روس پر ڈرونز کی بارش، یوکرین کا 40 جنگی طیارے تباہ کرنے کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
ماسکو(ویب ڈیسک ) یوکرین نے روس پر ڈرونز کی بارش کردی ۔حملوں میں 40 سے زائد روسی جنگی طیاروں کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
یوکرین نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے روس کے مختلف فوجی ہوائی اڈوں پر حملہ کر کے 40 سے زائد روسی جنگی طیاروں کو نشانہ بنایا ہے۔ یہ حملہ روسی فضائیہ پر اب تک کا سب سے بڑا ڈرون حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔
یوکرین کی خفیہ ایجنسی “ایس بی یو” نے ایک بیان میں کہا ہے کہ “دشمن کے اسٹریٹجک بمبار طیارے بڑی تعداد میں جل رہے ہیں”۔
ایجنسی کا کہنا ہے کہ یوکرین نے دشمن کے بمبار طیاروں کو تباہ کرنے کے لیے ایک بڑی خصوصی کارروائی شروع کی ہے۔
روسی فوج نے ابھی تک ان حملوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق طیاروں کو روس کے شمال مغرب میں واقع شہر مرمانسک کے قریب اولینیا ایئر بیس پر بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
ذرائع نے غیر ملکی خبر ایجنسی کو بتایا کہ حملوں میں روس کے اسٹریٹجک بمبار طیارے جیسے Tu-95، Tu-22M3 اور A-50 ایئر وارننگ طیارے شامل تھے۔
روسی میڈیا نے مرمانسک پر حملے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ ایئر ڈیفنس کام کر رہا ہے۔ارکتسک پر حملے کی خبریں بھی مقامی میڈیا میں آ رہی ہیں۔
دوسری جانب، یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات روس نے یوکرین پر 472 ڈرونز اور سات بیلسٹک و کروز میزائلوں سے حملہ کیا، جو کہ اب تک کا سب سے بڑا روسی ڈرون حملہ لگتا ہے۔
یوکرین کا کہنا ہے کہ اس نے 385 فضائی اہداف کو “ناکام” بنا دیا۔
یوکرینی زمینی فوج نے کہا ہے کہ ایک روسی میزائل حملے میں ان کے 12 فوجی ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ یہ حملہ یوکرین کے ایک تربیتی مرکز پر کیا گیا۔
مزیدپڑھیں:ہنڈائی کی گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان، صارفین کس طرح متاثر ہوں گے؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: طیاروں کو
پڑھیں:
روس میں دو پل دھماکوں سے تباہ، ٹرین پٹری سے اتر گئی، 7 ہلاک
ماسکو: روسی حکام کے مطابق، یوکرین سے متصل علاقوں میں دو پل دھماکوں کے نتیجے میں گر گئے جس کے باعث ایک مسافر ٹرین پٹری سے اتر گئی اور کم از کم سات افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ واقعے کو دہشت گردی کا عمل قرار دیا جا رہا ہے۔
بریانسک ریجن میں ہفتہ کی رات ہونے والے ایک دھماکے سے سڑک کا پل ریل کی پٹڑی پر گر گیا، جس سے ماسکو جانے والی ٹرین کا بڑا حصہ تباہ ہو گیا۔ 71 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 44 افراد اسپتال میں داخل ہیں۔
دوسری جانب، کرسک ریجن میں بھی اتوار کی صبح ایک مال بردار ٹرین کے نیچے سے پل دھماکے سے تباہ ہو گیا، جس سے ٹرین کے ڈرائیور کو شدید چوٹیں آئیں اور عملے کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔
روسی حکام نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور اسے "غیر قانونی مداخلت" اور "دہشت گردی کا واقعہ" قرار دیا ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو تمام صورتحال سے مسلسل آگاہ رکھا گیا۔
سوشل میڈیا پر جاری ویڈیوز میں جائے وقوعہ پر چیخ و پکار اور امدادی کارکنوں کو تباہ شدہ ٹرین پر کام کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ایک ویڈیو میں ایک خاتون کی آواز سنی جا سکتی ہے جو چیختے ہوئے کہتی ہے: "پُل کیسے گر گیا؟ وہاں بچے بھی ہیں!"
واقعے کے بعد روسی ریلوے نے مرمت کے لیے خصوصی ٹرینیں روانہ کر دی ہیں۔ ادھر استنبول میں روس-یوکرین حکام کی ممکنہ ملاقات سے ایک دن قبل یہ دھماکے کسی بڑی پیش رفت کو سبوتاژ کرنے کی کوشش قرار دیے جا رہے ہیں۔