فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی سے نکالنا ان کی نسل کشی کے مترادف ہوگا‘ اقوام متحدہ
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
نیویارک: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی سے نکالنا ان کی نسل کشی کے مترادف ہوگا۔
میڈیاذرائع کے مطابق عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انتونیو گوتریس نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی جاری رہنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کے اخراجات اور مدت کا تخمینہ لگانا انتہائی مشکل ہے، سب سے اہم ٹاسک رفح سرحدی گزرگاہ کو دوبارہ کھولنا ہے۔
ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو غزہ پٹی سے نکالنا نسل کشی کے مترادف ہوگا، فلسطینیوں کو نکالنےکی کوشش سے دوریاستی حل کا منصوبہ ناکام ہوجائےگا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی
پڑھیں:
اقوام متحدہ نے رپورٹ میں اسرائیلی قیادت پر غزہ میں نسل کشی کا الزام عائد کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک: اقوام متحدہ نے پہلی بار اپنی باضابطہ رپورٹ میں غزہ پر اسرائیل کی جارحیت کو نسل کشی قرار دے دیا۔
اقوام متحدہ کے انکوائری کمیشن کی 72 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں منظم انداز میں قتلِ عام کیا، انسانی امداد کی راہ میں رکاوٹیں ڈالیں، فلسطینیوں کو جبری بے دخل کیا اور حتیٰ کہ ایک فَرٹیلیٹی کلینک کو بھی تباہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی افواج گھروں، شیلٹرز اور محفوظ مقامات پر بمباری کر رہی ہیں، جس میں نصف سے زائد جاں بحق افراد خواتین، بچے اور بزرگ ہیں۔
رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں نہ صرف نسل کشی کی بلکہ دانستہ طور پر وہاں وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے کی کوشش بھی کی، اسرائیلی حکام اور فوج فلسطینی عوام کو جزوی یا مکمل طور پر ختم کرنے کے ارادے سے نسل کشی کر رہے ہیں۔
کمیشن کی سربراہ ناوی پیلی نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو، صدر اور سابق وزیر دفاع یواف گیلانٹ کے بیانات واضح شواہد فراہم کرتے ہیں کہ یہ اقدامات ریاستی پالیسی کے تحت کیے گئے، اس لیے اسرائیل کو اس نسل کشی کا براہِ راست ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے کمیشن کی تحقیقات کے آغاز سے ہی بائیکاٹ کیا تھا اور اب رپورٹ سامنے آنے کے بعد اسے ’’جھوٹا اور توہین آمیز‘‘ قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 64 ہزار 905 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔