بھارتی سپریم کورٹ نے کمبھ میلہ بھگدڑ پر درخواست خارج کردی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
بھارت میں مہا کمبھ میلے کے دوران بھگدڑ سے 30 سے زائد ہلاکتوں کے حوالے سے دائر کی جانے والی درخواست سپریم کورٹ نے خارج کردی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ یہ حادثہ انتہائی افسوس ناک تھا مگر اتر پردیش حکومت کے حکام کے خلاف کارروائی کے لیے دائر کی جانے والی درخواست سپریم کورٹ کے دائرہ کار میں نہیں آتی۔ درخواست گزار کو الٰہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنا چاہیے۔
مہا کمبھ میلے میں بھگدڑ مچنے سے ہونے والی ہلاکتوں پر بھارتی پارلیمنٹ میں خاصا شور شرابہ ہوا ہے۔ اپوزیشن نے اتر پردیش حکومت کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اِتنے بڑے ایونٹ کے لیے جس نوعیت کے حفاظتی انتظامات کیے جانے تھے وہ نہیں کیے گئے۔
بھارتی پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں لوک سبھا میں بجٹ سیشن چل رہا ہے مگر معاملات مہا کمبھ میلے میں ہونے والی ہلاکتوں کی نذر ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ یہ حادثہ 29 جنوری کو رونما ہوا تھا۔ ایک ماہ سے زائد مدت تک جاری رہنے والے اس میلے میں کروڑوں افراد نے متعدد مقامات پر گنگا اور جمنا میں ڈبکیاں لگائی ہیں اور پوجا کی ہے۔
کانگریس اور اپوزیشن کی دیگر جماعتوں نے مطالبہ کیا ہے کہ بجٹ پر بعد میں بحث کی جائے اور پہلے اس افسوس ناک حادثے کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔ مہا کمبھ میلے کے دوران یاتریوں کی آمد بڑھتی جاتی ہے اور انتظامات کم پڑتے جاتے ہیں۔ آج اس میلے میں آخری اشنان ہے۔ اس موقع پر ایک کروڑ بیس لاکھ افراد گنگا میں ڈبکی لگائیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مہا کمبھ میلے سپریم کورٹ میلے میں
پڑھیں:
تمام بھارتی سفارتی عملے کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر ملک بدر کیا جائے، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن
پاکستان اور انڈیا کے درمیان جاری حالیہ تناؤ کے تناظر میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ تمام بھارتی سفارتی عملے کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر 48 گھنٹوں میں ملک بدر کیا جائے۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملکی وقار کی خاطر اس وقت بھارت کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، یہ بھی پلوامہ طرز کا ایک فالس فلیگ آپریشن ہے جس کا مقصد پاکستان کو دہشت گردی کی پناہ گاہ کے طور پر بدنام کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: مقبوضہ کشمیر: نامعلوم افراد کا سیاحتی مقام پر حملہ، 27 افراد ہلاک
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہم ان بے بنیاد الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہیں جن کی عالمی دنیا میں کوئی وقعت اور حیثیت نہیں اور یہ صرف جھوٹ کا ایک پلندہ ہے، پہلگام واقعہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں اپنے ریاستی سرپرستی کے تحت ہونے والے جبر اور جنگی جرائم چھپانے کی ناکام کوشش ہے۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ پورے خطے میں سیاسی اور مذہبی دہشتگردی پھیلانے میں بھارت کے کردار سے کوئی انکار نہیں کر سکتا، بین الاقوامی برادری بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے اپنے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے پہلگام واقعہ کیا اور اب اس کو بنیاد بنا کر جنگی ماحول پیدا کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پہلگام حملہ: آئی پی ایل میں آتش بازی نہیں ہوگی، کھلاڑی سیاہ پٹیاں باندھیں گے
بار ایسوسی ایشن نے یہ بھی کہا ہے کہ پاک فوج کسی بھی قسم کے حملے کا جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے اور پاکستان اور پاکستان کی وکلا برادری کشمیری بھائیوں کے حقوق کے لیے ہمیشہ کھڑے رہیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اعلامیہ انڈیا پہلگام حملہ دہشتگردی سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن