data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:۔ وفاقی حکومت نے نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل وقارالدین سید کو عہدے سے ہٹا دیا۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق وقارالدین سید کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ان کی جگہ پولیس سروس آف پاکستان (PSP) کے گریڈ 21 کے افسر سید خرم علی کو نیا ڈی جی نیشنل سائبر کرائم ایجنسی تعینات کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے تقرری اور تبادلے کے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیے ہیں۔ نئے ڈی جی سید خرم علی جلد اپنے عہدے کا چارج سنبھالیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی کے بعض افسران پر کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے سنگین الزامات سامنے آنے پر وفاقی وزیر داخلہ نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فوری کارروائی کا حکم دیا تھا۔

ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے کرپشن الزامات پر تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا ہوا ہے، اور اب تک کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ مختلف کارروائیوں کے دوران اربوں روپے کی رقم وصول کی گئی، جو بعدازاں بیرونِ ملک منتقل کی جاتی رہی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ این سی سی آئی اے کے افسروں کے بیرونِ ملک سفر کی تفصیلات بھی اکٹھی کی جا رہی ہیں، جب کہ مزید افسران سے بھی تحقیقات کا دائرہ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ویب ڈیسک.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

 اووربلنگ کی مد میں بجلی صارفین سے 8 ارب سے زاید رقم بٹورنے کا انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251212-08-30

 

 

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) شاہدہ اختر علی کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس جس میں پاور ڈویژن سے متعلق سال 2022-23 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ اووربلنگ کی مد میں 8 ارب سے زاید ریونیو جمع کرانے کا انکشاف ہوا، آڈٹ حکام نے کہا کہ استعمال شدہ یونٹس سے زیادہ اووربلنگ کرکے صارفین کو 8 ارب سے زاید کا نقصان ہوا، ایک ہزار سے زاید فیڈرز پر ڈسٹری بیوٹرز کمپنیز نے اووربلنگ کی۔ اجلاس کے دوران پی اے سی کے ریکوزیشن اجلاس کے موقع پر اتفاق رائے سے طے پایا کہ جب تک چیئرمین پی اے سی جنید اکبر واپس نہیں آتے کمیٹی کی سربراہی تمام پارٹیاں کریں گی، ہر اجلاس میں کمیٹی سربراہ تبدیل ہو گا۔ کمیٹی کی سربراہی روٹیشن پر تبدیل کرنے کی تجویز ایم کیو ایم کے امین الحق نے دی۔ پاور ڈویشن کی آڈٹ رپورٹ 24-2023 زیر کا جائزہ لیتے ہوئے آڈٹ حکام نے پاور ڈویژن میں مجموعی طور پر 8727 ارب روپے کی  مالی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ آڈٹ رپورٹ میں سے 9 ارب 34 کروڑ روپے سے زاید کی ریکوری ہو چکی ہے۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق 4 ڈسکوز کے صارفین کو 9 ارب 14 کروڑ روپے کا غیر مجاز ری فنڈ دینے کا انکشاف کیا گیا۔ آڈٹ حکام کا کہنا تھا کہ دو لاکھ 93 ہزار 572 صارفین کو سلیب یا ٹیرف ریلیف دیا گیا۔ صارفین کو 2018 سے 2023 تک یہ ریلیف فراہم کیا گیا۔ سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ آڈٹ کے وقت بیشتر ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا تھا۔ تمام ڈسکوز کو اب بتا دیا ہے کہ ہر معاملے میں ریکارڈ بروقت فراہم کیا جائے۔ رکن پی اے سی سید حسین طارق نے کہا کہ غلط بلنگ کرنے والے افسران کے خلاف کیا کارروائی کی گئی، ریکوری کتنی ہوئی۔ سی ای او لیسکو نے کہا کہ ہم نے معاملہ پر انٹرنل آڈٹ رپورٹ جمع کروا دی ہے۔ آڈیٹر جنرل نے کہا کہ ڈسکوز نے یہ ریلیف رننگ صارفین کو دیا، صرف ڈس کنیکٹڈ صارفین کو دینے کی اجازت تھی۔ میٹر ریڈر ریڈنگ کے لیے جاتے ہی نہیں۔ سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ اب میٹر ریڈنگ کی تصاویر تمام ڈسکوز کے بلوں پر آویزاں کی جاتی ہیں۔ اب صارفین خود بھی موبائل ایپ کے ذریعے اپنی میٹر ریڈنگ اپ لوڈ کر سکتے ہیں۔ سید حسین طارق نے کہا کہ مستقبل کی بات کو چھوڑیں اس کیس میں 9 ارب روپے کا کیا کرنا ہے؟ سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ پی اے سی ریکارڈ کی تصدیق کے لیے وقت دے۔ آڈٹ حکام نے کہا کہ سب سے زیادہ ری فنڈ لیسکو نے دیا۔ لیسکو نے صارفین کو ساڑھے سات ارب روپے کا ری فنڈ دیا۔ سی ای او میپکو نے کہا کہ معاملہ میں ملوث 43 میپکو اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا ریکارڈ آج میں نہیں لایا جس پر پی اے سی نے برہمی کا اظہار کیا اور آڈٹ اعتراض موخر کر دیا۔ پی اے سی نے سیکرٹری پاور ڈویڑن کو ریکارڈ کی تصدیق جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ سی او پیسکو نے کہا کہ پیسکو میں میٹر ریڈرز کی کمی ہے۔سوات سمیت کئی شہروں کے دشوار گزار علاقوں میں دو ماہ بعد ریڈنگ لی جاتی ہے۔ سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ پیسکو سمیت دیگر ڈسکوز میں بھرتیوں کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ کئی ڈسکوز میں میٹر ریڈنگ کو آئوٹ سورس کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیسکو میں 24 ہزار اسامیاں ہیں صرف دس ہزار ملازمین کام کر رہے ہیں۔

 

مانیٹرنگ ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • جنرل (ر) باجوہ کے خلاف نہ تو کوئی تحقیقات ہو رہی ہیں اور نہ ہی کوئی کارروائی زیرِ عمل ہے, انصار عباسی کا ذرائع کے حوالے سے دعویٰ 
  • ڈاکٹر وردہ قتل کیس: ملزمہ کے 16 جعلی اکاؤنٹس سامنے پر آگئے
  • لاہور کی جیولر مارکیٹ سے 20 کلو سونا غائب، شیخ وسیم کے خلاف نیا مقدمہ درج
  • سابق عراقی صدر برہم صالح عالمی پناہ گزیں ایجنسی کے سربراہ مقرر
  • محرابپور،سیپکو کیخلافFIA کی تحقیقات شروع ،ملازمین سراپا احتجاج
  • محرابپور،سیپکوکرپشن کی تحقیقات کیلیےFIAحرکت میں آگئی
  • پی آئی اے کے شیئرز کی اڑان! دو ماہ میں 100٪ اضافہ، PSX نے غیر معمولی سرگرمی پر نوٹس لے لیا
  • اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر خالد خورشید کی حکومت گرائی، پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر کا اعتراف
  • حیدرآباد:ہیومن رائٹس سیل کی انچارج کا خاتون پولیس افسر پر تشدد
  •  اووربلنگ کی مد میں بجلی صارفین سے 8 ارب سے زاید رقم بٹورنے کا انکشاف