صدر آصف علی زرداری 4 روزہ سرکاری دورے پر منگل کو چین روانہ ہوں گے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
اسلام آباد: صدر آصف علی زرداری منگل کو چار روزہ دورے پر چین روانہ ہونگے ۔ صدرکے دورہ چین کے حوالے سے ٹیموں کی پہلے ہی چین روانگی شروع ہو گئی ہے
صدر آصف علی زرداری 4 سے 8 فروری تک چین کا سرکاری دورہ کریں گے۔ صدر کے ہمراہ اعلی ٰ سطح کا وفد بھی چین جائیگا۔
صدر مملکت کے ہمراہ اعلی سطح کے وفد وفد میں بلال بھٹو زرداری ،خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری ، وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ ، وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی ،وزیر داخلہ محسن نقوی شامل ہوں گے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری چینی صدر شی چنگ پنگ سے ملاقات کریں گے اور 5 نومبر کو شنگھائی عالمی نمائش میں بھی شریک ہوں گے۔
چینی قیادت سے ملاقاتوں میں سی پیک فیز 2، پاک چین تعلقات ،علاقائی و عالمی سلامتی سمیت دیگر باہمی امور پر پر مشاورت ہو گی جبکہ،بلاول بھٹو اور آصفہ بھٹو چین کے سرمائی گیمز مقابلے دیکھنے بھی جائیں گے۔
صدر مملکت کی کی چینی قیادت کے ساتھ اہم ملاقاتیں بھی شیڈول ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ا صف علی زرداری
پڑھیں:
جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم
فوٹو: اسکرین گریبوزیراعظم شہباز شریف نے نئی نہروں کی تعمیر کا کام رکوادیا اور اسے باہمی اتفاق رائے سے مشروط کردیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ نئی نہروں کی تعمیر کا معاملہ 2 مئی کو مشترکا مفادات کونسل میں اٹھایا جائے گا، سب کی رضامندی کے بعد ہی نئی نہریں بنائیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کل بھارت نے جو اعلانات کیے آج اسکی تفصیل ہم نے بلاول بھٹو زرداری کو بتائی۔
انہوں نے کہا کہ آج کی اس میٹنگ میں باہمی رضامندی سے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل سے باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوجاتا، مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ مزید کوئی پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔ آج طے کیا ہے کہ آج مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ 2 مئی کو بلائی جارہی ہے جس میں پی پی اور ن لیگ وفاقی حکومت کے ان فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ فیڈریشن اور صوبوں کے درمیان مسائل نیک نیتیسے حل کریں گے۔
پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا شکریہ کہ ہمارے تحفظات سنے اور فیصلے کیے۔
انہوں نے کہا کہ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی نہر نہیں بن رہی ہے، ہم لوگوں کی شکایات کو دور کرسکیں گے۔
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم پر تین صوبوں نے اعتراضات اٹھائے، اس پر بھی متفقہ فیصلہ لیا گیا۔ آج ہم صرف اتنا طے کر رہے ہیں کہ نئی نہریں نہیں بن رہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سے بھی اہم پہلو حال ہی میں بھارتی اعلانات کا ہے۔
اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی تمام شرائط مان لیں۔
واضح رہے کہ دریائے سندھ میں نہریں نکالنے کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔
بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ پیپلز پارٹی کا وفد بھی موجود تھا، وفد میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، راجہ پرویز اشرف، ہمایوں خان، ندیم افضل چن، شازیہ مری، جام خان شورو اور جمیل احمد سومرو بھی شامل تھے۔