ایک 100 میٹر چوڑے سیارچے کا مستقبل قریب میں زمین سے ٹکرانے کا خطرہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
امریکہ(نیوز ڈیسک)ایک 100 میٹر چوڑے سیارچے نے عالمی سیاروی دفاعی نظام کو متحرک کر دیا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ 2032 میں اس سیارچے کا زمین سے ٹکرانے کا امکان ہے۔ایسٹرائیڈ 2024 وائے آر 4 کو چلی کی ایک ٹیلی اسکوپ نے سب سے پہلے دسمبر 2024 میں دیکھا تھا مگر اب امریکی اور یورپی خلائی اداروں نے اسے زمین کے لیے ممکنہ خطرہ قرار دیا ہے۔اب تک کے تجزیوں کے مطابق اس بات کا 1.
ایڈنبرگ یونیورسٹی کے پروفیسر کولین سنوڈگراس نے بتایا کہ اس بات کا زیادہ امکان ہے کہ یہ سیارچہ زمین کو کوئی نقصان پہنچائے بغیر گزر جائے گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ مگر پھر بھی اس پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں اس کے راستے کی زیادہ بہتر پیشگوئی کی جاسکے۔اسے زمین کے لیے خطرہ قرار دیے جانے والے سیارچوں کی فہرست کی کیٹیگری 3 میں شامل کیا گیا ہے کیونکہ اس کا زمین سے ٹکرانے کا امکان ایک فیصد یا اس سے زیادہ ہے۔اس فہرست میں 0 سے لے 10 کیٹیگریز شامل ہیں اور 10 میں سب سے زیادہ خطرے کا باعث بننے والے سیارچوں کو شامل کیا جاتا ہے۔
اب تک کیٹیگری 10 میں کوئی سیارچہ شامل نہیں ہوا بس ایک بار سیارچے Apophis کو کیٹیگری 4 شامل کیا گیا جو 2004 میں شہہ سرخیوں کا حصہ بنا تھا۔ماہرین کے مطابق ایسٹرائیڈ 2024 وائے آر 4 جتنے بڑے سیارچے زمین کو تباہ کرنے کے لیے ناکافی ہیں مگر اس سے کسی شہر کو بہت زیادہ تباہی تباہی کا سامنا ہوسکتا ہے۔اس سیارچے کے باعث اقوام متحدہ کے توثیق شدہ 2 عالمی ایسٹرائیڈ ریسپانس گروپس ضرور متحرک ہوگئے ہیں تاکہ کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے تیاری کو یقینی بنایا جاسکے۔
امریکا میں ایک اور طیارہ گر کر تباہ، 6 افراد ہلاک
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: امکان ہے زمین کے کے لیے
پڑھیں:
مستقبل میں پروٹیکٹڈ صارفین کی کٹیگری ختم ‘ بے نظرانکم سپورٹ پروگرام پر تعین کیلا جائیگا ِ سکر ٹر یک پاور
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سیکرٹری پاور ڈویژن نے بجلی کے پروٹیکٹڈ صارفین کی کیٹیگری کو ختم کرنے کی خبروں کی تصدیق کر دی۔ قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین جنید اکبر کی زیر صدارت ہوا جس دوران سیکرٹری پاور ڈویژن نے بریفنگ دی۔ سیکرٹری پاور ڈویژن نے بتایا کہ پاکستان کے 58 فیصد صارفین 200 یونٹ استعمال کرنے والے ہیں جنہیں حکومت بجلی کے بل میں 60 فیصد تک سبسڈی دیتی ہے، گزشتہ چند سالوں میں پروٹیکٹڈ صارفین کی تعداد میں 50 لاکھ کا اضافہ ہوا۔ حکومت پروٹیکٹڈ صارفین کی کیٹیگری ختم کرنے پر کام کر رہی ہے، مستقبل میں بی آئی ایس پی کی بنیاد پر محفوظ بجلی صارفین کا تعین کیا جائے گا اور 2027ء سے غریب بجلی صارفین کو نقد رقم ملا کرے گی۔ آئی ایم ایف کو اضافی سستی بجلی فراہمی کیلئے 2 تجاویز دی ہیں، پہلی تجویزکے تحت موجودہ انڈسٹری کو دوسری شفٹ کے لیے عالمی ریٹ کے مطابق بجلی دی جا سکتی ہے، دوسری تجویز کے تحت نئی صنعتوں، کرپٹو اور ڈیٹامائننگ کو کم ریٹ دینے پر بجلی دی جا سکتی ہے۔ آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں مگر فی الحال انہوں نے تجویز پر کوئی جواب نہیں دیا، آئی ایم ایف سے منظوری ملنے کی صورت میں فوری طور پر کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔ عمر ایوب نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کووڈ میں یہ سہولت فراہم کر چکی ہے۔ حکومت آئی ایم ایف کی طرف دیکھنے کی بجائے خود فیصلہ کرے۔ شازیہ مری نے کہا کہ ملک میں اضافی بجلی دستیاب ہے تو ہر جگہ لوڈشیڈنگ کیوں کی جا رہی ہے۔ سانگھڑ میں 14 گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ ہو رہی، تھر کے کوئلے سے سستی بجلی بنانے کاکام کئی سال تک مافیا کے دباؤ پر روکے رکھا، ساہیوال کوئلہ پلانٹ پر ہم نے احتجاج کیا مگر آج تسلیم کیاجا رہا ہے کہ یہ بے وقوفی تھی۔ سیکرٹری پاور نے کہا کہ تھر کے کوئلے سے سستی ترین بجلی مل رہی ہے اور تھر کے کوئلے سے مزید پاور پلانٹس چلانے کے لیے کام کیا جا رہا ہے، تھر کے کوئلے کو دیگر پاور پلانٹس تک لانے کے لیے ریلوے ٹریک بچھایا جائے گا جب کہ جامشورو پاور پلانٹ کو بھی تھر کے کوئلے پر چلایا جائے گا۔ آئندہ 10 سالوں میں درآمدی فیول پر کوئی نیا پلانٹ نہیں لگے گا، حکومت کی ترجیح پن بجلی گھر اور مقامی کوئلہ پلانٹس ہیں۔ متبادل ذرائع توانائی والے پلانٹس کو بھی فروغ دیا جائے گا، صنعتی اور کمرشل صارفین پر کراس سبسڈی کا بوجھ کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے 200 یونٹ کے بعد سلیب بڑھنے پر وزارت سے مکمل بریفنگ طلب کر لی۔