہ وہ عدالت کو ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے کے بارے میں مطمئن کریں اور عائد کئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔