تحریک انصاف نے مذاکرات کی آفرکو مسترد کردیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اسلام آباد: تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے دوبارہ مذاکرات کی آفرکومسترد کرتے ہوئے کہا ہےکہ وزیراعظم کا بیان ہمارے مطالبات سے ہٹ کر ہے، ہم نےاسیران کی رہائی پر جوڈیشل کمیشن بنانے کامطالبہ کیاتھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرنے کہا کہ ہماری چارج شیٹ حکومت کے خلاف بہت لمبی ہے، جس کی وجہ سے ہم شہباز شریف کی آفرکوقبول نہیں کرسکتے ، ابھی ہم نے مینڈیٹ کی بات نہیں کی، وزیر اعظم مذاکرات میں سنجید ہ ہوتے تو جوڈیشل کمیشن کا اعلان کرتے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی ایک بڑی تعداد اس وقت بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ ہے، فارم 47 پر قائم حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، ہم نے مذاکرات ملکی مفاد میں شروع کیے تھے، لیکن حکومت کی جانب سے غیر سنجیدہ رویہ دیکھنے میں آیا۔
خیال رہے کہ وزیراعظم نے ایک بارپھر تحریک انصاف کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش کی تھی ، جس کو پی ٹی آئی کے چیئرمین مسترد کردیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائیں گے، پی ٹی آئی سینیٹر مرزا آفریدی
پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر مرزا آفریدی نے سینیٹر کا حلف اٹھانے کے بعد چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کا عندیہ دے دیا۔
سینیٹ اجلاس میں حلف برداری کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرزا آفریدی نے کہا کہ آج بانی چئیرمین سمیت علی امین گنڈاپور اور شبلی فراز کا شکریہ ادا کرتا ہوں، میں نے قانون سازی کے لئے سیاست جوائن کی اور ڈپٹی چئیرمین سینیٹ بنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ارکان کو 9 مئی پر سزا دی گئی جس کی مذمت کرتا ہوں، اعجاز چوہدری کو رات گیارہ بجے سزا دی گئی،کوئی ثبوت بھی نہیں تھے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے محنت کی اور بزنس کیا کر کے پیسہ کمایا، کیا امیر ہونا گناہ ہے،میں کسی کو پیسے دیکر پارٹی میں نہیں آیا، میں ڈیڑھ سال پہلے امیدوار تھا اس وقت کسی کو اعتراض نہیں تھا۔
سینیٹر مرزا آفریدی نے کہا کہ ریاست چار صوبوں پر مشتمل ہے اور ہماری کے پی کے سینیٹرز کی عدم موجودگی میں چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین منتخب ہوئے یہ کیسے ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین قانون کے مطابق نہیں ہیں اور ہم ان کے خلاف مشاورت کرنے کے بعد تحریک عدم اعتماد لائیں گے۔