وزیرِ اعظم شہباز شریف—فائل فوٹو

وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمیں آج اپنی صفوں میں اتحاد کی جتنی ضرورت ہے پہلے کبھی نہیں تھی۔

بلوچستان میں امن و امان سے متعلق اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قلات میں انتہائی المناک واقعہ پیش آیا ہے، میں نے سی ایم ایچ میں زخمیوں کی عیادت کی، وہ بہت حوصلہ مند تھے۔

شہباز شریف کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا، پوری قوم سیکیورٹی فورسز کی ان قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے۔

قلات میں آپریشن: 23 دہشتگرد ہلاک، ایف سی کے 18 جوان شہید

بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز نے کارروائیاں کرتے ہوئے 23 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا جبکہ مقابلے میں ایف سی کے 18 بہادر جوانوں نے جامِ شہادت بھی نوش کیا۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ زخمیوں نے کہا ہے کہ اگر جان کا نذرانہ پیش کرنا پڑے تو ہمیں اس پر کوئی ملال نہیں، پاک فوج کے افسران اور جوانوں کی قیادت میں قانون نافذ کرنے والے ادارے فرض ادا کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ سیاست کا وقت نہیں آج قوم کو چیلنج کا سامنا ہے، اس کا مقابلہ کرنے کا وقت ہے، ہمیں اپنی تمام توانائیاں مجتمع کر کے ان دہشت گردوں کا مقابلہ کرنا ہے۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ ہمارے سپوت ماضی کی غلطیوں کی وجہ سے خون کا نذرانہ پیش کر کے ازالہ کر رہے ہیں، میں اپنے عظیم سپوتوں کے خاندانوں اور ماؤں کو سلام پیش کرتا ہوں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: نے کہا پیش کر

پڑھیں:

وزیر اعظم شہباز شریف کا نئی نہروں کی تعمیر نہ کرنے کا اعلان

جمعرات کو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ آج کی ملاقات میں پیپلز پارٹی اور نون لیگ میں باہمی رضامندی سے فیصلہ ہوا کہ سی سی آئی میں جب تک فیصلہ نہیں ہو جاتا مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے مجوزہ نئی نہروں کی تعمیر نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ اس حوالے سے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس دو مئی کو طلب کر لیا گیا ہے۔ جمعرات کو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ آج کی ملاقات میں پیپلز پارٹی اور نون لیگ میں باہمی رضامندی سے فیصلہ ہوا کہ سی سی آئی میں جب تک فیصلہ نہیں ہو جاتا مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔ انھوں نے نہروں کے معاملے پر سنجیدگی سے بات چیت کی۔ شہباز شریف نے کہا کہ میں نے اپنی ابتدائی معروضات میں بڑی وضاحت کے ساتھ بتایا کہ پاکستان ایک وفاق ہے اور اس کے تقاضے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میں نے بلاول بھٹو سے یہ گزارش کی کہ کالا ڈیم معاشی اعتبار سے پاکستان کے مفاد میں ہے مگر وفاق سے اہم کوئی چیز نہیں ہے۔ اگر صوبہ سندھ نے اعتراض کیا ہے تو ہمیں قبول کرنا چاہیے۔ اگر کالا باغ ڈیم وفاق کے مفادات سے متصادم ہے تو پھر یہ نہیں بننا چاہیے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسی طرح نہروں کے معاملے کو بھی باہمی رضامندی اور بات چیت سے حل کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں پر مزید پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہو سکتی ہے، سی سی آئی کا اجلاس دو مئی بروز جمعہ بلائی جا رہی ہے، جس میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔ بلاول بھٹو نے وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دو مئی کو سی سی آئی کے اجلاس میں یہ فیصلوں کی توثیق کی جائے گی کہ کوئی نئی نہر نہیں بن رہی ہے۔ انھوں نے انڈیا کی طرف سے سندھ طاس معاہدے پر عملدرآمد نہ کرنے کے اعلان پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم انڈیا کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ اقدامات نہ صرف غیرقانونی ہیں بلکہ انسانیت کے خلاف بھی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعظم شہباز شریف کا نئی نہروں کی تعمیر نہ کرنے کا اعلان
  • بیرونی خطرات سے نمٹنے کیلئے ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے، کنول شوزب
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کے درمیان آج شام ملاقات کا امکان
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کے درمیان آج شام ملاقات متوقع
  •   وزیر اعظم کی ترکیہ کے صدر رجب طبیب سے ملاقات
  • وزیر اعظم شہباز شریف دو روزے دورے پر ترکیہ پہنچ گئے
  • موسمیاتی تبدیلی کے مسائل پر بین الاقومی مالیاتی اداروں کی معاونت درکار ہے: شہباز شریف
  • وزیراعظم شہباز شریف صدر رجب طیب اردوان کی دعوت پر انقرہ روانہ
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف 2 روزہ دورے پر ترکیہ روانہ
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف سے آزاد جموں و کشمیر کی قیادت کے اعلی سطح وفد کی ملاقات