کرم میں قیام امن کیلئے جرگہ، سڑکیں کھولنے اور مزید جرگے کرنے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
پشاور میں کرم امن معاہدے پر عمل درآمد سے متعلق جرگے نے سڑکیں کھولنے اور جرگے کی مزید نشستیں کرنے پر اتفاق کرلیا ۔
کرم امن معاہدے پر عمل درآمد سے متعلق فریقین کی 14 ، 14 اراکین پر مشتمل کمیٹی کا پشاور میں جرگہ ہوا ۔ جرگے میں سڑکیں کھولنے اور جرگہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ۔
جرگہ اراکین نے ایک دوسرے کے ساتھ مکمل تعاون کی بھی یقین دہانی کرائی۔جرگے میں بنکرزکی مسماری اور اسلحہ جمع کرانے سے متعلق معاملات بھی زیر غور آئے ۔
اس کے علاوہ جرگہ عمائدین نے حکومت سے متاثرین کے نقصانات کے جلد ازالہ کا بھی مطالبہ کیا۔
جرگہ اراکین نے میڈيا کو بتایاکہ سڑکیں کھولنے کا معاملہ انتہائی اہم ہے ، اسلحہ اور بنکرز کی مسماری سے متعلق بھی بات چیت ہوئی۔
واضح رہے کہ امن معاہدے کے تحت اب تک 26 بنکرز گرائے جاچکے ہیں۔اس کے علاوہ کھانے پینے کی اشیا اور دیگر سامان لے کر 130 گاڑیوں کا قافلہ کُرم پہنچ گیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
آئی پی پیز معاہدوں کی منسوخی اور نظرثانی سے کتنے ارب روپے کی بچت ہوئی؟
—فائل فوٹووزارت توانائی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز معاہدوں کی منسوخی اور نظرثانی سے 3600 ارب روپے کی بچت ہوئی، دباؤ کے باوجود متعدد آئی پی پیز سے معاہدے منسوخ کیے گئے۔
ذرائع وزارت توانائی کے مطابق 20 سال قبل 40 آئی پی پیز سے بجلی کے مہنگے معاہدے کیے گئے تھے، بجلی پیدا نہ کرنے کے باوجود کپیسٹی چارجز کی مد میں اربوں روپے کی ادائیگیاں ہوئیں۔
آئی پی پیز کے مہنگے معاہدوں سے عوام کی جیبوں سے 3.6 ٹریلین روپے سالانہ نکلوائے جاتے تھے۔
دوسری جانب صنعتکار برادری کا کہنا ہے کہ 40 خاندانوں نے آئی پی پیز معاہدے کر کے ملک کو یرغمال بنائے رکھا ہے، بند پاور پلانٹس کے باوجود اربوں روپے وصول کرنے والوں کے خلاف ایکشن لیا جائے۔