Daily Mumtaz:
2025-11-05@01:35:54 GMT

چیف جسٹس نے ججزتبادلے پر حکومتی موقف پر مہرثبت کردی

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

چیف جسٹس نے ججزتبادلے پر حکومتی موقف پر مہرثبت کردی

اسلام آباد(طارق محمودسمیر)ہائی کورٹ کے ججز کے تبادلے کے معاملے پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے حکومتی موقف پر مہرثبت کردی، اس طرح اسلام آباد
ہائیکورٹ کے پانچ ججزکی طرف سے یہ تبادلے رکوانے کے لیے چیف جسٹس کو لکھے گئے خط پر چیف جسٹس کا موقف بھی واضح ہوگیا، یقیناً چیف جسٹس آئین کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں کیونکہ آئین کے آرٹیکل 200 کے مطابق صدر مملکت ہائی کورٹ کے کسی بھی جج کا تبادلہ ایک سے دوسری ہائیکورٹ میں کرسکتے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو اس بات پر اعتراض ہے کہ دوسرے ہائیکورٹس سے جج لاکر ان میں سے کسی ایک کو اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیف جسٹس تعینات نہ کیا جائے کیونکہ یہ آئین کیساتھ فراڈ ہوگا سوال یہ ہے کہ کیا ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ کسی ایک ہائیکورٹ کے جج کو کسی دوسرے ہائیکورٹ میں چیف جسٹس تعینات کیا گیا ہو؟ یا براہ راست کسی کو جج بنا کر اسے سیدھا چیف جسٹس تعینات کیا گیا ہو؟   ججز کا تبادلہ پہلی بار نہیں ہوا اس سے پہلے کئی بار ایسا ہو چکا ہے۔ 2ججز جسٹس سردار محمد اسلم اور جسٹس ایم بلال خان لاہور سے اسلام آباد ٹرانسفر ہوئے اور چیف جسٹس بنے تو کسی نے کوئی احتجاج نہیں کیا۔ جسٹس اقبال حمید خان کا نام بھی اس ضمن میں قابل ذکر ہے،قانونی ماہرین کابھی یہی کہناہے کہ عدلیہ میں تبادلے پارلیمان کا استحاق بن چکے ہیں،26ویں آئینی ترمیم نے پارلیمان کا لوٹا ہوا حق واپس کر دیا ہے۔ اس کے خلاف جو بھی احتجاج کرے گا وہ آئین و قانون کی حکمرانی کے خلاف ہو گا،دراصل اسلام آبادہوئی کورٹ میں کافی عرصے سے کچھ معاملات چلے آرہے تھے اور حکومت اورججز کے درمیان دوریاں تھیں تاہم ججز کے تبادلے کو حکومت اور ہائی کورٹ کے ججز کے درمیان اختلافات کے تناظرمیں نہیں دیکھاجاناچاہئے اور نہ ہی اسے متنازعہ بناناچاہئے۔ادھر  پاکستان تحریک انصاف کے بانی و سابق وزیراعظم عمران خان نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سیّد عاصم منیر کو خط تحریر کیا ہے، جس میں چھ نکات اٹھائے گئے   اورواضح کیاگیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ دو بار کے این آر و زدہ لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے ان پالیسیوں کی وجہ سے فوج اور عوام میں دوریاں پیدا ہورہی ہیں، یہ پیشرفت ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب 8فروری کے الیکشن کو ایک سال ہونے میں چندروزباقی ہیں ، خط میں عمران خان نے8 فروری 2024 کو ملک میں ہونے والے   الیکشن کوفراڈ قراردیا  انہوں نے 26ویں آئینی ترمیم، پیکا قانون، پاکستان تحریک انصاف کے خلاف ریاستی دہشتگردی، خفیہ اداروں کی آئینی ذمہ داری اور ملک کی معاشی صورت حال کا بھی ذکر کیا ہے،بانی پی ٹی آئی کے خط کا جواب دیاجاتا ہے یانہیں  اس پرکوئی تبصرہ کرناقبل ازوقت ہے لیکن سوال یہ ہے کہ یہ خط کسی مفاہمت کا اشارہ ہے،اگر2024 کے الیکشن فراڈ ہیں تو پھر2018 کے انتخابات کابھی بانی پی ٹی آئی کوذکرکرناچاہئے تھے جوکسی اب ڈھکی چھپی نہیں رہی اور سابق آرمی چیف جنرل ر باجوہ بھی اعتراف کرچکے ہیں،بہترہے بانی پی ٹی آئی ماضی کے مسائل میں الجھنے کی بجائے آگے بڑھیں اور انتخابی عمل کاقابل اعتماد اورشفاف بنانے کے لیے حکومت کے ساتھ بات چیت کریں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اسلام ا باد چیف جسٹس کورٹ کے ججز کے

پڑھیں:

آڈیو لیکس کیس میں اہم پیش رفت، مقدمہ دوسری عدالت کو منتقل

اسلام آباد:

ہائی کورٹ میں زیرِ سماعت آڈیو لیکس کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق آڈیو لیکس کیس کو جسٹس بابر ستار کی عدالت سے منتقل کر کے جسٹس اعظم خان کی عدالت میں مقرر کر دیا گیا ہے۔  مقدمے کی یہ منتقلی جسٹس بابر ستار کا سنگل بینچ ختم ہونے کے باعث عمل میں آئی۔

کیس میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نجم ثاقب اور سابق خاتونِ اول بشریٰ بی بی کی آڈیو لیکس کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کل 4 نومبر کو جسٹس اعظم خان کریں گے۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے اس آڈیو لیکس کیس کے خلاف حکمِ امتناع جاری کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کو مزید کارروائی سے روک دیا تھا۔ یہ درخواستیں بشریٰ بی بی اور نجم ثاقب کی جانب سے دائر کی گئی تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • بیرونی مداخلت اور سازشوں کے خلاف ٹھوس موقف
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا سلمان اکرم راجہ کی بانی سے آج ہی ملاقات کرانے کا حکم
  • پشاور ہائیکورٹ کا تاریخی اقدام: ملک کی پہلی ایوننگ عدالت ایبٹ آباد میں قائم
  • ماں سے بچے واپس لینے کی درخواست مسترد، لاہور ہائیکورٹ باپ پر برہم
  • لاہور ہائیکورٹ: جعلی دودھ فروخت کرنیوالے ملزم کی ضمانت مسترد
  • بشریٰ بی بی آڈیو لیکس کیس کی سماعت آج ہوگی، بینچ تبدیل
  • سپریم کورٹ کا 24سال بعد فیصلہ، ہائیکورٹ کا حکم برقرار،پنشن کے خلاف اپیل مسترد
  • سپریم کورٹ کراچی رجسٹری  نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا24سال بعد فیصلہ سنا دیا
  • جسٹس ہمایوں دلاور کیخلاف سوشل میڈیا مہم کا معاملہ، جسٹس منہاس نے کیس سننے سے معذرت کرلی
  • آڈیو لیکس کیس میں اہم پیش رفت، مقدمہ دوسری عدالت کو منتقل