پشاور (صباح نیوز) خیبر پختونخوا کی تحصیل اپر کرم میں 2 قبائل کے درمیان جنگ بندی کے لیے آنے والے سرکاری قافلے پر فائرنگ سے اسسٹنٹ کمشنر کرم سمیت3 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ ایس ایچ او کے مطابق اپر کرم میں ضلعی انتظامیہ نے جنگ بندی کروا دی تھی لیکن دوسرے فریق سے بات چیت کے لیے جانے والے قافلے پر فائرنگ کی گئی۔ فائرنگ میں سرکاری قافلے کی قیادت کرنے والے اسسٹنٹ کمشنر کرم منان زخمی ہوگئے۔اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر منان کو بوشہرہ اسپتال منتقل کر دیا گیا۔غلجو کلے کے ساتھ اسسٹنٹ کمشنر امن و امان قائم کرنے کے لیے بوشہرہ جا رہے تھے جس پر فتح کلے کی طرف سے فائرنگ کی گئی۔ پولیس نے بتایا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر کے ساتھ فائرنگ میں 3 اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں جبکہ زخمی اسسٹنٹ کمشنر ریونیو سعید منان کو آپریشن تھیٹر منتقل کردیا گیا۔ قبائلی رہنما شفیق مطہری نے بتایا ہے کہ ہم انتظامیہ و پولیس کے ہمراہ فائر بندی میں مصروف تھے کہ فائرنگ ہوئی اور فائرنگ کا واقعہ بوشہرہ میں جمعہ کی صبح پیش آیا۔ضلعی انتظامیہ کرم کا کہنا ہے کہ علاقے میں سیکورٹی صورتحال کے پیش نظر حفاظتی انتظامات کیے جا رہے ہیں ۔ادھر کرم میں پھنسے ہوئے 66 افراد کا کامیاب انخلا کرلیا گیا۔ تری منگل میں مشران کی سفارش پر 66افراد، بشمول خواتین و بچے محفوظ مقام پر منتقل کردیے گئے۔ فسادات کی وجہ سے عوام پھنس گئے تھے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کراچی میں ایک اور پولیس اہلکار نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہید

شہر قائد میں پولیس پر حملوں اور اہلکاروں کی شہادت کا سلسلہ جاری ہے، گلشن معمار میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ایک اور اہلکار کو شہید کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق گلشن معمار میں تعینات اور رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی کی سیکیورٹی میں شامل اہلکار صدام حسین کو نامعلوم افراد کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کا نشانہ بنایا۔

اطلاعات کے مطابق پولیس کانسٹیبل پنکچر کی دکان پر رکا تھا جہاں پر پہلے سے موجود گاڑی میں بیٹھے ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کی، پولیس نے جائے وقوعہ سے 5 خولز 9 ایم ایم اور 1 خول 30 بور قبضہ میں لے لیا۔

متوفی کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کیلیے اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ اہلکار کی شہادت پر وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے نوٹس لے کر ایس ایس پی ویسٹ سے رپورٹ طلب کی۔

وزیرداخلہ نے ایس ایس پی ویسٹ کو شہید کے گھر جانے اور لواحقین سے ملاقات کرنے کی ہدایت کی اور ساتھ ہی اب تک ہونے والے پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری سے متعلق تفصیلات بھی طلب کیں۔

وزیرداخلہ نے ہدایت کی کہ کامیاب تفتیش اور واقعہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک ماہر اور باصلاحیت افسر کو دیا جائے۔

ایس ایس پی ویسٹ طارق الہی مستوئی نے بتایا کہ شہید پولیس  اہلکار گلشن معمار تھانے میں تعینات تھا، عینی شاہدین کے مطابق کار میں سوار ملزمان نے فائرنگ کی۔

ایس ایس پی ویسٹ کے مطابق شہید پولیس اہلکار کی پوسٹنگ سیکیورٹی ڈیوٹی پر تھی جبکہ اُس نے بلٹ پروف جیکٹ نہیں پہنی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ واقعہ کی تمام پہلوؤں کو دیکھتے ہوئے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مغوی اسسٹنٹ کمشنر حنیف نورزئی بازیاب، خصوصی طیارے کے ذریعے کوئٹہ منتقل
  • کراچی میں ایک اور پولیس اہلکار نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہید
  • کراچی، گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
  • اسلام آباد میں چینی کی نئی سرکاری قیمت مقرر
  • کمشنر کوگداگروں کیخلا ف کارروائی کی رپورٹ پیش
  • چارسدہ میں فائرنگ سے پولیس کانسٹیبل شہید، سب انسپکٹر زخمی
  • زیارت سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی ویڈیو منظر عام پر، رہائی کے لیے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل
  • چارسدہ میں اشتہاریوں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید‘ سب انسپکٹر زخمی
  • کراچی میں پولیس پر حملوں میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہونے کا شبہ
  • شہر میں قائم کراچی پولیس کے ناکوں کا پول کھل گیا