محسن نقوی کی محنت سے قذافی سٹیڈیم کا 99 فیصد کام 110 دنوں میں مکمل
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
لاہور : پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے ایک شاندار کارنامہ انجام دیا ہے، صرف 110 دنوں میں قذافی سٹیڈیم کا 99 فیصد کام مکمل کر لیا ہے۔ محسن نقوی علی الصبح سٹیڈیم کا دورہ کرنے پہنچے جہاں انہوں نے مختلف فلورز اور ہاسپٹیلٹی باکسز کا معائنہ کیا اور ان کی فنشنگ کا معیار چیک کیا۔ انہوں نے باکسز کے سامنے ریلنگ کی درستگی اور سٹیڈیم کے ویو کو بھی دیکھا۔
چیئرمین پی سی بی نے فنشنگ ورک کی تکمیل میں تیزی لانے کی ہدایت کی، اور چیف آپریٹنگ آفیسر سمیر احمد نے انہیں سٹیڈیم کی تکمیل پر موجودہ پیشرفت کے بارے میں آگاہ کیا۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ سٹیڈیم کی فنشنگ کا معیار ہر صورت بلند رکھا جائے گا اور یہ قذافی سٹیڈیم 7 فروری کو وزیر اعظم شہباز شریف کے ہاتھوں افتتاح کے لیے تیار ہو جائے گا۔ اس کے بعد شائقین کرکٹ چیمپئنز ٹرافی کے میچز نئے سٹیڈیم کی بہترین سہولتوں کا فائدہ اٹھا سکیں گے۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: محسن نقوی
پڑھیں:
پولش خاتون کی بیٹی حوالگی کی درخواست؛ والد کو بیٹی کی ہر ہفتے والدہ سے بات کرانے کا حکم
اسلام آباد:پولش خاتون کی بچی حوالگی کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے والد کو بیٹی کی ہر ہفتے والدہ سے ویڈیو لنک پر بات کرانے کا حکم دے دیا۔
پُولش خاتون کی اپنی بیٹی کی پاکستانی والد سے حوالگی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر والد عدیل خان نے بچی کو عدالت میں پیش کیا۔
جسٹس محسن اختر کیانی کی ہدایت پر بیٹی کی ویڈیو لنک پر والدہ سے الگ کمرے میں بات کروائی گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے والد عدیل خان کو ہر ہفتے بچی کی والدہ سے بات کروا کر آئندہ سماعت پر رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے بچی کی والدہ کو پولینڈ کی عدالت میں 16 جون کو ہونے والی سماعت کی پیشرفت رپورٹ بھی جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔
بچی انیتا مریم خان کی والدہ اننا مونیکا ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت کے سامنے پیش ہوئی۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ بچی کی اپنی والدہ سے بات ہوگئی، کیا وہ ماں کو پہچانتی ہے؟
وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ بچی کی عمر ساڑھے چار سال ہے اور جب پاکستان لایا گیا تو ڈیڑھ سال کی تھی، بچی کی تین سال بعد اُسکی والدہ سے پہلی بار بات ہوئی ہے، بچی کو بتایا تو اس نے ماں کو پہچان لیا لیکن زیادہ بات نہیں کی۔
جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ اِس وقت تو عدالت آپ کا بیٹی کے ساتھ ویڈیو لنک پر رابطہ بحال کر سکتی ہے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ پولینڈ کی عدالت میں جون میں سماعت ہے، عدالت نے بچی کو پیش کرنے کا کہا ہوا ہے۔ بچی کا والد دو سال سے اُس آرڈر پر عمل درآمد نہیں کر رہا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے بچی کے والد عدیل خان کو روسٹرم پر طلب کیا۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کیا آپ پولینڈ کی عدالت کی کارروائی میں شریک ہو رہے ہیں؟
والد عدیل خان نے بتایا کہ میں بچی کو لے جانا چاہتا تھا لیکن اس نے مجھے جان سے مارنے کی دھمکی دی، میں پولینڈ چھوڑ کر پاکستان آ چکا ہوں اور شہریت بھی نہیں ہے، دو سال پہلے بچی کی والدہ سے بات بھی کرائی لیکن اس نے مجھے دھمکیاں دیں۔
عدیل خان نے بتایا کہ والدہ نے بچی کو بھی مارنے کی کوشش کی، پولینڈ کی عدالت میں کیس میں لے کر گیا تھا، میرا جون میں پولینڈ جانے کا پروگرام ہے لیکن اگر نہیں جاتا تو میرا وکیل پیش ہوگا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ بچی کی ہفتہ وار ویڈیو لنک پر والدہ سے بات کرنے کا آرڈر کر رہا ہوں۔
عدالت نے کیس کی سماعت 9 جولائی تک ملتوی کر دی۔