دانتوں کی صفائی کی عادت فالج کا خطرہ کم کر سکتی ہے: تحقیق
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
ایک حالیہ تحقیق میں ایک صحت مند عادت کا انکشاف ہوا ہے جو دل کی تال کی خرابی کو کم کرنے اور خون کے جمنے کے نتیجے میں فالج کے خطرے کو کم کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔
محققین نے دل اور دماغ کی صحت کے مسائل کو روکنے میں زبانی حفظان صحت کی عادات، جیسے کہ دانتوں کی صفائی، برش کرنا اور دانتوں کے ڈاکٹر کے پاس جانا کے اثرات پر توجہ مرکوز کی۔
یونیورسٹی آف ساؤتھ کیرولائنا سکول آف میڈیسن سے مطالعہ کے سرکردہ مصنف سووک سین کے مطابق منہ کی بیماریاں، جیسے دانتوں کی خرابی اور مسوڑھوں کی بیماری سے 2022 میں دنیا بھر میں 3.
سووک سین نے کہا کہ زبانی صحت کا تعلق جسم میں سوزش کی سطح اور شریانوں کی سختی سے جڑا ہوا ہے۔
برطانوی اخبار دی انڈیپنڈنٹ کے مطابق اس تحقیق میں 6000 سے زائد شرکاء کو شامل کیا گیا جن سے ان کی فلاسنگ کی عادت کے بارے میں سوالات کیے گئے۔
شرکاء نے صحت کے دیگر عوامل جیسے کہ ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، کولیسٹرول، سگریٹ نوشی اور باڈی ماس انڈیکس کے ساتھ ساتھ دانتوں کی دیکھ بھال کی دیگر عادات کے بارے میں بھی ڈیٹا فراہم کیا۔
25 سال کی فالو اپ مدت کے دوران، 434 اسٹروک ریکارڈ کیے گئے، جن میں بڑے شریانوں کے فالج کے 147 کیسز، دل کے عارضے کی وجہ سے 95 کیسز اور دل کی بے ترتیب دھڑکن کے 1291 کیسز بھی ریکارڈ کیے گئے۔
نتائج سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ فلاس کرنے والے 4,092 افراد میں فالج کا حملہ نہیں ہوا، جبکہ 4,050 افراد میں دل کی بے قاعدہ دھڑکن کی تشخیص نہیں ہوئی، جو کہ فالج یا دل کے دورے کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق فلاسنگ کی عادت فالج کے خطرے کو 22 فیصد تک کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔
محققین نے بتایا کہ فلاسنگ دل سے خون کے لوتھڑے بننے کا خطرہ 44 فیصد اور دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی کے خطرے کو 12 فیصد تک کم کرتی ہے ۔
محققین نے زور دیا کہ یہ فوائد دیگر عوامل سے آزاد ہیں جیسے کہ باقاعدگی سے برش کرنا یا دانتوں کے ڈاکٹر کے پاس جانا، اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ڈینٹل فلاس کا بار بار استعمال صحت کے خطرات کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ دانتوں کی دیکھ بھال مہنگا عمل ہے لیکن فلاسنگ ایک سستی اور قابل رسائی صحت مند عادت ہے جو مجموعی صحت پر طویل مدتی مثبت اثر ڈال سکتی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے خطرے کو دانتوں کی سکتی ہے
پڑھیں:
کمبوڈیا سے جھڑپیں جنگ میں بدل سکتی ہیں، تھائی وزیراعظم کا انتباہ
بنکاک: تھائی لینڈ کے قائم مقام وزیراعظم پھمتھم وچھایا چھائی نے خبردار کیا ہے کہ کمبوڈیا کے ساتھ سرحدی جھڑپیں کسی بھی وقت مکمل جنگ کا رخ اختیار کر سکتی ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان سرحدی کشیدگی میں اب تک کم از کم 16 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔
صورتحال کے پیش نظر تھائی لینڈ کے سرحدی علاقوں سے ایک لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے، جبکہ کمبوڈیا نے بھی دس ہزار شہریوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا ہے۔
دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے پر سنگین الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔ تھائی حکام کا کہنا ہے کہ کمبوڈین فوج نے اسپتالوں اور اسکولوں پر میزائل فائر کیے، جس کے جواب میں تھائی فوج نے کارروائی کی۔
کمبوڈیا کی لینڈ مائن اتھارٹی نے تھائی لینڈ پر کلسٹر بمباری کا الزام لگاتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔
بنکاک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تھائی وزیراعظم کا کہنا تھا، ’’اگر حالات نہ سنبھلے تو یہ صرف جھڑپیں نہیں رہیں گی بلکہ باقاعدہ جنگ کی شکل اختیار کر لیں گی۔‘‘ تاہم ان کا کہنا تھا کہ فی الحال دونوں ملکوں کے درمیان صورتحال محدود پیمانے پر ہی ہے۔