بالی ووڈ کے معروف اداکار عامر خان کے بارے میں خبریں گردش کر رہی ہیں کہ وہ ایک بار پھر محبت میں مبتلا ہو گئے ہیں۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ عامر خان ایک خاتون کے ساتھ زندگی کی نئی شروعات کرنے والے ہیں اور ان کی قریبی ساتھی کا تعلق بنگلور سے ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق 59 سالہ اداکار نے اپنی اس نئی ساتھی کو اپنے خاندان سے بھی متعارف کروا دیا ہے جو اس بات کا اشارہ ہے کہ وہ اپنی زندگی کے ایک نئے باب کا آغاز کرنے جا رہے ہیں۔

ایک قریبی ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ عامر کی ساتھی کا تعلق بنگلور سے ہے اور حال ہی میں وہ ان کے پورے خاندان سے ملاقات کر چکی ہیں۔ ملاقات خوشگوار رہی اور خاندان نے انہیں خوش آمدید کہا،  تاہم ذرائع نے ان کی نجی زندگی کا احترام کرنے اور مزید تفصیلات نہ بتانے کی درخواست کی ہے۔

عامر خان کی پہلی شادی رینا دتہ سے 1986 میں ہوئی تھی لیکن دونوں 2002 میں علیحدہ ہو گئے تھے۔ بعد ازاں 2005 میں عامر خان نے فلم ساز کرن راؤ سے شادی کی لیکن 2021 میں طلاق ہو گئی اور اب عامر خان ایک بار پھر محبت میں مبتلا ہوگئے اور اپنی زندگی کے نئے باب کا آغاز کرنے والے ہیں۔

اگرچہ عامر خان یا ان کے خاندان کی طرف سے اس حوالے سے کوئی باضابطہ تصدیق نہیں کی گئی لیکن میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ تعلق کافی سنجیدہ نوعیت کا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش

اربوں روپے کی سرکاری تشہیر کے لیے مودی سرکار اپنی سیاسی ساکھ بچانے کے لیے بھارتی عوام کو مسلسل گمراہ کرنے میں مصروف ہے۔

رپورٹ کے مطابق مودی سرکار سال 2025-26 میں 12 ارب سے زائد کا بجٹ عوامی تشہیر کے لیے مختص کیا، گزشتہ مالیاتی سال میں مودی سرکار کی جانب سے 1228 کروڑ کی رقم عوامی تشہیر پر خرچ کی گئی۔

آزاد میڈیا پر قدغنیں لگانا اور بھارتی نیوز چینلز پر گرفت، مودی سرکار کی پرانی روش رہی ہے، بھارت کے بڑے کارپوریٹ ادارے، جیسے ریلائنس انڈسٹریز اور اڈانی گروپ کا بھارتی میڈیا چینلز پر مکمل کنٹرول ہے۔

اڈانی گروپ کا این ڈی ٹی وی پر قبضہ میڈیا کی آزادی اور حکومت پر تنقید کو محدود کرنے کی واضح مثال ہے، گزشتہ 15 سال میں ریلائنس انڈسٹریز اور اڈانی انٹرپرائزز نے کئی اہم اور مقبول میڈیا ادارے اپنے کنٹرول میں لیے۔

مودی سرکار سے تعلقات، بھارتی کاروباری گروپوں کا سب سے بڑا سہارا ہے جس سے انہیں میڈیا مارکیٹ میں غلبہ حاصل ہے۔

حکومت سے منسلک کارپوریٹ مالکان کے زیرِاثر میڈیا گروپس کی ایڈیٹوریل پالیسیاں حقائق کی مکمل عکاسی کرنے سے قاصر ہیں،میڈیا اداروں میں کاروباری اور اشتہاری مفادات کے دباؤ کے باعث خبروں کی رپورٹنگ اور آزاد صحافت شدید متاثر ہے۔

سرکاری نشریات کے لیے اربوں روپے مختص کرنا گودی میڈیا کے پروپیگنڈے میں اضافے کی واضح دلیل ہے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • اگنی ویر اسکیم کی ناکامی بےنقاب: سکھ سپاہی کی موت پر خاندان کا احتجاج، بھارتی نوجوانوں میں مایوسی
  • اگنی ویر اسکیم ناکام، بھارتی جوانوں میں مایوسی پھیل گئی
  • عیدالاضحیٰ پر بھی عوام بجلی و پانی کے بحران میں مبتلا رہے،منعم ظفر خان
  • اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش 
  • اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش
  • مریخ کی کھوج۔۔۔۔
  • عامر خان کی 91 سالہ والدہ نے بھی فلمی دنیا میں قدم رکھ دیا
  • اداکارہ ہانیہ عامر نے بھی حج کی سعادت حاصل کرلی
  • ہانیہ عامر کی منیٰ سے حج کی تصاویر وائرل، مداحوں کی دعائیں اور تنقید کا سامنا
  • پاکستان کے بھارت کو 4 خط ؟ ؟؟؟؟بھارتی میڈیا پھر بے بنیاد دعوے کرنے لگا