کرم انتظامیہ نے نقصانات کے ازالے کیلئے کے پی حکومت سے 60 کروڑ روپے مانگ لیے
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
خیبر پختونخوا کے ضلع کرم کی انتظامیہ نے حالیہ کشیدگی کے دوران ہونے والے نقصانات کے ازالے کیلئے صوبائی حکومت سے 60 کروڑ روپے مانگ لیے۔
ضلعی انتظامیہ نے کہا کہ کرم فسادات میں ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے، ڈی سی کرم نے کہا کہ بگن و دیگر علاقوں کا ابتدائی سروے مکمل کر لیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کرم کا کہنا ہے کہ عمارتوں کی آرائش اور مکمل بحالی کے لیے صوبائی حکومت سے 60 کروڑ روپے طلب کئے ہیں، کرم میں امن معاہدے پر عمل درآمد کے تحت غیر قانونی بنکرز کے خاتمے کا عمل تیزی سے جاری ہے، اب تک کی کارروائی میں مجموعی طور پر 14 بنکرز کو دھماکوں سے تباہ کیا جا چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 6 بنکرز کو جزوی طور پر ناکارہ بنایا گیا ہے، انتظامیہ کے مطابق، کرم میں 250 سے زائد غیر قانونی بنکرز قائم ہیں، جنہیں مرحلہ وار ختم کیا جا رہا ہے، حکومت کرم میں پائیدار امن کے قیام کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مہیش بابو منی لانڈرنگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ میں طلب
بھارتی اداکار گھٹامانینی مہیش بابو کو منی لانڈرنگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے طلب کر لیا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق تیلگو فلموں کے سُپر اسٹار مہیش بابو کو سورانا گروپ اور سائی سوریا ڈیولپرز جیسے ریئل اسٹیٹ گروپس سے منسلک منی لانڈرنگ کیس میں طلب کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سورانا گروپ سے منسلک کمپنیوں سائی سوریا ڈیولپرز اور بھاگیہ نگر پراپرٹیز سے تحقیقات کے دوران 100 کروڑ روپے کے غیر قانونی لین دین کا انکشاف ہوا ہے، جس میں سے 74.5 لاکھ روپے نقد ضبط کیے گئے ہیں۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کا کہنا ہے کہ سورانا گروپ ریئل اسٹیٹ وینچرز کی آڑ میں بڑے پیمانے پر دھوکا دہی میں ملوث ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے مہیش بابو کو اتوار کو ہونے والی انکوائری میں حاضر ہونے کی ہدایت جاری کی ہے۔
اداکار نے سورانا گروپ کے اشتہارات میں کام کرنے کے لیے 5.5 کروڑ روپے وصول کیے تھے، جبکہ تشہیری سرگرمیوں کے لیے سائی سوریا ڈیولپرز نے مہیش بابو کو 5.9 کروڑ روپے ادا کیے جن میں سے 2.5 کروڑ روپے نقد اور 3.4 کروڑ روپے بذریعہ چیک ادا کیے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ مہیش بابو کو دیے گئے معاوضے کی تحقیقات کرے گا۔
Post Views: 5