مریم نواز گڈ گورننس کی وجہ سے باقی صوبوں میں مقبول ہو رہی ہیں: عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ پبجاب مریم نواز گڈ گورننس کی وجہ سے باقی صوبوں میں مقبول ہو رہی ہیں، نواز شریف کی قیادت میں وفاق اور پنجاب کی حکومتیں کارکردگی کی نئی مثالیں قائم کر رہی ہیں۔
ایک بیان میں وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ 2025ء پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کا سال ہوگا، مریم نواز پہلی وزیرِ اعلیٰ ہیں جنہوں نے ایک سال کے دوران 80 سے زائد منصوبوں شروع کیے۔
انہوں نے کہا کہ باقی حکومتوں کے ترجمانوں کا کام صرف پنجاب کے منصوبوں میں کیڑے نکالنا ہے ،جب آپ مسلسل کئی برسوں سے اقتدار میں رہنے کے باوجود ڈیلیور نہیں کریں گے تو لوگ کام کرنے والی وزیراعلیٰ کو ہی پسند کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز اپنی کارکردگی سے لوگوں کے دلوں میں جگہ بنا رہی ہیں، مریم نواز کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے کچھ لوگ خوف زدہ ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ جنہیں مریم نواز کے ساتھ مقابلے کا شوق ہے وہ ان جیسی کارکردگی بھی دکھائیں، مریم نواز کی حکومت 50 سے زیادہ اپنے منصوبے مکمل کر چکی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سندھ کے عوام بھی چاہتے ہیں انکے پاس مریم نواز جیسی وزیراعلیٰ ہوتی: عظمیٰ بخاری
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی حالیہ پریس کانفرنس پر ردعمل میں کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے کچھ لوگ سیلابی سیاست اور نمبر ٹانگنے کے سوا کچھ نہیں کرتے۔ یہ رہنما ایک طرف دعویٰ کرتے ہیں کہ گندم کا نقصان ہوا ہے اور دوسری طرف مطالبہ کرتے ہیں کہ گندم باہر بھیج دی جائے۔ یہ دوہرا معیار عوام کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے۔ پیپلز پارٹی کا الزام ہے کہ پنجاب کو ڈبویا گیا، سوال یہ ہے کہ جب سندھ میں بار بار سیلاب آتا ہے تو کیا وہ خود سندھ کو ڈبوتے ہیں؟ حقیقت یہ ہے کہ یہ رہنما عوامی خدمت کے بجائے صرف الزام تراشی اور سیاسی پوائنٹ سکورنگ میں مصروف ہیں۔ سوال یہ ہے کہ پیپلز پارٹی نے آج تک سیلاب متاثرین کے لیے کیا کیا؟ آئی ایم ایف کا بہانہ پنجاب پر لگانے والے یہ رہنما یہ کیوں نہیں بتاتے کہ سندھ میں گندم خریدی گئی یا نہیں؟ اگر سندھ میں گندم نہ خریدنے کا فیصلہ کیا گیا تو اس پر کون سے رولز لاگو ہوں گے؟ پیپلز پارٹی کے رہنما گھروں میں بیٹھ کر ہمیں نہ بتائیں کہ سیلاب کہاں آنا تھا اور کہاں بند ٹوٹنا تھا۔ ایسے فیصلے حکومتیں حالات اور واقعات کو دیکھ کر کرتی ہیں، نہ کہ محض سیاسی بیانات کی بنیاد پر۔ مریم نواز کی کارکردگی کی تعریف بلاول بھٹو خود کر چکے ہیں، یہی وجہ ہے کہ سندھ کے عوام بھی چاہتے ہیں کہ ان کے پاس مریم نواز جیسی وزیر اعلیٰ ہوتی۔ بی آئی ایس پی کو سیاست میں گھسیٹنا بھی ایک افسوسناک رویہ ہے۔ یہ پروگرام اپنے قانون اور طریقہ کار کے تحت چل رہا ہے، اس کو بار بار سیلاب سے جوڑنا محض سیاست ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما اتنے قابل ہوتے تو آج پنجاب میں ان کی یہ حالت نہ ہوتی۔