اسرائیلی افواج نے جنوبی غزہ کے شہر رفح میں ایک امریکی حمایت یافتہ امدادی مرکز پر بمباری کردی، جس میں کم از کم 31 فلسطینی شہید اور 120 سے زائد زخمی ہو گئے۔ 

یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب غزہ کو دنیا کا "سب سے زیادہ بھوکا علاقہ" قرار دیا جا رہا ہے۔

غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق، اکتوبر 2023 سے جاری جنگ میں اب تک 54 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 24 ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔ جبکہ حکومتِ غزہ کے مطابق شہادتوں کی تعداد 61,700 سے تجاوز کر چکی ہے۔

ایک اور اندوہناک واقعے میں اسرائیلی حملے میں زخمی ہونے والے ڈاکٹر حمدی النجار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گئے۔ اس حملے میں ان کے 9 بچے بھی شہید ہوئے تھے، صرف 11 سالہ بیٹا زندہ بچا ہے۔

غزہ حکومت کے مطابق امدادی مراکز کو نشانہ بنانا درحقیقت انہیں "موت کے جال" میں بدلنا ہے، جس کا مقصد شہریوں کو جان بوجھ کر حملے کا نشانہ بنانا ہے۔ اس میں امریکا کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے جو ان مراکز کو مالی اور سیاسی معاونت فراہم کرتا ہے۔

ادھر سعودی وزیر خارجہ اردن پہنچ گئے ہیں تاکہ عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس میں غزہ پر اسرائیلی حملوں کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو پر نہ صرف اندرونِ ملک بلکہ جرمنی، فرانس اور برطانیہ جیسے قریبی اتحادیوں کی جانب سے بھی شدید تنقید کی جا رہی ہے۔
 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

امریکی ریاست کولوراڈو میں اسرائیل کے حق میں مظاہرہ کرنے والوں پر حملہ، 6 افراد زخمی

امریکا کی ریاست کولوراڈو کے شہر بولڈر میں اسرائیل کے حق میں مظاہرہ کرنے والے افراد پر ایک شخص نے پیٹرول بم پھینک دیا جس کے نتیجے میں چھ افراد زخمی ہوگئے۔

ایف بی آئی نے اس واقعے کو منظم دہشت گرد حملہ قرار دیا ہے۔ پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا ہے، تاہم حملے کے محرکات کے بارے میں ابھی تک کوئی واضح معلومات سامنے نہیں آئی ہیں۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق گواہوں نے بتایا کہ یہ حملہ ایک یہودی کمیونٹی کے اجتماع پر کیا گیا۔ حملہ آور نے مظاہرین پر حملہ کرنے سے قبل فلسطین کے حق میں نعرے لگائے۔

ایف بی آئی کے چیف کاشف پٹیل نے کہا ہے کہ ہم اس واقعے کی مکمل تحقیقات کر رہے ہیں اور اس کو ایک دہشت گرد حملہ سمجھتے ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے بھی اس واقعے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بریفنگ دی ہے۔

بولڈر پولیس کے چیف اسٹیو ریڈفیرن نے میڈیا کو بتایا کہ یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق ڈیڑھ بجے کے قریب پیش آیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر فون کالز میں اطلاع ملی تھی کہ ایک شخص کے پاس ہتھیار تھا اور لوگ جل رہے تھے۔ پ

ولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچنے کے بعد متعدد زخمیوں کو پایا جن کی حالت میں جلنے کے آثار تھے۔

پولیس نے مشتبہ شخص کو فوری طور پر حراست میں لے لیا، اور کسی قسم کی مزاحمت کا سامنا نہیں کیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں اور حملے کے اصل مقصد اور اس کے محرکات کے بارے میں مزید معلومات جلد فراہم کی جائیں گی۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ، امدادی مرکز کے قریب حملے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ
  • امریکی ریاست کولوراڈو میں اسرائیل کے حق میں مظاہرے کے دوران حملے کی تفصیلات جاری
  • غزہ میں امداد لینے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی حملے، اقوام متحدہ کی شدید مذمت
  • غزہ میں امدادی سامان کی تقسیم کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 30 فلسطینی شہید
  • امریکی ریاست کولوراڈو میں اسرائیل کے حق میں مظاہرہ کرنے والوں پر حملہ، 6 افراد زخمی
  • امریکی ریاست کولوراڈو میں اسرائیل کے حق میں نکالی گئی ریلی پر حملہ، 6 افراد زخمی
  • کولوراڈو میں اسرائیلی یرغمالیوں کے حق میں نکالی گئی ریلی پر حملہ، 6 زخمی
  • گزشتہ ہفتے اسرائیلی حملے میں شہید 9 بچوں کا زخمی باپ بھی دم توڑگیا
  • غزہ، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 60 فلسطینی شہید، 284 زخمی