300 روپے کی ٹی شرٹ پر جھگڑا، مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والا شخص قتل
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
بھارت کی ناگپورپولیس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ناگپور میں 300 روپے میں آن لائن خریدی گئی ٹی شرٹ پر جھگڑے کے بعد مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے ایک شخص کو قتل کر دیا گیا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پولیس اہلکار نے کہا کہ ملزم اکشے آسولے نے 300 روپے میں ایک ٹی شرٹ خریدی لیکن شرٹ اس کے ناپ کی نہیں تھی، اس لیے اس نے شبھم ہرنے کو دے دی۔
شرٹ لینے کے بعد مقتول 300 روپے ادا کرنے میں ٹال مٹول سے کام لینے لگا، جب شرٹ دینے والے نے پیسوں کے لیے اصرار کیا تو اس نے پیسے اس کے اکشے آسول کے اوپر پھینک کر مارے جس سے دونوں کے درمیان تلخی نے جنم لیا۔
پولیس افسر نے بتایا کہ اتوار کو اکشے آسول اور اس کے بھائی پریاگ نے شبہم ہارنے کو کوراپتھ فلائی اوور کے قریب بلایا اور چاقو مار کر قتل کر دیا۔ واقعہ کے بعد دونوں ملزامن موقع سے فرار ہو گئے۔
میو پولیس اسٹیشن کے اہلکار نے بتایا کہ بعد ازاں دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مقتول اور دونوں قاتل بھائیوں کے نام پر ناگپور کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،'ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں'
واشنگٹن:امریکی صدر اور دنیا کے امیر ترین فرد ایلون مسک کے درمیان ہونے والے جھگڑے کے بعد وائٹ ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے درمیان ہونے والے جھگڑے سے باخبر وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو ایلون مسک سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
قبل ازیں ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے درمیان عوامی سطح پر جھگڑا ہوا تھا۔
ایلون مسک نے اس جھگڑے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ردعمل دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر الزامات کی بوچھاڑ کردی تھی اور کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ جیفری ایپسٹین کی فائلیں عوام کے سامنے نہیں لا رہی ہے کیونکہ ٹرمپ کی حقیقت ان فائلوں میں موجود ہے۔
مسک نے ایکس پر بیان میں کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ میرے بغیر انتخاب میں ہار چکے ہوتے اور ڈیموکریٹس کو ایوان میں برتری حاصل ہوتی اور ری پبلکنز کو سینیٹ میں 51 کے مقابلے میں 49 نشستیں حاصل ہوتیں۔
دوسری طرف ٹرمپ نے ایلون مسک کو منشیات استعمال کرنے کا الزام عائد کیا اور سرکاری معاہدے منسوخ کرنے کی دھمکی بھی دے دی ہے۔
خیال رہے کہ ایلون مسک نے ٹرمپ انتظامیہ سے متعدد امور پر اختلافات کے بعد اپنی سرکاری ذمہ داریوں سے استعفیٰ دیا تھا۔