ناروے کے سفیر کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت پر دفترِ خارجہ کا ڈیمارش جاری
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
—فائل فوٹو
دفترِ خارجہ نے ناروے کے سفیر کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت پر ڈیمارش جاری کر دیا۔
ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ ناروے کے سفیر نے 11 نومبر کو سپریم کورٹ میں ایمان مزاری کیس کی سماعت میں شرکت کی تھی، یہ سفارتی حد سے تجاوز اور پاکستان کے اندرونی عدالتی معاملات میں براہِ راست مداخلت تھی، کسی بھی ملک کے سفیر کی زیرِ سماعت مقدمے میں موجودگی بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی تصور ہوتی ہے۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، ناروے کی مختلف این جی اوز پاکستان میں ایسے عناصر کی حمایت کرتی ہیں، یہ تنظیمیں پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث عناصر کو پلیٹ فارم فراہم کرتی اور سپورٹ کرتی ہیں، ویانا کنونشن سفارت کاروں کو میزبان ملک کے قوانین کا احترام کرنے کا پابند بناتا ہے، کنونشن سفارت کاروں کو میزبان ملک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کا پابند کرتا ہے۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انتہائی غیر ذمے دارانہ طرزِ عمل کے بعد پاکستان نے ناروے کے سفیر کو ڈیمارش جاری کیا ہے، پاکستان اپنے اندرونی معاملات میں کسی بھی قسم کی مداخلت برداشت نہیں کرے گا۔
ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ سفارتی حلقوں کی جانب سے ریاست مخالف عناصر سے کسی قسم کے تعلق کو برداشت نہیں کر سکتے، پاکستان ناروے کی خودمختاری اور اس کے داخلی معاملات کا احترام کرتا ہے، توقع ہے ناروے بھی پاکستان کی خودمختاری کا مکمل احترام کرے گا۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ناروے ویانا کنونشنز میں اپنی ذمے داریوں پر قائم اور مستقبل میں سفارتی تقاضوں کی مکمل پاسداری کرے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اندرونی معاملات میں ناروے کے سفیر کا کہنا ہے کہ کے اندرونی
پڑھیں:
ایمان مزاری کیس سماعت میں شرکت، نارویجن سفیر کی دفتر خارجہ طلبی، احتجاج
اسلام آباد(نیوزڈیسک ) سپریم کورٹ میں ایمان مزاری کیس کی سماعت کے دوران ناروے کے سفیر نے شرکت کی جس پر دفتر خارجہ نے ناروے کے سفیر کو طلب کرتے ہوئے معاملے پر شدید احتجاج ریکارڈ کروایا ہے جبکہ وزارت خارجہ کی جانب سے احتجاجی مراسلہ بھی حوالے کیا گیا ۔
مراسلے کے مطابق سفیر کی موجودگی پاکستان کے داخلی معاملات میں دانستہ مداخلت کے مترادف ہے، ناروے کے سفیر کی موجودگی ویانا کنونشن 1961 کی صریح خلاف ورزی ہے، سفارتی عملے پر لازم ہے وہ میزبان ملک کے قوانین کا احترام کرے، سفارتی عملے کو کسی بھی داخلی معاملات میں مداخلت سے گریز کرنا چاہیے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ناروے کی جانب سے اس سے قبل بھی ایسی سرگرمیاں دیکھی گئی ہیں، ناروے کی این جی اوز کی جانب سے پاکستان مخالف عناصر کو فروغ دیا جاتا رہا ہے، ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث افراد کیخلاف مقدمات نہایت حساس نوعیت کے ہیں۔
مراسلےکے مطابق کسی صورت سفارتی حلقے کی ریاست مخالف عناصر سے وابستگی برداشت نہیں کی جا سکتی، پاکستان ناروے کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے، توقع ہے ناروے بھی پاکستان کی خودمختاری کا احترام کرے گا، توقع ہے مستقبل میں ویانا کنونشن اور سفارتی آداب کی مکمل پاسداری یقینی بنائی جائے گی۔
ناروے کے سفیر نےآج سپریم کورٹ میں ایمان مزاری کسی کی سماعت میں شرکت کی تھی۔