کابینہ ڈویژن نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کا توشہ خانہ ریکارڈ جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
کابینہ ڈویژن نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کا توشہ خانہ ریکارڈ جاری کردیا toshakhana gifts WhatsAppFacebookTwitter 0 28 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )کابینہ ڈویژن نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی جولائی تا ستمبر 2025 کا توشہ خانہ ریکارڈ جاری کردیا۔جولائی تا ستمبر 2025 کی سہ ماہی میں صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، نائب وزیراعظم اسحق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیرداخلہ محسن نقوی، وزیرریلویز حنیف عباسی اور وزیر بجلی اویس لغاری تحائف وصول کرنے والوں کی فہرست کاحصہ ہیں۔اسی دوران چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی، سیکریٹری سینیٹ، وزیراطلاعات عطاتارڑ، وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ، معاون خصوصی طارق فاطمی اور وزیر مملکت بیرسٹر عقیل ملک اور سیکریٹری داخلہ سمیت دیگر کو تحائف ملے۔
کابینہ ڈویژن کے ڈیٹا کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے تحائف میں قیمتی گھڑیاں، ڈیکوریشن پیسز، پینٹنگ، پرفیوم، شیلڈز، کارپٹ، ٹی سیٹ، رائفل، وال کلاک، باول، پین اور ڈائری سمیت دیگر تحائف شامل ہیں۔کابینہ ڈویژن کی دستاویزات کے مطابق جولائی تا ستمبر 2025 میں وصول کنندگان نے تمام تحائف توشہ خانہ میں جمع کروائے جب کہ کابینہ ڈویژن وصول شدہ تحائف کا تخمینہ کروارہا ہے سج کا عمل ابھی جاری ہے۔
رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران وزیراعظم شہبازشریف کو سب سے زیادہ تحائف ملے، کابینہ ڈویژن نے فہرست سے تحائف دینے والوں کے نام کا خانہ نکال دیا۔گذشتہ مالی سال کی آخری ششماہی جنوری سے جون 2025 تک کی فہرست میں تحائف دینے والی غیر ملکی و ملکی شخصیات کا خانہ شامل تھا۔واضح رہے کہ اس سے قبل شہباز حکومت 2002 سے لیکر جون 2025 تک کا توشہ خانہ ریکارڈ مرحلہ وار پبلک کرچکی ہے جب کہ توشہ خانہ کا 1997 سے لیکر 2001 کا ریکارڈ بھی جاری کیا جاچکا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکسعودی اقتصادی تعاون کا فریم ورک شروع کرنے پر اتفاق:وزیر اعظم ،سعودی ولی عہد ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ جاری پاکسعودی اقتصادی تعاون کا فریم ورک شروع کرنے پر اتفاق:وزیر اعظم ،سعودی ولی عہد ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ جاری بجلی کمپنیاں نقصانات میں کمی اور ریکوری بڑھانے میں ناکام، جرمانے عائد فیلڈ مارشل عاصم منیر کا مصر، اردن اور سعودی عرب کا تاریخی دورہ، کامیاب ملٹری ڈپلومیسی کی شاندار مثال اپر کوہستان مالیاتی اسکینڈل: گرفتار پولیس اہلکار 13 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے افغان سمیت کسی بھی غیرملکی کو پراپرٹی کرائے پر دینے والوں کیخلاف پرچے کا حکم جسٹس طارق جہانگیری ڈگری کیس میں بڑی پیش رفتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کا توشہ خانہ ریکارڈ کابینہ ڈویژن نے
پڑھیں:
خیبرپختونخوا کابینہ کی منظوری: اساتذہ کیلئے ای ٹرانسفر پالیسی 2025 نافذ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: خیبرپختونخوا کابینہ نے محکمۂ تعلیم میں اساتذہ کے تبادلوں کے لیے ای ٹرانسفر پالیسی 2025 کی منظوری دے دی ہے، جسے صوبے میں شفافیت، میرٹ اور بدعنوانی کے خاتمے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے، نئی پالیسی کا مقصد اساتذہ کے تبادلوں کو مکمل طور پر ڈیجیٹل بناتے ہوئے سفارش اور غیرضروری اثر و رسوخ کے دروازے بند کرنا ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کابینہ اجلاس کے بعد بتایا کہ ای ٹرانسفر پالیسی بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے ویژن کے مطابق تیار کی گئی ہے، جس کا بنیادی مقصد میرٹ کی بالادستی اور انتظامی عمل کو مؤثر بنانا ہے، پالیسی کے بعد اساتذہ اپنی توانائی اصل ذمہ داری یعنی طلبہ کی تعلیم پر مرکوز کر سکیں گے، اور تبادلوں کے لیے سیاسی یا انتظامی بنیادوں پر دباؤ ختم ہو جائے گا۔
سہیل آفریدی نے مزید بتایا کہ فی الوقت صوبے میں پوسٹنگ اور ٹرانسفر پر پابندی عائد ہے اور انہیں 200 سے زائد سفارشات موصول ہوئیں لیکن کسی کو بھی قبول نہیں کیا گیا، جس سے حکومت کا میرٹ پر واضح مؤقف سامنے آتا ہے۔
نئی ای ٹرانسفر پالیسی کے مطابق متعلقہ اسکول میں مدتِ تعیناتی ، اسٹوڈنٹ ٹیچر ریشو،اسکول کے سالانہ نتائج کو بنیادی اشاریے کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ معذوری کے حامل اساتذہ، بیوہ خواتین، علیحدگی کے کیسز اور میاں یا بیوی میں سے کسی ایک کی پوسٹنگ کی مناسبت کو بھی اہمیت دی گئی ہے، تاکہ مستحق اساتذہ کو سہولت مل سکے۔
وزیراعلیٰ نے تمام محکموں کو ہدایت کی کہ وہ بھی میرٹ پر مبنی ڈیجیٹل ٹرانسفر پالیسی متعارف کرائیں، کیونکہ صحت اور تعلیم جیسے حساس شعبے کسی قسم کی کمزوری یا بدانتظامی کے متحمل نہیں ہو سکتے۔
انہوں نے کہا کہ جدید، شفاف اور پائیدار نظام ہی صوبے کے تعلیمی مستقبل کی ضمانت ہے، جبکہ ای ٹرانسفر پالیسی اسی سلسلے کی مضبوط کڑی ہے۔