ملک کیخلاف منظم سازش، ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا، سرفراز بگٹی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کاکہنا ہے کہ پاکستان کیخلاف منظم سازش ہو رہی ہے، ہمیں چوکنا رہنا ہو گا، دشمن تین محاذوں پر جنگ لڑ رہا ہے اس کا ہر صورت مقابلہ کریں گے، ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہاکہ قلات واقعہ اندوہناک ہے، لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں، واقعے میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، مسائل کا پائیدار حل ڈائیلاگ سے نکلتا ہے تو اچھی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی بات کرنا نہیں چاہتا تو تشدد کی اجازت نہیں دے سکتے، ریاست کی رٹ ہر حال میں قائم رکھی جائے گی، بلوچستان میں پہلی بار اساتذہ اور طبی عملے کی بھرتی میرٹ پر ہوئی، تاریخ میں پہلی بار ٹیچنگ کی کوئی نوکری فروخت نہیں ہوئی، عام آدمی نے میرٹ پر ہونے والی بھرتیوں پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ ملک میں امن وامان کی قائم کرنے کے لیے سب کو متحد ہونا ہوگا، پاک فوج کی سربراہی میں دشمنوں کو شکست دیں گے، ملک دشمنی کرنے والوں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، ائینی پینج تشکیل
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر ہاؤس کراچی میں گورنر کی غیر موجودگی میں اسپیکر صوبائی اسمبلی کو مکمل رسائی دینے کے معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست پر 5 رکنی آئینی بنچ تشکیل دے دیا گیا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ 3 نومبر کو سماعت کرے گا۔ سندھ ہائی کورٹ نے قائم مقام گورنر کو گورنر ہاؤس کی مکمل رسائی کا حکم دیا تھا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ ان کا درخواست میں مؤقف ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے ہمیں سنے بغیر فیصلہ سنایا۔
گورنر سندھ کا درخواست میں مؤقف ہے کہ قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کو اجلاس کرنے سے روکا نہیں گیا، تصاویر اور ویڈیو سے واضح ہے کہ قائم مقام گورنر کو مکمل پروٹوکول دیا گیا۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی ہے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست میں سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔