ریلوے ملازمین کیخلاف ایف آئی آر کیلیے متعلقہ افسر کی اجازت لازمی قرار
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
پاکستان ریلوے کی انتظامیہ نے کسی بھی ملازم کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کے لیے متعلقہ افسر کی اجازت لازمی قرار دے دی۔
ریلوے انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق آئندہ کسی بھی ریلوے ملازم کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے سے قبل متعلقہ مجاز افسر کی اجازت لازمی ہوگی۔ اب کسی بھی ریلوے ملازم خاص طور پر کمرشل اسٹاف کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لیے پہلے مجاز افسر سے باقاعدہ منظوری حاصل کرنا ضروری ہوگا۔ اس اقدام کا مقصد ملازمین کو غیر ضروری قانونی کارروائیوں سے بچانا اور ان کے کام کے ماحول کو مزید محفوظ بنانا ہے۔
پریم یونین کے رہنماؤں نے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے ریلوے ملازمین کے لیے ایک بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پریم یونین کی مسلسل کوششوں اور ملازمین کے حقوق کے تحفظ کے عزم کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ بھی ملازمین کے مسائل کے حل کے لیے اسی طرح موثر اقدامات کیے جائیں گےریلوے ملازمین نے بھی اس فیصلے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ان کے تحفظات دور ہوں گے اور وہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں مزید بہتر انداز میں نبھا سکیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایف آئی آر کے لیے
پڑھیں:
پاکستان میں ٹیلی کام کمپنیوں کیلیے ڈیٹا ہوسٹنگ لازمی قرار دینے کا فیصلہ
اسلام آباد:پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے)نےٹیلی کام کمپنیوں کے لیے پاکستان میں ڈیٹا ہوسٹنگ لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کیلیے پی ٹی اے نے نئی سکیورٹی ریگولیشنز پر اسٹیک ہولڈرز سے آرا بھی طلب کرلی ہیں۔
پی ٹی اے حکام کے مطابق لائسنس یافتہ کمپنیوں کے لیے ڈیزاسٹرریکوری اور بزنس کنیکٹیویٹی پلان لازمی قرار دے دیاہے، جس کے بعد کسی سنگین سائبر واقعے کی رپورٹ 24 گھنٹوں میں پی ٹی اے کو دینا لازمی ہوگا۔
حکام کے مطابق ریگولیشنز ٹیلی کام سیکٹر کی سائبر سکیورٹی مضبوط بنانے کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔ ہر ٹیلی کام ادارہ چیف انفارمیشن سکیورٹی آفیسر تعینات کرے گا۔ کسی سنگین سائبر واقعے کی رپورٹ 24 گھنٹوں میں پی ٹی اے کو دینا لازمی ہوگی۔
پی ٹی اے غیر ملکی سافٹ ویئر یا آلات کے استعمال پر پابندی بھی لگا سکتی ہے۔ نئی ریگولیشنز کے ذریعے صارفین کے ڈیٹا تحفظ کے مزید سخت اقدامات ہوں گے۔