کراچی(شوبز ڈیسک) اداکارہ و میزبان دعا ملک نے کہا کہ وہ جب بھی اپنے یوٹیوب چینل پر نماز اور روزے کی بات کرتی ہیں تو لوگ کمنٹس میں ان کی بہن حمائمہ کا ذکر کرنے لگتے ہیں۔

دعا ملک نے حال ہی میں ’صبیح سُمیر‘ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے کھل کر مختلف معاملات پر گفتگو کی۔

میزبان نے بتایا کہ اکثر لوگ ان کا موازنہ ان کے بہن بھائی فیروز خان اور حمائمہ ملک سے کرتے ہیں، حالانکہ ہر والدین کے تمام بچے ایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں، بہن بھائیوں کی عادات، مزاج اور پسند ناپسند سب الگ ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کے دونوں بہن بھائی شوبز کی طرف زیادہ مائل تھے، جب کہ انہیں ہمیشہ سے الگ کام کرنے کا شوق رہا۔

دعا ملک نے بتایا کہ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز مارننگ شو کی میزبانی سے کیا اور بعد ازاں تین سال تک پی ایس ایل ایونٹس کی میزبانی کی، جس دوران انہوں نے بین الاقوامی کھلاڑیوں کے انٹرویوز بھی کیے۔

انہوں نے واضح کیا کہ وہ یہ سب اس لیے بیان کر رہی ہیں تاکہ لوگوں کو سمجھایا جا سکے کہ ہر بہن بھائی ایک دوسرے سے مختلف ہوتا ہے۔

ان کا رجحان زیادہ تر انسانیت کی خدمت کی طرف رہا ہے، اسی مقصد کے تحت وہ کئی سالوں سے ایک این جی او چلا رہی ہیں، جس کے ذریعے وہ فلاحی کام اور کوچنگ کرتی ہیں تاکہ لوگوں کی تکالیف کم کی جا سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بچپن سے ہی گھر میں مشہور اداکاروں کو آتے جاتے دیکھتی رہی ہیں اور یہ بھی دیکھا ہے کہ کامیابی کے ساتھ بہت کچھ کھونا پڑتا ہے، اسی لیے شوبز نے انہیں کبھی زیادہ متاثر نہیں کیا اور وہ ایسی شہرت نہیں چاہتی تھیں جو تکالیف بھی ساتھ لے کر آئے۔

دعا ملک نے مزید کہا کہ لوگوں کو موازنہ کرنے کا بہت شوق ہے، اکثر جب وہ اپنے یوٹیوب چینل پر نماز اور روزے کے حوالے سے بات کرتی ہیں تو کمنٹس میں لوگ لکھتے ہیں کہ اپنی بہن حمائمہ کو بھی سکھائیں۔

ان کے مطابق یہ سوچ درست نہیں، کیونکہ کسی کو یہ نہیں معلوم کہ کسی شخص کا اپنے رب کے ساتھ کیسا تعلق ہے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: دعا ملک نے انہوں نے

پڑھیں:

زائد پالیسی ریٹ سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے،امان پراچہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(بزنس رپورٹر) وفاق ایوانہائے تجارت وصنعت(ایف پی سی سی آئی) کے نائب صدر محمدامان پراچہ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پالیسی سود کی شرح کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے کوحقا ئق کے مخالف قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک غیرمتنازع مانیٹری پالیسی جس میں شرح سود سنگل ڈیجٹ میں ہو، صنعتی پیداوار میں اضافہ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور قیمتوں کے استحکام کے لیے ضروری ہے،اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ کو برقرار رکھنا موجودہ معاشی حالات کے تناظر میں ”ناقابلِ فہم” ہے۔ امان پراچہ نے کہا کہ موجودہ مہنگائی کی شرح کو مدِنظر رکھتے ہوئے پالیسی ریٹ کو کم کرکے ابتدائی مرحلے میں سنگل ڈیجٹ اور بعدازاں 6 سے 7 فیصد کے درمیان لانا چاہیے تاکہ معاشی حقائق سے ہم آہنگی پیدا ہو اور ترقی کو فروغ ملے۔ نائب صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ اگست 2025 میں مہنگائی کی شرح 3 فیصد تک آ چکی ہے اور زیادہ شرح سود براہِ راست پیداواری لاگت کو متاثر کرتی ہے،پاکستان میں شرح سود خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پہلے ہی کہیں زیادہ ہے جو معاشی سرگرمیوں کوبری طرح سے متاثر کرتی اور معیشت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے جبکہ سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے جبکہ زیادہ شرح سود کرنسی کے بہاؤ کو محدود کرتی ہے، جس سے معاشی سرگرمیاں اور ترقی متاثر ہوتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سود کی شرح کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو سخت متاثر کرے گا، سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی کرے گا اور معاشی بحالی کو روکے گا،اس لئے کاروبار کو فروغ دینے اور عالمی منڈی میں مسابقتی رہنے کے لیے ضروری ہے کہ پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ میں لایا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • پروفیسر عبدالغنی بٹ کے نماز جنازہ میں شرکت سے محروم رکھنا ناقابل برداشت اقدام ہے، مولوی محمد عمر فاروق
  • ’اپنی سیلری سے خوش ہوں‘، ایمازون کے بانی جیف بیزوس سالانہ کتنی تنخواہ لیتے ہیں؟
  • والد کے آخری لمحات کا وی لاگ بنانے پر تنقید، بیٹیوں نے اپنے دفاع میں کیا حیران کن وجہ بتائی؟
  • ہم بیت المقدس پر اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، رجب طیب اردگان
  • نیتن یاہو کا انجام بھی ہٹلر جیسا ہی ہوگا، اردوغان
  • زائد پالیسی ریٹ سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے،امان پراچہ
  • ملک کے لئے جانیں قربان کرنے والے شہداء اور ان کے اہل خانہ کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے، گنڈا پور
  • محسن نقوی کی تربت آمد، شہید فوجی اہلکاروں کی نماز جنازہ میں شرکت
  •   سعودی عرب : فلو ویکسین کے لیے آن لائن بکنگ کا اعلان