UrduPoint:
2025-06-09@13:21:09 GMT

جنگ بندی ڈیل کے تحت مزید تین یرغمالیوں کی رہائی ہفتے کو

اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT

جنگ بندی ڈیل کے تحت مزید تین یرغمالیوں کی رہائی ہفتے کو

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 31 جنوری 2025ء) غزہ پٹی کے جنگجو گروہ حماس کے نمائندوں نے تصدیق کی ہے کہ مزید تین یرغمالیوں کو اسرائیل کے حوالے کیا جا رہا ہے۔غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے تحت حماس نے یرغمالیوں کی رہائی سے چوبیس گھنٹے قبل اسرائیلی حکام کو مطلع کرنا تھا۔ یرغمالیوں کی آزادی کے بدلے اسرائیلی جیلوں میں قید درجنوں فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جا رہا ہے۔

اسرائیلی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق غزہ پٹی میں اب بھی 82 یرغمالی حماس کی حراست میں ہیں۔ جنگ بندی ڈیل کے تحت جمعرات کے دن بھی آٹھ یرغمالیوں کو رہا کیا گیا تھا، جن میں دو جرمن اسرائیلی، ایک اسرائیلی فوجی اور پانچ تھائی مزدور شامل تھے۔

امریکہ، مصر اور قطر کی جانب سے متحارب فریقین کے درمیان ثالثی کی کئی ماہ کی کوششوں کے بعد تین مرحلوں پر مشتمل جنگ بندی کا معاہدہ جنوری کے وسط میں طے پایا تھا۔

(جاری ہے)

جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں اسرائیلی جیلوں میں قید 1904 فلسطینی قیدیوں کے بدلے غزہ میں قید 33 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی متوقع ہے جبکہ اسرائیلی فوج کو غزہ پٹی کےگنجان آباد علاقوں سے مکمل طور پر نکلنا ہے۔

یورپی یونین کا مانیٹرنگ مشن بحال

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کایا کالاس نے جمعے کے روز کہا کہ یورپی یونین نے غزہ اور مصر کے درمیان رفح کے مقام پر سرحدی گزرگاہ کی نگرانی کے لیے اپنا سویلین مشن دوبارہ شروع کر دیا ہے۔

کالاس نے پیر کے روز اعلان کیا تھا کہ یونین کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ میں وسیع پیمانے پر اتفاق رائے تھا کہ یورپی یونین کا سرحدی معاونتی مشن (ای یو بی اے ایم) اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے کی حمایت میں ''فیصلہ کن کردار‘‘ ادا کر سکتا ہے۔

یورپی یونین کا یہ سویلین سرحدی مشن فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کی درخواست پر رفح کراسنگ پر فلسطینی سرحدی اہلکاروں کی مدد کرے گا اور ایسے افراد کو غزہ سے باہر منتقل کرنے کی اجازت دے گا، جنہیں فوری طبی دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔

فلسطینی حکام اور حماس کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس کراسنگ کو اب فلسطینی اتھارٹی کے ارکان اور یورپی نمائندگان چلائیں گے۔

یورپی یونین کے ایک سویلین مشن نے سن 2005 میں نگرانی کا یہ کام شروع کیا تھا لیکن حماس کے غزہ پٹی پر قبضے کے نتیجے میں جون سن 2007 میں اسے معطل کر دیا گیا تھا۔

ادارے یو این آر ڈبلیو اے پر پابندی پر عالمی تشویش

برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے اسرائیل کی جانب سے اقوام متحدہ کے فلسطینیوں کے لیے امدادی ادارے یو این آر ڈبلیو اے پر پابندی پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اسرائیلی حکومت نے ایک قانون کے تحت اقوام متحدہ کے اس ذیلی ادارے کے ساتھ کسی بھی قسم کے رابطے پر پابندی لگا دی ہے۔ یہ ادارہ غزہ میں امدادی کاموں کے حوالے سے انتہائی اہم قرار دیا جاتا ہے۔

ان تینوں یورپی ممالک کی طرف سے جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے، ''ہم اسرائیلی حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرے تاکہ امدادی کارروائیوں کے تسلسل کو یقینی بنایا جا سکے۔

‘‘

یو این آر ڈبلیو اے پر پابندی عائد کرنے کا متنازعہ قانون اسرائیلی پارلیمان میں گزشتہ اکتوبر میں منظور کیا گیا تھا، جس پر عملدرآمد جمعرات 30 جنوری سے شروع ہوا۔

اس قانون کی بنا پر اب اسرائیلی حکام اس ایجنسی کے ساتھ کسی بھی طرح کی رابطہ کاری نہیں کر سکیں گے۔

اسرائیلی حکام نے یو این آر ڈبلیو اے کے کچھ ملازمین پر حماس کے سات اکتوبر 2023 کے دہشت گردانہ حملے میں ملوث ہونے اور اس فلسطینی عسکریت پسند گروپ کے ارکان ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔

سن 1949 میں قائم کی جانے والی اقوام متحدہ کی ایجسنی یو این آر ڈبلیو اے فلسطینی علاقوں اور ہمسایہ عرب ممالک شام، لبنان اور اردن میں لاکھوں فلسطینیوں کو امداد، صحت اور تعلیم کی خدمات فراہم کرتی ہے۔

یہ تنازعہ کب اور کیسے شروع ہوا؟

سات اکتوبر 2023ء کو حماس کے عسکریت پسندوں نے غزہ پٹی سے اسرائیلی سرزمین میں داخل ہو کر اچانک ایک دہشت گردانہ حملہ کر دیا تھا، جس کے نتیجے میں تقریباﹰ 1200 افراد مارے گئے تھے جبکہ یہ جنگجو 250 کے قریب افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ غزہ پٹی بھی لے گئے تھے۔

اس دہشت گردانہ حملے کے فوری بعد اسرائیل نے غزہ پٹی میں حماس کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے کے لیے خصوصی عسکری آپریشن شروع کر دیا تھا، جو حالیہ سیز فائر تک جاری رہا۔

غزہ پٹی میں حماس کے طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے دوران اب تک مجموعی ہلاکتوں کی تعداد تقریباً 47 ہزار چار سو ساٹھ ہو چکی ہے، جن میں بہت بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی تھی۔

ع ب/ع ت، م م (ڈی پی اے، اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یرغمالیوں کی اقوام متحدہ یورپی یونین پر پابندی حماس کے غزہ پٹی کے تحت کر دیا

پڑھیں:

غزہ میں اسرائیلی فوج کے 5 اہلکار ہلاک اور 4 زخمی

غزہ کے علاقے خان یونس میں ملٹری آپریشن کے دوران اسرائیلی فوجیوں کی 12 رکنی ٹیم کے ایک عمارت میں داخل ہوتے ہی زوردار دھماکا ہوگیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دھماکا اتنی شدید نوعیت کا تھا کہ رہائشی عمارت دیکھتے ہی دیکھتے مٹی کا ڈھیر بن گئی۔

عمارت کے ملبے تلے درجن کے قریب اسرائیلی فوجی دب گئے۔ امدادی کاموں کے دوران 4 لاشیں برآمد ہوئیں جب کہ زخمیوں میں سے ایک نے اسپتال میں دم توڑ دیا۔


اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ ٹیم حماس کے زیر استعمال سرنگ کی موجودگی کی اطلاع پر عمارت میں داخل ہوئے تھے۔

اسرائیلی میڈیا نے 4 اہلکاروں کی ہلاکت اور 2 کے زخمی ہونے کا دعویٰ کیا ہے کہ جب عرب میڈیا کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 5 ہوگئی ہے۔

خیال رہے کہ اسی ہفتے دو مختلف واقعات میں 4 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے تھے۔ آج کے واقعے میں ہونے والی ہلاکتوں سے یہ تعداد 9 ہوگئی۔

غزہ میں حماس کیساتھ دو بدو جھڑپوں میں مارے گئے اسرائیلی فوجیوں کی مجموعی تعداد 430 ہوگئی۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے 18 مارچ 2025 کو دو ماہ کی جنگ بندی کو یک طرفہ طور پر ختم کرکے غزہ پر فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

تب سے لے کر اب تک غزہ میں اسرائیلی فوج کے 5 ڈویژنز تعینات کیے گئے ہیں جس کا مقصد حماس کو ختم کرکے شہر میں کسی نئی جماعت یا قیادت کو اقتدار دینا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت ، مزید 108 فلسطینی شہید
  • غزہ : اسرائیل کی بربریت جاری ،وحشیانہ بمباری سے مزید 108 فلسطینی شہید،393 زخمی ، عرب میڈیا
  • غزہ، میں 40 سے زائد فلسطینی شہید، حماس رہنما بھی شہداء میں شامل
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، مزید 36 فلسطینی شہید ہوگئے
  • غزہ میں صیہونی بربریت جاری، مزید 36 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی
  • غزہ سے ملنے والی لاش ممکنہ طور پر حماس کے سربراہ محمد سنوار کی ہے؛ اسرائیلی فوج
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت عید پر بھی نہ تھمی، مزید 42 فلسطینی شہید
  • عید کے دن بھی غزہ پر قیامت، اسرائیلی بمباری میں مزید 42 فلسطینی شہید
  • غزہ میں اسرائیلی فوج کے 5 اہلکار ہلاک اور 4 زخمی
  • عید الاضحی کے روز مزید سولہ فلسطینی ہلاک، حماس