ٹک ٹاکر امشارحمان نےنازیباویڈیو زلیک پر بڑابیان جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک) معروف ٹک ٹاکر امشا رحمان نے گزشتہ برس اپنی نازیبا ویڈیوز آن لائن لیک ہونے کے معاملے پر بالآخر خاموشی توڑدی۔
تفصیلات کے مطابق امشا رحمان ایک نامور سوشل میڈیا اسٹار اور معروف ٹک ٹاکر ہیں جہاں وہ ( اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنے سے قبل) تقریباً 2 لاکھ سے زائد فالوورز حاصل کر چکی تھیں۔
گزشتہ برس ٹک ٹاکر مناہل ملک کی نازیبا ویڈیوز لیک ہونے کے بعد نومبر میں امشا رحمان کی بھی آن لائن نازیبا ویڈیوز وائرل ہوگئی تھیں جس کے بعد امشا رحمان نے اپنا اکاؤنٹ بھی ڈی ایکٹیویٹ کر دیا تھا۔
حال ہی میں امشا رحمان نے اپنے ویڈیو لیک اسکینڈل پر خاموشی توڑتے ہوئے مداحوں کو اس کے نیتجے میں پیش آنے والی مشکلات سے بھی آگاہ کردیا۔
امشا رحمان نے کہا کہ اُن سے منسوب یہ ویڈیوز فیک تھیں جو انہیں بدنام کرنے کیلئے وائرل کی گئی تھیں۔
امشا رحمان نے بتایا کہ ‘میں نے انٹرنیٹ پر یہ ویڈیوز دیکھیں جنہوں نے میری پوری زندگی تباہ کر دی، میں یونیورسٹی نہیں جا سکتی، میں لوگوں کا سامنا نہیں کر سکتی، مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں’۔
انہوں نے کہا کہ ‘سوشل میڈیا پر لوگوں کو لگتا ہے کہ دوسروں کی ویڈیوز بنا کر پھیلانا بہت Cool ہے لیکن وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ دوسرے شخص کی زندگی پر اس کے کیا اثرات پڑ سکتے ہیں’۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ‘میں اپنے اکاؤنٹ پر ویڈیو پوسٹ کرکے اِس اسکینڈل کا جواب دے سکتی تھی لیکن میں ان کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا، ہمارا قومی ادارہ ایف آئی اے بہت باصلاحیت ہے، وہ (ویڈیوز بناکر وائرل کرنے والے) مجرم کو گرفتار کر چکے ہیں اور اب وہ انکی حراست میں ہے’۔
مزیدپڑھیں:دل تھام لیں، سوزوکی نے الیکٹرک اسکوٹر متعارف کرادیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ٹک ٹاکر
پڑھیں:
ڈیفنس میں فلیٹ سے80لاکھ روپے کی ڈکیتی کی واردات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-02-18
کراچی(اسٹاف رپورٹر) ڈیفنس فیز 6 کے راحت کمرشل میں نقب زنی کی ایک بڑی واردات پیش آئی ہے، جہاں نامعلوم ملزمان مبینہ طور پر ایک فلیٹ سے 80 لاکھ روپے سے زائد مالیت کے زیورات اور غیر ملکی کرنسی لوٹ کر فرار ہوگئے۔پولیس کے مطابق، واردات کا مقدمہ گزری تھانے میں خاتون شہری کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق متاثرہ خاتون فلیٹ میں اکیلی مقیم تھیں اور واردات کے روز اپنے ایک عزیز کے گھر گئی ہوئی تھیں۔ جب وہ واپس آئیں تو فلیٹ کے دروازے کے تالے ٹوٹے ہوئے اور سامان بکھرا ہوا پایا۔پولیس ذرائع کے مطابق، ملزمان انتہائی منظم اور تجربہ کار معلوم ہوتے ہیں، جنہوں نے واردات کے دوران فلیٹ کے مخصوص حصوں کو نشانہ بنایا اور صرف زیورات اور غیر ملکی کرنسی اڑائی، جبکہ دیگر اشیاء جوں کی توں چھوڑ دیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملزمان کو فلیٹ کی اندرونی ترتیب اور قیمتی سامان کی معلومات پہلے سے حاصل تھیں۔تفتیشی ٹیموں نے عمارت اور اطراف کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی ہے، جب کہ مشتبہ افراد کی نقل و حرکت کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے اور واقعے کی تکنیکی اور فرانزک بنیادوں پر تحقیقات جاری ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ واردات کی نوعیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کسی منظم نقب زن گروہ کا کام ہو سکتا ہے، جو گزشتہ چند ماہ سے ڈیفنس، کلفٹن اور گزری کے پوش علاقوں میں سرگرم ہے۔ابتدائی تفتیش میں پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ ملزمان نے فلیٹ کی ریکی پہلے سے کی ہوئی تھی اور متاثرہ خاتون کے معمولات پر نظر رکھی جا رہی تھی۔پولیس کے مطابق شواہد جمع کیے جارہے ہیں اور جلد ہی اہم پیشرفت متوقع ہے۔