ماہ شعبان کا چاند نظر آ گیا، شب برات کی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 جنوری2025ء) ماہ شعبان کا چاند نظر آ گیا، شب برات کی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا، شعبان المعظم 1446 ہجری کا چاند دیکھنے کیلئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا، ملک کے مختلف علاقوں سے چاند کی شہادتیں موصول ہوئیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھر میں ماہ رمضان المبارک کے استقبال کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔
پاکستان میں شعبان کا چاند دیکھنے کے لئے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس آج بروز جمعرات کو اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس کی صدارت چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان مولانا سید محمد عبد الخبیر آزاد نے کی۔ زونل کمیٹیوں کے اجلاس بھی ان کے متعلقہ ہیڈ کوارٹرز لاہور، کراچی،کوئٹہ اور پشاور میں ہوئے۔(جاری ہے)
ملک کے مختلف علاقوں سے چاند کی شہادتیں موصول ہونے کے بعد چئیرمین رویت ہلال کمیٹی مولانا سید محمد عبد الخبیر آزاد نے اعلان کیا کہ یکم شعبان المعظم 1446 ہجری 31 جنوری بروز جمعہ کو ہو گی، جبکہ شب برات 13 فروری بروز جمعرات کو ہو گی۔
اس سے قبل جاپان دنیا کا وہ پہلا ملک تھا جہاں ماہ شعبان 1446 ہجری کے آغاز کی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا۔ جاپان کی رویت ہلال کمیٹی نے ماہ شعبان کی رویت سے متعلق اعلان کیا کہ ملک میں ماہ شعبان 1446 ہجری کا آغاز 31 جنوری بروز جمع سے ہو گا۔ جبکہ واضح رہے کہ ماہرین فلکیات کی پیشن گوئی کے مطابق ماہ شعبان کے چاند کی پیدائش گزشتہ روز ہو گئی تھی۔ ماہرین فلکیات کے مطابق شعبان کے چاند کی پیدائش پاکستان کے مقامی وقت کے مطابق 29 جنوری کی شام 5 بجکر 36 منٹ پر ہوئی۔ یوں پاکستان میں شعبان کا چاند30جنوری بروز جمعرات نظر آنے کا قوی امکان ظاہر کیا گیا۔ ماہرین فلکیات کے مطابق 30 جنوری بروز جمعرات کو غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر 25 گھنٹے 4 منٹ ہوگی، چاند نظر آنے کا دورانیہ غروب آفتاب کے بعد 57 منٹ تک رہنے کا امکان ہے۔ یوں 30 جنوری کو ماہ شعبان کا چاند نظر آ جانے کا قوی امکان ہے۔ جبکہ رمضان المبارک کے آغاز کے حوالے سے بھی ماہرین فلکیات کی اہم پیشن گوئی بھی سامنے آئی ہے۔ اس سال رمضان المبارک کا آغاز ماہ مارچ میں ہوگا،کچھ ممالک میں اس کا آغاز یکم مارچ اور کچھ کا 2 مارچ ہوگا،سعودی عرب، خلیجی ممالک سمیت کئی مغربی اور یورپی ممالک میں یکم رمضان یکم مارچ بروز ہفتہ کو ہوگا۔ عید الفطر، 30 مارچ بروز اتوار یا 31 مارچ بروز پیر کو آنے کا امکان ہے۔ جبکہ پاکستان میں رواں سال 2025 میں عیدالفطر کب ہو گی اس کی متوقع تاریخ بھی سامنے آ گئی۔ ماہرین فلکیات کے مطابق پاکستان میں عیدالفطر کا چاند 29 یا 30 مارچ کو نظر آنے کا امکان ہے۔ یوں عیدالفطر 30 یا 31 مارچ کو منائی جائے گی۔پاکستان میں رمضان المبارک اور عید کے چاند نظر آنے کا حتمی اعلان رویت ہلال کمیٹی کی جانب سے کیا جائے گا۔ واضح رہے رمضان المبارک قمری سال کا نواں مہینہ ہے جو دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے مقدس ہے۔ اس ماہ مبارک میں اہل اسلام نماز فجر کا وقت شروع ہونے سے نماز مغرب تک اللہ کی رضا کے لیے بھوکا پیاسا رہ کر روزہ رکھتے ہیں اور عید اللہ تعالی کی جانب سے اپنے ان ہی روزہ دار بندوں کے لیے ایک انعام ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان میں یکم جنوری کو ماہ رجب المرجب کا چاند نظر آ گیا تھا جس کے بعد پاکستان سمیت دنیا بھر میں رمضان المبارک کی آمد کی تیاریاں شروع کر دی گئیں۔ ماہرین موسمیات کی بھی اہم پیشن گوئی سامنے آئی ہے۔ رواں سال ماہ صیام کا آغازموسم سرما کے اختتام اور موسم بہارکا آغاز پر ہورہا ہے،گزشتہ سالوں کی نسبت روزے قدرے ٹھنڈے ہوں گے۔ توقع ہے کہ کئی عرب ممالک مثلا سعودی عرب ، امارات ، قطر ، کویت اور مصر سمیت دنیا کے بیشتر ممالک میں رمضان کے ابتدائی ایام میں روزے کا دورانیہ تقریباً 13 گھنٹے ہوگا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے رویت ہلال کمیٹی رمضان المبارک شعبان کا چاند کا چاند نظر آ بروز جمعرات پاکستان میں ماہ شعبان امکان ہے کے مطابق چاند کی
پڑھیں:
پہلگام حملہ: بھارت کے فالس فلیگ آپریشنز کی شرمناک تاریخ
پہلگام حملے میں بھارت کے فالس فلیگ آپریشنز کی شرمناک تاریخ ہے اور پاکستان پر من گھڑت الزام تراشی بھارت کی پرانی روایت ہے جو اس کے ہائبرڈ وار اسکرپٹ کا حصہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کو بدنام کرنا ، عوام کی توجہ ہٹا کر انتخابات چوری کرنا بھارت کا پرانا حربہ ہے، پہلگام کی طرح بھارت کے فالس فلیگ آپریشنز کی شرمناک داستان طویل ہے۔
2007 میں سمجھوتہ ایکسپریس سانحہ میں 68 افراد کی ہلاکت کا الزام پاکستان پر عائد کیا گیا، ذرائع نے کہا کہ سمجھوتہ ایکسپریس کی تحقیقات میں میجر رمیش سمیت ہندو انتہاپسندوں کا کردار سامنے آیا، 2008 میں ممبئی حملےپاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کے لیے استعمال کیے گئے۔
ذرائع نے کہا کہ 2013 میں سابق سی بی آئی افسر ستیش ورما نے انکشاف کیا کہ ممبئی حملے بھارتی حکومت نے خود کرائے، سابق سی بی آئی افسر نے کہا کہ ممبئی حملوں کا مقصد انسدادِ دہشت گردی کے سخت قوانین پاس کرواناا تھا۔
ذرائع نے کہا کہ 31پریل 2018 کو کیرالہ میں سیاحوں پر حملہ کرایا گیا، تحقیقات میں سامنے آیا کہ حملے مدھیہ پردیش اور راجستھان کے انتخابات سے قبل سیاسی مقاصد کا حصول تھے۔
2019 میں پلوامہ کے حملے میں 40 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے، پلوامہ حملے کا الزام بھی مودی سرکار نے بغیر ثبوت فوراً پاکستان پر لگایا۔
ذرائع نے کہا کہ سابق گورنر نے پلوامہ حملے سازش کا پردہ چاک کرکے مودی سرکار کو بے نقاب کیا، 2023 میں راجوڑی میں 5 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کا ملبہ بھی پاکستان پر ڈالا گیا۔
راجوڑی میں حملہ بی جے پی کے اینٹی پاکستان مسلمان بیانیے کو مزید جواز دینے کی سازش تھا۔
پہلگام میں 22 اپریل کو ہونے والا حملہ بھی فالس فلیگ آپریشن کا تسلسل ہے، یہ حملہ عین اس وقت کیا گیا جب امریکی نائب صدر دورہ بھارت پر تھے، اس حملے کا بھی مقصد پاکستان کو عالمی سطح پر دہشتگردی سے جوڑ کر بدنام کرنا ہے۔
دفاعی ماہرین نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں سکیورٹی کیلئے 7 لاکھ بھارتی فوجی تعینات ہے، یہ تناسب ہر 7 شہریوں پر ایک سپاہی کا بنتا ہے، اتنی سخت سکیورٹی حصار میں آخر حملے کیسے ہو جاتے ہیں؟
دفاعی ماہرین نے کہا کہ یہ حملے بھارت کے خود ساختہ ہیں تاکہ پاکستان مخالف بیانیہ تشکیل دیا جاسکے، بھارت کے ایک ہی طرز پر فالس فلیگ آپریشنز مکمل طور پر بے نقاب ہوچکے ہیں۔