تمام کاروباری لین دین ڈیجیٹلائز کیا جائے ،میاں زاہد حسین
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
کراچی (کامرس رپورٹر) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، ایف پی سی سی ائی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ جنوری کے مہینیمیں بھی ٹیکس کے ہدف کے حصول میں ناکامی افسوسناک ہے۔ ٹیکس گزاروں پربوجھ بڑھانے کے بجائے ٹیکس نیٹ میں توسیع کی جائیاورنقد لین دین کی حوصلہ شکنی کے لئے ہر قسم کی خرید و فروخت کو ڈیجیٹلائز کیا جائے توصورتحال بہترہوسکتی ہے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جنوری کے مہینے میں ہدف کے مقابلہ میں ٹیکس کا شارٹ فال 85 ارب روپے رہا ہے جبکہ روان مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران مجموعی ٹیکس شارٹ فال 468 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ ٹیکس شارٹ فال کی ایک وجہ ٹیکس گزاروں پر بوجھ میں مسلسل اضافہ کرنے کی پالیسی ہے جبکہ ٹیکس نیٹ میں توسیع کے لئے زبانی جمع خرچ سے کام چلایا جا رہا ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ عوام اورٹیکس لینے والے اداروں کے مابین اعتماد کا فقدان ہے اورٹیکس گزاروں کا خیال ہے کہ انکے ٹیکس کی رقم عوام کے بجائے ارباب اختیارکی فلاح وبہبود پرخرچ ہوگی اس لئے وہ کسی قیمت پرٹیکس نیٹ میں نہیں آنا چاہتے جو ایک غلط دلیل ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: زاہد حسین
پڑھیں:
امریکا آنیوالے تمام غیر ملکیوں کو اب 250 ڈالرز اضافی ویزا فیس دینا ہوگی
امریکی ماہر قانون کے مطابق یہ اضافی ویزا فیس دراصل ایک طرح کا سیفٹی ڈپازٹ ہے۔ جو ویزا مدت کی تکمیل کے بعد واپس جانے والوں کو واپس کر دیا جائے گا۔ تاہم 250 ڈالرز کی واپسی خودکار نہیں ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا آنے والے تمام غیر ملکیوں کو اب 250 ڈالرز اضافی ویزا فیس دینا ہوگی۔ یہ ویزا فیس ہر وہ مسافر ادا کرے گا، جو نان امیگرینٹ ویزا کیلئے اپلائی کرے گا۔ اس میں سیاحت، تجارت اور حصول علم کے لیے عارضی طور پر امریکا آنے والے لوگ شامل ہوں گے۔ امریکی میڈیا کے مطابق ویزا شرائط پر مکمل عمل درآمد کی صورت میں امریکا سے واپس جانے والے فرد کو یہ ویزا فیس واپس کر دی جائے گی۔
امریکی ماہر قانون کے مطابق یہ اضافی ویزا فیس دراصل ایک طرح کا سیفٹی ڈپازٹ ہے۔ جو ویزا مدت کی تکمیل کے بعد واپس جانے والوں کو واپس کر دیا جائے گا۔ تاہم 250 ڈالرز کی واپسی خودکار نہیں ہوگی۔ ویزہ لینے والے شخص کو ثابت کرنا ہوگا کہ اس نے ویزا شرائط کی مکمل پاسداری کی ہے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اس اضافی ویزا فیس کی واپسی کا طریقہ کار کیا ہوگا۔؟ اضافی ویزا فیس "ون بگ بیوٹی فل بل ایکٹ" کے تحت لگائی گئی ہے۔