اقوام متحدہ نے ورلڈ فرٹیلیٹی رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 2024ء میں پاکستان میں شرحِ پیدائش میں کمی دیکھی گئی۔

میڈیا ذرائع کے مطابق ورلڈ فرٹیلیٹی رپورٹ 2024ء میں 1994ء سے 2024ء تک کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 1994ء میں پاکستان کی شرحِ پیدائش 6 فیصد تھی جو کہ 2024ء میں کم ہو کر 3.

6 فیصد ہو گئی ہے۔اقوامِ متحدہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2023ء میں شرح 3.238 تھی، جو 2022ء کے مقابلے میں 1.88 فیصد کم تھی۔

رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ 2024ء میں 63 ممالک میں رہنے والے 1.8 ارب افراد آبادی میں کمی کے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔توقع ہے کہ 2054ء کے بعد ان ممالک میں شرحِ پیدائش مزید کم ہو جائے گی۔

رپورٹ میں حکومتوں پر کم عمری کی شادی پر پابندی، خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کے تحفظ اور تولیدی صحت کی مکمل سہولتیں یقینی بنانے کے لیے مؤثر قوانین کے نفاذ پر زور دیا گیا ہے۔

1970ء میں عالمی شرحِ پیدائش 4.8 تھی، جو 2024ء میں 2.2 تک گر چکی ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: گیا ہے

پڑھیں:

پاکستان کی سفارتکاری نئے اعتماد اور استحکام کے دور میں داخل ہو چکی ہے: خواجہ آصف

اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان کی سفارتی کامیابیوں کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، جو ملکی مفادات، علاقائی تعاون اور عالمی سطح پر اعتماد و استحکام کی عکاسی کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کا ہر موسم کا دوست ہے اور دونوں ممالک سی پیک فیز تھری پر تیزی سے کام بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔وزیرِ دفاع نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ برسوں میں اپنی خارجہ پالیسی میں واضح پیش رفت کی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات پہلے سے زیادہ مضبوط بنیادوں پر استوار ہو رہے ہیں، جبکہ سی پیک فیز تھری کے منصوبے پاکستان کی معاشی ترقی اور علاقائی رابطوں کے لیے سنگِ میل ثابت ہوں گے۔خواجہ آصف نے کہا کہ وسط ایشیائی ممالک، بالخصوص آذربائیجان اور ترکمانستان تک پاکستان کی رسائی میں نمایاں بہتری آئی ہے. جس سے تجارتی و توانائی تعاون کے نئے دروازے کھل رہے ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان آج عالمی سطح پر اسلاموفوبیا کے خلاف ایک مؤثر آواز بن کر ابھرا ہے۔ وزیرِ دفاع نے کہا کہ یہ پاکستان کی سفارتی خوداعتمادی اور پالیسی کے تسلسل کا نتیجہ ہے۔سعودی عرب کے ساتھ تعلقات پر بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ریاض کی جانب سے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے، جو دونوں ممالک کے تعلقات میں گہرے اعتماد کا مظہر ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کی سفارتکاری آج اعتماد، استحکام اور حقیقت پسندی کی عکاسی کر رہی ہے، جو ملک کے روشن اور خودمختار مستقبل کی ضمانت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کمپیٹیشن کمیشن کی اسٹیل سیکٹر میں کمپٹیشن کی صورتحال پر رپورٹ جاری
  • مالی سال کے 4 ماہ میں تجارتی خسارے میں 38 فیصد اضافہ
  • دیر اور سوات میں موسلادھار بارش و ژالہ باری، سردی کی شدت میں اضافہ
  • دیر، سوات میں موسلادھار بارش اور ژالہ باری، سردی کی شدت بڑھ گئی
  • پاکستان میں اے آئی کا استعمال 15 فیصد سے بھی کم‘امارات، سنگاپورمیں50فیصد ہے‘رپورٹ
  • پاکستان کی سفارتکاری نئے اعتماد اور استحکام کے دور میں داخل ہو چکی ہے: خواجہ آصف
  • ملک میں اکتوبر میں مہنگائی تخمینے سے زائد ریکارڈ
  • سونے کی قیمت میں پھر کئی سو روپے کا اضافہ
  • پاکستان میں اے آئی کا استعمال 15 فیصد سے بھی کم، یو اے ای اور سنگاپور سرفہرست
  • امارات،سنگاپوراور ناروے اے آئی کے استعمال میں نمایاں، پاکستان بہت پیچھے