دالوں کی ملکی درآمدات میں 128.15 فیصد اضافہ ہوا، پی بی ایس
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسلام آباد (کامرس رپورٹر ) دالوں کی ملکی درآمدات میں دسمبر 2024 کے دوران 128.15 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ادارہ برائے شماریات پاکستان ( پی بی ایس ) کے اعدادوشمار کے مطابق اس دوران درآمدات کی مالیات 34.2 ارب روپے تک بڑھ گئی جبکہ دسمبر 2023 میں دالوں کی درآمدات کا حجم 14.99 ارب روپے رہا تھا۔اس طرح دسمبر 2023 کے مقابلہ میں دسمبر 2024 کے دوران دالوں کی قومی درآمدات میں 19.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
انٹارکٹکا : ہیکٹوریا گلیشیئر دو ماہ میں 50 فیصد سکڑ گیا، سمندری سطح میں خطرناک اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نٹارکٹکا کے مشرقی حصے میں واقع ہیکٹوریا گلیشیئر نے صرف دو ماہ کے دوران تقریباً 50 فیصد حصہ کھو دیا، جدید تاریخ میں برفانی تودے کے تیز ترین پگھلنے کا واقعہ ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق یہ گلیشیئر جس کا رقبہ امریکی شہر فلاڈیلفیا کے برابر ہے، انٹارکٹک پیننسولا میں واقع ہے ، وہ خطہ جو زمین پر سب سے تیزی سے گرم ہونے والے علاقوں میں شمار ہوتا ہے، نومبر سے دسمبر 2022 کے درمیان ہیکٹوریا گلیشیئر پانچ میل (8 کلومیٹر سے زائد) پیچھے ہٹ گیا جب کہ عام طور پر اس طرح کے برفانی تودے سالانہ چند سو میٹر ہی پگھلتے ہیں۔
تحقیق کے مرکزی مصنف ٹیڈ اسکیمبوس، جو یونیورسٹی آف کولوراڈو بولڈر کے ارتھ سائنس اینڈ آبزرویشن سینٹر سے وابستہ ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ حیران کن ہے، اس رفتار سے برفانی تودے کا پیچھے ہٹنا ناقابلِ یقین ہے، اگر بڑے گلیشیئرز اسی طرح تیزی سے پگھلنے لگے تو عالمی سطح پر سمندری سطح میں تباہ کن اضافہ ہوسکتا ہے۔ انٹارکٹکا میں اتنی برف موجود ہے جو پگھلنے کی صورت میں دنیا بھر کے سمندروں کی سطح کو تقریباً 190 فٹ تک بلند کرسکتی ہے۔
تحقیق کے مطابق 2011 میں خلیج کے گرد جمع ہونے والی فاسٹ آئس (زمین سے چپکی سمندری برف) نے گلیشیئر کو استحکام دیا تھا لیکن 2022 میں جب یہ برف سمندر میں بہہ گئی تو گلیشیئر کا توازن بگڑ گیا اور برفانی زبانیں (Ice Tongues) ٹوٹ کر الگ ہوگئیں۔
ہیکٹوریا گلیشیئر کے تیز پگھلنے کی ایک بڑی وجہ اس کا سمندر کی تہہ پر چپٹا برفانی میدان (Ice Plain) ہونا ہے، جس پر برف آسانی سے پھسلتی ہے۔ جیسے جیسے برف پتلی ہوئی، پانی اس کے نیچے داخل ہوا اور Calving کے عمل کے ذریعے بڑے بڑے برفانی ٹکڑے ٹوٹ کر گرنے لگے۔