اسلام آباد:

صدرمملکت نے لاہور، سندھ اور بلوچستان ہائی کورٹ سے ایک،ایک جج کو اسلام آباد ہائی کورٹ تبادلے کی منظوری دے دی، جس کے بعد وفاقی وزارت قانون نے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔

صدر مملکت آصف علی زرداری کی جانب سے تینوں ہائی کورٹس سے تین ججوں کی اسلام آباد ہائی کورٹ تبادلے کی منظوری پر وزارت قانون نے بھی مذکورہ ججوں کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں تبادلے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے آئین کے آرٹیکل 200کے تحت لاہور ہائی کورٹ سےجسٹس سرفراز ڈوگر کی اسلام آباد ہائی کورٹ تبادلے کی منظوری دے دی۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ کے 3 جج اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بنے

اسی طرح سندھ ہائی کورٹ سے جسٹس خادم حسین سومرو اور بلوچستان ہائی کورٹ سے جسٹس محمد آصف کا اسلام آباد ہائی کورٹ میں تبادلہ کردیا گیا ہے۔

سیکریٹری وزارت قانون راجا نعیم اکبر نے نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان کو گزٹ نوٹیفکیشن جاری کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیے ہیں۔

خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججوں نے اس سے قبل چیف جسٹس اور مذکورہ ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کو خط میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں باہر سے ججوں کی تعیناتی نہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے سینئر جج جسٹس محسن اختر کیانی سمیت دیگر ججز نے مشترکہ طور پرخط میں کہا تھا کہ دوسری ہائی کورٹ سے جج نہ لایا جائے اور نہ چیف جسٹس بنایا جائے، اسلام آباد ہائی کورٹ سے ہی تین سینئر ججوں میں سے کسی کو چیف جسٹس بنایا جائے۔

عدالتی ذرائع نے بتایا تھا کہ خط کی کاپی صدر پاکستان، چیف جسٹس سمیت سندھ ہائی کورٹ، لاہور ہائی کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو بھی ارسال کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: عدلیہ میں ایک اور بحران جنم لینے لگا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کا صدر مملکت اور چیف جسٹس کو خط

واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں دوسری ہائی کورٹ سے ججوں کا تبادلہ کیا گیا ہو بلکہ اس سے قبل دوسری ہائی کورٹس سے تین جج اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بن چکے ہیں۔

اس سے قبل فروری 2008 میں جسٹس سردار اسلم کا لاہور ہائی کورٹ سے تبادلہ ہوا اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ بنے، جسٹس ایم بلال خان 2009 میں لاہور ہائی کورٹ سے اسلام آباد ہائی کورٹ بطور چیف جسٹس ٹرانسفر ہوئے اور اس کے بعد جسٹس اقبال حمید الرحمان کو اٹھارویں ترمیم کے تحت اسلام آباد ہائی کورٹ کے دوبارہ قیام کے بعد ٹرانسفر کیا گیا اور آرٹیکل 200 کے تحت وہ چیف جسٹس تعینات ہوئے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسلام آباد ہائی کورٹ میں اسلام ا باد ہائی باد ہائی کورٹ کے لاہور ہائی کورٹ نوٹیفکیشن جاری ہائی کورٹ سے کے چیف جسٹس سے تین

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا گیا

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا گیا۔

عدالت نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کام سے روکنے کا حکم دیا ہے۔

سینئر قانون دان بیرسٹر ظفر اللّٰہ خان اور اشتر علی اوصاف عدالتی معاون مقرر کردیے گئے ہیں جبکہ اٹارنی جنرل سے درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر معاونت طلب کرلی گئی ہے۔

چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے سماعت کی تھی اور ڈویژن بینچ نے میاں داؤد کی درخواست پر آج کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ، چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کے کیس میں اہم پیش رفت
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا تحریری حکم نامہ جاری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا حکمنامہ جاری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا تحریری حکم نامہ جاری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس طارق جہانگیری کو عدالتی کام سے روک دیا
  • حفیظ الرحمٰن کی چیئرمین پی ٹی اے کے عہدے سے ہٹانے پر انٹرا کورٹ اپیل دائر
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود کو کام سے روکنے کے حکم کے بعد ایک اور اہم پیش رفت
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا گیا
  • سپریم کورٹ: ساس سسر کے قتل کے ملزم کی سزا کیخلاف اپیل مسترد، عمر قید کا فیصلہ برقرار