پنجاب کی جیلوں کو سولر توانائی پر منتقل کرنے کا بڑا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
علی ساہی: پنجاب کی جیلوں کو برقی توانائی کی فراہمی کے لیے بڑا فیصلہ کیا گیا ہے۔
آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر نے اعلان کیا ہے کہ لاہور سمیت پنجاب بھر کی جیلوں کو سولر توانائی پر منتقل کیا جائے گا۔ اس منصوبے کے تحت، تمام جیلوں میں سولر سسٹمز کی تنصیب کی جائے گی جس پر 4.5 ارب روپے کی لاگت آئے گی۔
میاں فاروق نذیر نے مزید بتایا کہ سولر سسٹم رواں مالی سال کے دوران مکمل کر لیے جائیں گے اور آپریشنل کر دیے جائیں گے۔ پنجاب بھر کی جیلوں میں سالانہ بجلی کے بلوں کی مد میں 2.
فائروال اور ویب مینجمنٹ سسٹم کےنفاذ کیخلاف درخواست، وفاقی حکومت کو 2ہفتوں کی مہلت
آئی جی جیل خانہ جات نے بتایا کہ دو سال قبل انرجی ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے تین جیلوں میں سولر سسٹم نصب کیا گیا تھا، جس سے ان جیلوں کے بجلی کے بل تقریباً صفر ہو گئے اور کروڑوں روپے کی بچت ہوئی۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
بجٹ 2025-26، نقد پیٹرول ڈلوانے پر کتنے روپے اضافی ادا کرنے ہوں گے؟ بڑا فیصلہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی حکومت کے نئے بجٹ میں 2 ہزار ارب روپے کے نئے ٹیکسز عائد کیے جانے کا امکان ہے جب کہ پٹرولیم مصنوعات کی خریداری میں ڈیجیٹل ادائیگی پر کوئی اضافی چارجز نہیں ہوں گے لیکن نقد ادائیگی پر 2 روپے فی لیٹر اضافی دینا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال 2025-26 کے لیے تقریباً 17 ہزار 600 ارب روپے سے زائد حجم کا وفاقی بجٹ آج شام 5 بجے اسپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ وفاقی بجٹ میں کاربن لیوی کی مد میں 2.5 فیصد شرح سے نئی لیوی عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے، جب کہ پیٹرولیم لیوی 78 روپے سے بڑھا کر 100 روپے فی لیٹر کرنے کی تجویز ہے، جس سے 1300 ارب روپے حاصل کیے جانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔پٹرولیم مصنوعات کی خریداری میں ڈیجیٹل ادائیگی پر کوئی اضافی چارجز نہیں ہوں گے لیکن نقد ادائیگی پر 2 روپے فی لیٹر اضافی دینا ہوگا۔
مہنگائی اور قوت خرید: رواں سال عید الاضحیٰ پر قربانی میں کتنی کمی واقع ہوئی؟
بجٹ اجلاس کے لیے 4 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے، جس کے مطابق قومی ترانے کے بعد اسپیکر کی اجازت سے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب وفاقی بجٹ، مالیاتی بل 2025ء اور محاصل سمیت دیگر اہم دستاویزات ایوان میں پیش کریں گے۔ذرائع کے مطابق نئے مالی سال کے بجٹ میں 2 ہزار ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد کیے جانے کا امکان ہے جبکہ تمام شعبوں میں دیا گیا ٹیکس استثنا ختم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔اسی طرح مجموعی ٹیکس ریونیو کا ہدف 14 ہزار 131 ارب روپے اور نان ٹیکس ریونیو کا ہدف 5 ہزار 167 ارب روپے مقرر کیے جانے کا امکان ہے، جس کے ساتھ مجموعی محصولات کا ہدف 19 ہزار 298 ارب روپے تک پہنچ جائے گا۔
کیلیفورنیا کا نیشنل گارڈز کی تعیناتی پر ٹرمپ انتظامیہ کیخلاف مقدمہ دائر
بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 16 ہزار 286 ارب روپے لگایا گیا ہے جب کہ بجٹ خسارہ مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کا 5 فیصد یعنی 6 ہزار 501 ارب روپے رہنے کی توقع ہے۔علاوہ ازیں قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 8 ہزار 207 ارب روپے اور دفاع کے لیے 2 ہزار 550 ارب روپے مختص کیے جانے کی تجویز ہے۔ سول حکومت کے جاری اخراجات کے لیے 971 ارب روپے اور سبسڈیز کے لیے 1 ہزار 186 ارب روپے رکھے جانے کی تجویز بھی بجٹ کا حصہ ہے۔
مزید :