Jasarat News:
2025-07-26@06:02:25 GMT

بھارتی سپریم کورٹ نے کمبھ میلہ بھگدڑ پر درخواست خارج کردی

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

بھارتی سپریم کورٹ نے کمبھ میلہ بھگدڑ پر درخواست خارج کردی

بھارت میں مہا کمبھ میلے کے دوران بھگدڑ سے 30 سے زائد ہلاکتوں کے حوالے سے دائر کی جانے والی درخواست سپریم کورٹ نے خارج کردی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ یہ حادثہ انتہائی افسوس ناک تھا مگر اتر پردیش حکومت کے حکام کے خلاف کارروائی کے لیے دائر کی جانے والی درخواست سپریم کورٹ کے دائرہ کار میں نہیں آتی۔ درخواست گزار کو الٰہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنا چاہیے۔

مہا کمبھ میلے میں بھگدڑ مچنے سے ہونے والی ہلاکتوں پر بھارتی پارلیمنٹ میں خاصا شور شرابہ ہوا ہے۔ اپوزیشن نے اتر پردیش حکومت کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اِتنے بڑے ایونٹ کے لیے جس نوعیت کے حفاظتی انتظامات کیے جانے تھے وہ نہیں کیے گئے۔

بھارتی پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں لوک سبھا میں بجٹ سیشن چل رہا ہے مگر معاملات مہا کمبھ میلے میں ہونے والی ہلاکتوں کی نذر ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ یہ حادثہ 29 جنوری کو رونما ہوا تھا۔ ایک ماہ سے زائد مدت تک جاری رہنے والے اس میلے میں کروڑوں افراد نے متعدد مقامات پر گنگا اور جمنا میں ڈبکیاں لگائی ہیں اور پوجا کی ہے۔

کانگریس اور اپوزیشن کی دیگر جماعتوں نے مطالبہ کیا ہے کہ بجٹ پر بعد میں بحث کی جائے اور پہلے اس افسوس ناک حادثے کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔ مہا کمبھ میلے کے دوران یاتریوں کی آمد بڑھتی جاتی ہے اور انتظامات کم پڑتے جاتے ہیں۔ آج اس میلے میں آخری اشنان ہے۔ اس موقع پر ایک کروڑ بیس لاکھ افراد گنگا میں ڈبکی لگائیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مہا کمبھ میلے سپریم کورٹ میلے میں

پڑھیں:

عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا فیصلہ جاری


چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق فیصلہ جاری کردیا۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے 4 صفحات پر مشتمل حکمنامہ جاری کیا ہے۔ ملزم زاہد خان نے درخواست ضمانت کے حوالے سے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا ہے کہ قبل از گرفتاری درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری ہے، صرف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنا گرفتاری کو نہیں روک سکتا، عبوری تحفظ خودکار نہیں، عدالت سے واضح اجازت لینا ضروری ہے۔

سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ملزم زاہد خان و دیگر کی ضمانت لاہور ہائیکورٹ سے مسترد ہوئیں، ضمانت مسترد ہونے کے بعد بھی 6 ماہ تک پولیس نے گرفتاری کے لیے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا، عدالتی احکامات پر فوری عملدرآمد انصاف کی بنیاد ہے۔

عدالت کا کہنا ہے کہ آئی جی پنجاب نے غفلت کا اعتراف کرتے ہوئے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کا سرکلر جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی، غیر قانونی تاخیر سے نظامِ انصاف اور عوام کا اعتماد مجروح ہوتا ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اپیل زیرِ التوا ہو تو بھی گرفتاری سے بچاؤ ممکن نہیں، جب تک کوئی حکم نہ ہو۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ: ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قرار
  • عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا فیصلہ جاری
  • سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ: ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قرار
  • لاہور کے 9 مئی مقدمات میں ضمانت منسوخ ہونے پر بانی پی ٹی آئی کا سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ
  • نور مقدم قتل کیس: مجرم ظاہر جعفر نے نظرثانی درخواست دائر کردی
  • نور مقدم کو قتل کیس: مجرم ظاہر جعفر نے سپریم کورٹ میں نظر ثانی کی اپیل دائر کر دی
  • نور مقدم قتل کیس — ظاہر جعفر کی سزائے موت کے خلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر
  • زیر التوا اپیل، نظرثانی یا آئینی درخواست کی بنا پر فیصلے پر عملدرآمد روکا نہیں جا سکتا، سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ
  • نور مقدم قتل کیس: ظاہر جعفر کی سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر
  • نور مقدم کیس: سزا یافتہ مجرم ظاہر جعفر نے نظرثانی درخواست دائر کردی