7 ہزار میگا واٹ بجلی وافر ہے لوگ خریدنے کو تیار نہیں، عمر ایوب
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ ملک میں 7 ہزار میگاواٹ بجلی وافر ہے اور لوگ خریدنے کےلیے تیار نہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران عمر ایوب نے کہا کہ گزشتہ سال ریونیو 12 ہزار970 ارب روپے تھا، اس سال 14 ہزار سے زائد تک لے آئے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت جو گروتھ ریٹ دکھائی ہے وہ ایک غبارہ ہے، زراعت میں ساری فصلوں کی گروتھ منفی رہی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ حکومت گروتھ بھی فارم 47 کی طرح دکھا رہی ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ مارچ 2022ء میں جو 50 ہزار کمارہا تھا، اس کی اب ویلیو 20 ہزار 833 کے برابر ہے، اس سال ریونیو شارٹ فال ایک ہزار ارب سے زائد ہوگا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ملک میں غربت 44 اعشاریہ7 فیصد تک پہنچ گئی ہے، 11 اعشاریہ 4 کروڑ آبادی سطح غربت کے نیچے چلی گئی ہے۔
عمر ایوب نے یہ بھی کہا کہ پیٹرول پر لیوی 80 روپے ہے، جو اس بار 100 روپے تک لے جائیں گے، دنیا میں پیٹرول کی قیمت کم ہوئی ہے اور پاکستان میں بڑھ رہی ہے.
انہوں نے کہا کہ ملک میں 7 ہزار میگا واٹ بجلی وافر ہے، لوگ خریدنے کےلیے تیار نہیں ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: عمر ایوب نے کہا کہا کہ رہی ہے
پڑھیں:
مختلف میگا ایونٹس بخوبی منعقد کرنے کے بعد قطر کی اب اولمپکس 2036 کی میزبانی میں دلچسپی
قطر نے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے ساتھ سال 2036 کے اولمپک اور پیرا اولمپک گیمز کی میزبانی کے انتخابی عمل پر بات چیت میں شمولیت کی تصدیق کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: 128 سال بعد اولمپکس میں کرکٹ کی شاندار واپسی، مزید نئے کھیل کون سے شامل ہوں گے؟
قطر اولمپک کمیٹی (QOC) نے منگل کے روز اعلان کیا کہ ملک اپنی تیاریوں اور منصوبہ بندی کے ساتھ اس دوڑ میں شامل ہو چکا ہے۔
یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انڈونیشیا، ترکی، بھارت اور چلی پہلے ہی 2036 گیمز کے لیے اپنی دلچسپی ظاہر کر چکے ہیں۔ اب قطر بھی عالمی کھیلوں کی سب سے بڑی اس تقریب کی میزبانی کا خواہاں ہے۔
صدر قطر اولمپک کمیٹی شیخ جوعان بن حمد آل ثانی نے سرکاری نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم فی الحال 95 فیصد درکار اسپورٹس انفراسٹرکچر پہلے ہی مکمل کر چکے ہیں اور ہمارے پاس ایک جامع قومی منصوبہ ہے تاکہ تمام سہولیات 100 فیصد مکمل تیار ہوں۔
مزید پڑھیے: پیرس اولمپکس کا اختتام، مشعل بجھا دی گئی، ایونٹ میں کس ملک کا پلڑا بھاری رہا؟
انہوں نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ صرف کھیلوں کی میزبانی تک محدود نہیں، بلکہ یہ منصوبہ ایک طویل مدتی وژن پر مبنی ہے جو سماجی، اقتصادی اور ماحولیاتی طور پر پائیدار ورثہ چھوڑنے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ قطر نے حالیہ برسوں میں بڑے بین الاقوامی کھیلوں کی کامیاب میزبانی کی ہے۔ جن میں سنہ 2022 میں فیفا ورلڈ کپ اور سنہ2024 میں ایشین کپ شامل ہین اور اب دوحہ سنہ 2030 میں ایشین گیمز کی میزبانی بھی کرے گا جسے وہ پہلے سنہ 2006 میں بھی منعقد کر چکا ہے۔
اگر قطر کو سال 2036 اولمپکس کی میزبانی ملتی ہے تو یہ مشرق وسطیٰ کا پہلا ملک ہو گا جو اس عظیم عالمی ایونٹ کی میزبانی کرے گا۔ یہ ایک ایسی پیشرفت ہوگی جو خطے کے کھیلوں میں بڑھتے ہوئے کردار کو مزید اجاگر کرے گی۔
مزید پڑھیں: پیرس اولمپکس: بالآخر گولڈ میڈل ارشد ندیم کے گلے میں جھول گیا
مزید برآں سعودی عرب سنہ 2034 میں فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی کرے گا۔ قطر اور سعودی عرب جیسے ممالک عالمی کھیلوں کے لیے نئی قوت بن کر ابھر رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی اولمپکس 2036 قطر المپکس 2036 کا میزبانی قطر اولمپک کمیٹی قطر اولمپکس 2036 کا میزبانی