مقتدر قوتوں کے لیے آئین و قانون موم کی ناک ہے جس طرف چاہیں موڑ دیں، مولانا فضل الرحمٰن WhatsAppFacebookTwitter 0 3 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد:جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پیکا قانون پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقتدر قوتوں کے لیے آئین اور قانون موم کی ناک ہے جس طرف چاہیں موڑ دیں، لگتا ہے پر کوئی دباو آیا اور ترمیمی بل پر دستخط ہو گئے۔
سربراہ جےیوآئی مولانا فضل الرحمان نے پارلیمنٹ ہائوس میں پی آر اے کے دفتر کا دورہ کیا، صدر پی آر اے پاکستان عثمان خان اور سیکرٹری نوید اکبر سمیت باڈی کے ممبران نے استقبال کیا، صدر پی آر اے عثمان خان اور سیکریٹری نوید اکبر نے مولانا کو پیکا ترمیمی بل سے متعلق بریف کیا۔
سربراہ جےیوآئی مولانا فضل الرحمان کی پارلیمانی رپورٹرز سے پیکا بل پر اپنا ہرممکن تعاون کی یقین دہانی اور کہا کہ سیاست اور صحافت ہمیشہ ایک دوسرے سے وابستہ رہے ہیں، خاص طور پر پارلیمان کے اندر ارکان اور صحافیوں کے تعلق کا بھی ادراک و احترام ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انسان قوانین بناتا ہے تو خاص معروضی حالات کو مدنظر رکھ کر بناتا ہے مگر ایک وقت کے بعد اسکی افادیت ختم ہوجاتی ہے، باالخصوص 26 ویں ترمیم کے وقت جو حالات رہے تعجب ہے ہمارے مقتدر حلقوں کے قریب آئین موم کی ناک ہے، جیسے آئین ملک کو چلانے کے لیے نہیں بنا اور وہ آئین کو چلانے کے لیے بنے ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پیکا قانون پر اپنے موقف کو دہراؤں گا، پیکا قانون پر صحافیوں کو اعتماد میں لیا جاتا انکی تجاویز لی جاتی، صدر کو کہا تھا صحافیوں کی تجاویز لی جائیں اور صحافتی تنظیموں کی رائے لیں، صدر مملکت سے کہا تھا وہ وقت دیں اور دستخط نہ کریں، مگر کوئی دباو آیا اور ترمیمی بل پر دستخط ہو گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب صورتحال یہ ہے کہ جہاں ہم سے وہ تقاضہ کررہے تھے کہ مسودہ تیار نہیں ہوائی ووٹ لینا چاہتے تھے، جب مسودہ کا تقاضہ ہوا تو شدید موقف کے بعد مسودہ دیا، اگر ہم اس مسودہ کو تسلیم کرلیتے تو نام کی جمہوریت ہوتی اور مارشل لا ہوتا۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ اطمینان سے کہہ سکتا ہوں کہ ایک ماہ مذاکرات کرکے خالصتا آئینی جمہوریت بنیاد پر بات کی، ہمارا کوئی زاتی مفاد شامل تھا نہ کوئی مطالبہ تھا اور کامیابی ملی، 56 کلاز سے دستبردار کیا اور 26 تک لیکر آئے، ہمارا موقف پیکا ترامیمی بل پر بہت واضح ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: موم کی ناک ہے مولانا فضل کے لیے

پڑھیں:

مصدق ملک کی آذربائیجان میں کوپ 29 کے سربراہ سے ملاقات

فوٹو پی آئی ڈی

وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک نے آذربائیجان میں کوپ ٹوئنٹی نائن کے سربراہ مختار بابایوف سے ملاقات کی ہے۔ 

ملاقات میں پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان ماحولیاتی تعاون بڑھانے اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات کی ضرورت پر اتفاق کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے کوپ 29: پاکستان کو کلائمٹ فنانسنگ؟ کوپ 29، پاکستان ماحولیاتی بحران سے نمٹنے کیلئے عالمی اقدامات کا مطالبہ کریگا

ڈاکٹر مصدق ملک نے باکو میں آذربائیجان کے نائب وزیر خارجہ یالچن رفیعف سے بھی ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں عالمی برادری سے مربوط اور منصفانہ موسمیاتی ردعمل کی اہمیت پر زور دیا گیا۔

مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیے عالمی تعاون کا خواہاں ہے۔ ماحولیاتی مسائل سرحدوں سے ماورا ہیں، مشترکہ حکمت عملی ناگزیر ہے۔ پاکستان موسمیاتی خطرات سے دوچار ممالک میں شامل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سول سروسز سٹرکچر کی بہتری کیلئے کمیٹی قائم، تحفظات دور کرینگے: وزیراعظم کی فضل الرحمٰن کو یقین دہانی
  • شہباز شریف سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات، قانون سازی پر تحفظات سے آگاہ کیا
  • میاں اظہر مرحوم وضع داری کی سیاست کرتے تھے: حافظ نعیم الرحمٰن
  • بلوچستان، خیبر پی کے میں حکومتی رٹ نہیں، دہشتگردی کا خاتمہ دور کی بات ہے: فضل الرحمٰن
  • سینیٹ انتخاب میں ن لیگ، پیپلز پارٹی، جے یو آئی کا کردار شرمناک ہے: نعیم الرحمٰن
  • مصدق ملک کی آذربائیجان میں کوپ 29 کے سربراہ سے ملاقات
  • بلوچستان اور کے پی میں حکومتی رٹ نہیں، دہشتگردی کا خاتمہ تو دور کی بات، مولانا فضل الرحمٰن
  • خیبرپختونخوا حکومت کی امن و امان پر آل پارٹیز کانفرنس طلب، تمام سیاسی قوتوں کو دعوت نامے ارسال
  • مولانا فضل الرحمٰن کے غیر فعال مجلس عمل کے رہنماؤں سے رابطے
  • کسے وکیل کریں کس سے منصفی چاہیں!