data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

انقرہ: ترکی نے اپنی مسلح افواج کو مقامی طور پر تیار کردہ پہلے جدید الطائے (Altay) ٹینک فراہم کر دیے ہیں، ترک صدر رجب طیب ایردوان نے انقرہ میں قائم بی ایم سی (BMC) ٹینک اور نئی نسل کے بکتر بند گاڑیوں کے پیداواری مرکز کی افتتاحی تقریب کے دوران اس پیشرفت کا اعلان کیا۔

عالمی میڈیا رپور ٹس کےمطابق ایردوان نے کہا کہ  الطائے  ٹینک ترکی کا نیا مین بیٹل ٹینک ہے، جس کی بڑے پیمانے پر پیداوار بی ایم سی کے انقرہ پلانٹ میں جاری ہے،  ٹینکوں نے فوج کے حوالے کیے جانے سے قبل 35 ہزار کلومیٹر کے سخت آزمائشی سفر اور 3,700 لائیو فائر مشقیں مکمل کیں، جس سے ان کی صلاحیتوں اور کارکردگی کا عملی مظاہرہ ہوا۔

صدر ایردوان کے مطابق  الطائے  کو جدید نظاموں سے لیس کیا گیا ہے تاکہ یہ میدانِ جنگ کے سخت ترین حالات کا مقابلہ کر سکے،  63 ہزار مربع میٹر پر پھیلی اس پیداواری فیکٹری میں ہر ماہ 8 الطائے ٹینک اور 10 التوغ (Altug) بکتر بند گاڑیاں تیار کی جائیں گی، جنہیں انہوں نے  میدانِ جنگ کے قلعے  قرار دیا۔

ایردوان نے کہا کہ  ہم اپنی فضائی، زمینی اور بحری دفاعی ٹیکنالوجی سے ایک نئی تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ اب ہم پیروی کرنے والے نہیں بلکہ وہ ملک ہیں جن کی پیروی کی جاتی ہے،  ترکی کا دفاعی انحصار غیر ملکی سازوسامان پر 20 فیصد سے کم رہ گیا ہے، جب کہ ملکی افواج اپنی زیادہ تر ضروریات مقامی سازوسامان سے پوری کر رہی ہیں۔

ان کے مطابق ترکی کے پاس اس وقت 1,400 سے زائد دفاعی منصوبے جاری ہیں، وہ دنیا کے سرفہرست تین ممالک میں شامل ہے جو بغیر پائلٹ طیارے (UAVs) تیار کرتے ہیں، اور 2024 میں دنیا بھر کے 180 ممالک کو 65 فیصد UAVs ترکی نے فراہم کیے۔

انہوں نے کہا کہ  اگلے سال الطائے ٹینک کے ساتھ لیوپارڈ 2A4 ماڈرنائزیشن منصوبہ بھی مکمل کیا جائے گا۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

تھور چلاس سے واپڈا کے 2 افسران کو اغوا کر لیا گیا

پولیس کے مطابق چھٹی کے دن وہ 6 مقامی ساتھیوں کے ہمراہ اخروٹ خریدنے کیلئے تھور کے علاقے گبر گئے تھے، وہاں پہنچنے پر عسکریت پسندں نے انہیں روک لیا اور اغواء کر کے قریبی پہاڑی علاقے کی طرف لے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے علاقے تھور چلاس سے واپڈا کے 2 افسران کو اغوا کر لیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ دیامر بھاشا ڈیم کے تعمیراتی مقام کے قریب پیش آیا۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ اغوا کیے گئے دونوں افسران کا تعلق پنجاب سے ہے اور وہ دیامر بھاشا ڈیم منصوبے پر کام کر رہے تھے۔ پولیس کے مطابق چھٹی کے دن وہ 6 مقامی ساتھیوں کے ہمراہ اخروٹ خریدنے کیلئے تھور کے علاقے گبر گئے تھے، وہاں پہنچنے پر عسکریت پسندں نے انہیں روک لیا اور اغواء کر کے قریبی پہاڑی علاقے کی طرف لے گئے۔ ایک سرکاری اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ علاقہ پہلے سے ہی عسکریت پسندوں کے ٹھکانے کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اہلکار کے مطابق اغوا کاروں سے محفوظ بازیابی کیلئے مقامی مذہبی رہنماؤں کو مذاکرات کے عمل میں شامل کیا گیا ہے۔ اب تک مذاکرات کے تین دور ہو چکے ہیں تاہم عسکریت پسندوں نے کچھ مطالبات پیش کیے ہیں جن کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔ دوسری جانب تھور وادی کے مقامی باشندوں نے ایک جرگہ منعقد کیا جس میں اغوا کے واقعے کی شدید مذمت کی گئی اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ عسکریت پسندوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے، یہ ایک انفرادی کارروائی ہے جس کی مقامی آبادی شدید مذمت کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ترکی کا بڑا قدم! برطانیہ سے 11 ارب ڈالر کے جنگی طیارے خریدنے کا معاہدہ
  • تھور چلاس سے واپڈا کے 2 افسران کو اغوا کر لیا گیا
  • غزہ جنگ بندی کی نگرانی: اسرائیل نے ترکی کے فوجیوں کی تعیناتی مسترد کر دی
  • ترکیہ عراق سے نکلنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا، عراقی رہنما
  • سونے کی قیمت میں آج بھی نمایاں کمی
  • سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
  • دوحہ سے استنبول تک، پاک افغان مذاکرات کے پس پردہ سرگرم ابراہیم قالن کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟
  • منفرد طلاق معاہدہ، شوہر 10 برس تک سابقہ بیوی کی بلیوں کا خرچ اٹھائے گا
  • وزیرِ ریلوے محمد حنیف عباسی کی ترکی کے وزیرِ ٹرانسپورٹ و انفراسٹرکچر عبدالقادر اورالو سے ملاقات