گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا نمازِ جمعہ کے اجتماع سے خطاب
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ لاکھ پریشانیوں کے باوجود ہم اپنے بیروں پر کھڑے ہیں، اپنی کوتاہیوں کو درست کرکے ملک کی خدمت کرنی چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ ایک دوسرے کو دل میں جگہ دینے سے ہی استحکام ممکن ہے۔ کراچی میں نمازِ جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ لاکھ پریشانیوں کے باوجود ہم اپنے بیروں پر کھڑے ہیں، اپنی کوتاہیوں کو درست کرکے ملک کی خدمت کرنی چاہیے۔ گورنر سندھ پیر حسان حسیب الرحمٰن کے ہمراہ جامع کلاتھ عیدگاہ شریف مسجد آئے تھے۔ گورنر سندھ نے عیدگاہ شریف میں روحانی و دینی اجتماع میں شرکت کی اور علماء اور زائرین سے ملاقات بھی کی۔ اس موقع پر کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ عیدگاہ شریف کا تاریخی ورثہ ہماری دینی اور ثقافتی شناخت کا مظہر ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کامران ٹیسوری گورنر سندھ
پڑھیں:
مذہب اور لباس پر تنقید، نصرت بھروچا کا ردعمل
بالی ووڈ کی معروف اداکارہ نصرت بھروچا نے مذہب اور لباس پر ہونے والی تنقید پر اپنا ردِعمل دے دیا۔
نصرت بھروچا نے اپنی نئی فلم’چھوری 2‘ کی تشہیر کے دوران مندروں میں جانے اور لباس پر ہونے والی تنقید کے بارے میں بات کی۔
اُنہوں نے بتایا کہ میرے لیے میرا ایمان حقیقی ہے باقی زندگی میں غیر حقیقی چیزیں بھی ہوتی ہیں اور یہی چیز میرے یقین کو مضبوط کرتی ہے۔
بھارتی اداکارہ نے بتایا کہ اس لیے میں اب بھی اپنے مذہب سے جڑی ہوئی ہوں، اب بھی مضبوط ہوں اور میں جانتی ہوں کہ مجھے کس راستے پر چلنا ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ جہاں بھی انسان کو سکون ملے چاہے وہ مندر ہو، گوردوارہ ہو یا گرجا گھر اسے وہاں جانا چاہیے اور میں سرِ عام یہ بات کہتی ہوں کہ میں نماز پڑھتی ہوں، وقت ملے تو 5 وقت کی نماز پڑھتی ہوں، دورانِ سفر بھی اپنی جائے نماز ساتھ رکھتی ہوں۔
نصرت بھروچا نے کہا کہ میں جہاں بھی جاتی ہوں مجھے ایک جیسا سکون ملتا ہے کیونکہ میرا ہمیشہ سے یقین ہے کہ خدا ایک ہے مگر اس سے رابطہ کرنے کے لیے مختلف راستے ہیں اور میں ان تمام راستوں کو تلاش کرنا چاہتی ہوں۔
اُنہوں نے بتایا کہ صرف مختلف عبادت گاہوں میں جانے پر ہی نہیں بلکہ میرے لباس پر بھی تنقید کی جاتی ہے۔
بھارتی اداکارہ نے بتایا کہ جب بھی میں سوشل میڈیا پر اپنی تصاویر شیئر کرتی ہوں تو ناقدین کی جانب سے کچھ اس قسم کے سوال اُٹھائے جاتے ہیں کہ ’اس کے کپڑے دیکھو، یہ کس طرح کی مسلمان ہے؟‘
اُنہوں نے مزید کہا کہ ناقدین کی تنقید مجھے تبدیل نہیں کرسکتی اور نا ہی مجھے مندر جانے یا نماز پڑھنے سے روک سکتی ہے، میں تنقید کے باوجود بھی یہ دونوں کام کرتی رہوں گی کیونکہ یہ میرا ایمان ہے۔
نصرت بھروچا نے یہ بھی کہا کہ جب انسان کے اپنے خیالات، روح اور دماغ صاف ہوں تو دنیا میں کوئی بھی اسے نقصان نہیں پہنچا سکتا۔
Post Views: 1