اسحاق ڈار اور ترک وزیرخارجہ کا ٹیلی فونک رابطہ، غزہ کی صورتحال پر بات چیت
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد : نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور ترک وزیر خارجہ حاکان فدان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ حاکان فدان نے وزیر خارجہ اسحاق سے ٹیلیفونک گفتگو کی، دونوں رہنماؤں نے غزہ کی بدلتی ہوئی صورتحال پر بات چیت کی۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق وزرائے خارجہ نے فلسطین میں دیرپا امن کے حصول کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔
ترجمان کے مطابق حاکان فدان نے اسحاق ڈار کو غزہ پر سفارتی عمل میں یو این جی اے کے سائیڈ لائنز میں شریک آٹھ پارٹنر ممالک کے وزرائے خارجہ کے آئندہ ہفتے ہونے والے اجلاس کے لیے ترکی میں مدعو کیا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات بڑھانے کے خواہشمند ہیں، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان کے ساتھ اپنے اسٹریٹجک تعلقات کو مزید مضبوط اور متوازن بنیادوں پر فروغ دینے کے نئے مواقع دیکھ رہا ہے۔ ان کے مطابق اسلام آباد کے ساتھ تعلقات میں بہتری کا امریکا اور بھارت کے تعلقات سے کوئی منفی تعلق نہیں، بلکہ واشنگٹن دونوں ممالک کے ساتھ علیحدہ مگر اہم نوعیت کے تعلقات برقرار رکھنا چاہتا ہے۔
ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا بھارت نے پاکستان اور امریکا کے بڑھتے ہوئے روابط پر تشویش ظاہر کی ہے، تو مارکو روبیو نے کہا کہ ایسا کوئی معاملہ سامنے نہیں آیا۔ تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ تاریخی پس منظر کے باعث بھارت فطری طور پر فکرمند ہو سکتا ہے، کیونکہ ماضی میں پاکستان اور بھارت کے تعلقات ہمیشہ کشیدہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کی خارجہ پالیسی کا اصول یہ ہے کہ ہم دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ ان کے اپنے تناظر میں تعلقات استوار کرتے ہیں۔
امریکی وزیرِ خارجہ نے مزید کہا کہ واشنگٹن پاکستان کے ساتھ مشترکہ مفادات کے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینا چاہتا ہے، خصوصاً انسدادِ دہشت گردی، معیشت، تجارت، اور خطے میں امن و استحکام کے لیے شراکت داری بڑھانا ترجیح ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستان اور بھارت دونوں کے ساتھ توازن پر مبنی پالیسی کے تحت تعلقات آگے بڑھائے گا۔