امریکا کی جانب  سے  دیگر ممالک کی طرح پاکستانی امداد کی بندش پر ترجمان دفتر خارجہ کا ردعمل سامنے آگیا۔ 

ترجمان دفترخارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکی صدر کے آرڈر کا جائزہ لیے رہیں ہیں،  برسوں سے امریکا پاکستان  مختلف شعبوں میں مختلف پروگرام پر کام کرتے رہے ہیں،   ہم امداد کے معاملے پر امریکی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ امریکا کے ساتھ معاشی سطح پر تعلقات مذید بڑھانا چاہتے ہیں، امریکا کے ساتھ معاشی تعلقات کو بہتر کرنا چاہتے ہیں، امریکا اور بھارت کے تعلقات پر تبصرہ نہیں کرسکتے، پاکستان کے تعلقات امریکا سے بہتر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکی امداد تمام ممالک کے لے 90 دن کے لئے بند ہے،  پاکستان میں مختلف شعبوں میں امریکی امداد کے تعاون سے  کام ہو رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بزنس مین دورہ کرتے رہتے ہیں، دورہ کرنے والے امریکی اچھے کاروباری افراد ہیں، کاروباری افراد کا دورہ پاکستان دفتر خارجہ کے ذریعے نہیں ہوا، بزنس مینز کا پاکستان آنا ایک معمول کا کام ہے، مذید تفصیلات کے لیے ایس آئی ایف سی سے رابطہ کریں۔

ترجمان دفتر خارجہ  نے کہا کہ پاک نیوی کی امن مشقیں 7 فروری سے 12 فروری تک ہوں گی، مشقوں کا مقصد امن کا قیام اور دوسرے ممالک کی صلاحیت سے استفادہ کرنا ہے، نیوی مشقوں میں 60 ممالک شریک ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیرداخلہ نے امریکہ کا دورہ کیا اور کانگریس کے ارکان سے ملاقات کی، وزیراعظم کا اختیار ہوتا ہے کہ ملاقاتوں  کے حوالے سے کس کی ڈیوٹی لگادی۔

ترجمان نے کہا کہ انہوں نے بتایا کہ مراکش سے 22 پاکستانیوں کی واپسی کے لئے اقدامات کیے جارہے ہیں، مراکش حادثہ بہت حساس ہے، ہم جلد بازی میں کوئی معلومات نہیں دے سکتے، دفتر خارجہ اور مراکش میں مشن رابطہ میں ہے، وزارت خارجہ داخلہ بندرگاہ سے کشتی حادثے میں  22 بچ جانے والے پاکستانیوں کی واپسی کے اقدامات کیے ہیں، آج چند پاکستانیوں کو واپس پہنچایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سوڈان میں سعودی اہسپتال میں حملے کی مزمت کر تا ہے، پاکستان ویسٹ بینک میں اسرائیلی جارحیت کی مزمت کر تا ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور دوحہ کے درمیان 5 فروری کو  دوحہ میں دوطرفہ سیاسی مشاورتی اجلاس ہو گا، نائب وزیر اعظم پاکستانی وفد کہ قیادت کریں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ترجمان دفتر دفتر خارجہ نے کہا کہ

پڑھیں:

عالمی برادری بھارتی وزیر اعظم کے اشتعال انگیز بیانات کا نوٹس لے: پاکستان

 ویب ڈیسک:بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ اشتعال انگیز بیان پر پاکستان نے سخت رد عمل دیا ہے۔ وزارت خارجہ نے مودی کے گجرات میں دئیے گئے بیان کو انتخابی مہم کا تھیٹر قرار دے دیا۔

 ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ جوہری ریاست کے سربراہ کے نفرت انگیز بیانات قابل افسوس اور خطرناک رجحان ہیں، بھارتی وزیراعظم کا بیان یو این چارٹر کی سنگین خلاف ورزی ہے، یو این چارٹر تمام ریاستوں کو باہمی تنازعات پُرامن طریقے سے حل کرنے کا پابند بناتا ہے۔

مسلح افراد نے معروف خواجہ سرا کو جان سے مار دیا

 ترجمان نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں چھپانے کےلیے بیانات دے رہا ہے، پاکستان یو این امن مشن میں اہم کردار اور عالمی انسداد دہشت گردی کا فعال شراکت دار ہے۔

 انہوں نے کہا کہ بھارت کو انتہا پسندی کی فکر ہے تو اسے اندرون ملک ہندوتوا اور اقلیت دشمنی پر توجہ دینی چاہیے، پاکستان خود مختاری اور مساوی سلامتی کی بنیاد پر امن کا حامی ہے۔

 ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی بھی خطرے کا منہ توڑ جواب دے گا، یو این چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت دفاع کا حق محفوظ ہے۔ بھارت کا بڑھتا ہوا جنگی بیانیہ علاقائی امن و استحکام کےلیے سنگین خطرہ ہے۔

خسرہ بے قابو، ایک اور معصوم جان گئی

متعلقہ مضامین

  • جوہری معاہدہ مذاکرات؛ ایران کا امریکا کیساتھ مصالحت پر مشروط آمادگی کا اظہار
  • مسجد اقصیٰ کی تاریخی و قانونی حیثیت کو چیلنج کرنا ناقابل قبول ہے، پاکستان
  • پاکستان سے جنگ میں شکست کے بعد امریکی صدر ٹرمپ بھارتی میڈیا کے نشانے پر
  • عالمی سطح پر بھارت کا دوغلا پن بے نقاب، بھارت کی ہزیمت نے نئی شکل اختیار کر لی
  • عالمی برادری بھارتی وزیر اعظم کے اشتعال انگیز بیانات کا نوٹس لے: پاکستان
  • بھارتی وزیراعظم کے حالیہ اشتعال انگیز بیان پر پاکستان کا شدید ردعمل
  • بھارتی قیادت میں سیاسی بلوغت اور شائستگی کے زوال پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
  • امریکا اور حماس غزہ میں جنگ بندی پر متفق؛ اسرائیل ہٹ دھرمی پر قائم
  • بھارت نے دوبارہ جارحیت کی حماقت کی تو ہمارا ردعمل پہلے سے زیادہ شدید ہوگا، ترجمان پاک فوج
  • اسحاق ڈار کا آذربائیجان کے وزیرخارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ