وزیر داخلہ محسن نقوی کا عید پر ایف سی ہیڈ کوارٹرز وانا کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
ویب ڈیسک: وزیر داخلہ محسن نقوی نے عید الاضحیٰ کے موقع پر ایف سی ہیڈ کوارٹرز وانا کا دورہ کیا اور مغربی سرحد پر تعینات افسروں اور جوانوں کے ساتھ عید منائی۔
دورے کے دوران آئی جی ایف سی کے پی ساؤتھ نے وزیر داخلہ کا استقبال کیا۔ وزیر داخلہ نے یادگار شہدا پر پھول چڑھائے اور جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے قبائلی عوام اور سکیورٹی فورسز کے شہدا کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
محسن نقوی نے جوانوں کے ہمراہ عید کی نماز ادا کی اور ملک میں امن و استحکام کیلئے خصوصی دعا بھی کی۔ انہوں نے جوانوں اور افسران کی جرات، قربانی اور حب الوطنی کو سراہتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی فورسز کی قربانیاں اور ثابت قدمی وطن عزیز کے تحفظ کی مضبوط ضمانت ہیں۔
انہوں نے دہشت گردی کے خلاف قبائلی عوام کے تعاون اور قربانیوں کو بھی سراہا اور ان کے جذبے کو قوم کا قیمتی اثاثہ قرار دیا۔
چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں بچوں کیلئے عید الاضحیٰ کی خصوصی خوشیاں
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: وزیر داخلہ
پڑھیں:
دورہ استنبول؛ جنرل ساحر شمشاد مرزا کی عالمی دفاعی نمائش میں شرکت، اہم ملاقاتیں
سٹی 42 : چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے استنبول میں عالمی دفاعی نمائش میں شرکت کی، اس موقع پر انہوں نے ترکی اور آذربائیجان کے وزیر دفاع سے ملاقاتیں بھی کیں۔
جنرل ساحر شمشاد نے IDEF-2025 کا دورہ کیا۔ دفاعی نمائش میں عالمی دفاعی ایجادات اور ٹیکنالوجی پیش کی گئی۔
مون سون بارشیں, پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے ترکی کے وزیر دفاع یاشار گلر، آذربائیجان کے وزیر دفاع حسنوف زاکر اسگر اور ڈپٹی وزیر قربانوف سے ملاقات کی۔ اسکے علاوہ انہوں نے ترک چیف آف جنرل اسٹاف جنرل متین گوراک سے بھی ملاقات کی۔ ان ملاقاتوں میں دفاعی و سکیورٹی تعاون بڑھانے پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ فریقین کا باہمی دفاعی اشتراک مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا۔
ملاقاتوں میں علاقائی سلامتی اور تکنیکی تعاون پر بھی مشاورت ہوئی۔ اس موقع پر پاکستانی افواج کی پیشہ ورانہ مہارت اور قربانیوں کو سراہا گیا، ساتھ ہی خطے اور دنیا میں امن کے لیے پاک فوج کی کوششوں کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔ اس کے علاوہ انسداد دہشتگردی میں پاک فوج کی خدمات کو عالمی سطح پر سراہا گیا۔
معروف برطانوی گلوکار انتقال کر گئے
سورس : آئی ایس پی آر