ریلوے ملازمین کیخلاف ایف آئی آر کیلیے متعلقہ افسر کی اجازت لازمی قرار
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
پاکستان ریلوے کی انتظامیہ نے کسی بھی ملازم کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کے لیے متعلقہ افسر کی اجازت لازمی قرار دے دی۔
ریلوے انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق آئندہ کسی بھی ریلوے ملازم کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے سے قبل متعلقہ مجاز افسر کی اجازت لازمی ہوگی۔ اب کسی بھی ریلوے ملازم خاص طور پر کمرشل اسٹاف کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لیے پہلے مجاز افسر سے باقاعدہ منظوری حاصل کرنا ضروری ہوگا۔ اس اقدام کا مقصد ملازمین کو غیر ضروری قانونی کارروائیوں سے بچانا اور ان کے کام کے ماحول کو مزید محفوظ بنانا ہے۔
پریم یونین کے رہنماؤں نے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے ریلوے ملازمین کے لیے ایک بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پریم یونین کی مسلسل کوششوں اور ملازمین کے حقوق کے تحفظ کے عزم کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ بھی ملازمین کے مسائل کے حل کے لیے اسی طرح موثر اقدامات کیے جائیں گےریلوے ملازمین نے بھی اس فیصلے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ان کے تحفظات دور ہوں گے اور وہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں مزید بہتر انداز میں نبھا سکیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایف آئی آر کے لیے
پڑھیں:
ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ، کسی کو سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے،اسحق ڈار
دوحہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں لہٰذا ہم کسی کو اپنی سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔عرب میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کی درخواست کی، او آئی سی فورم سے بھر پور انداز میں اسرائیلی حملے کی مذمت کی گئی، اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے، ایک خودمختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔نائب وزیراعظم نے کہا کہ غزہ کے عوام انتہائی مشکلات کا شکار ہیں، وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے، دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ پاکستان کے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں، کسی کو اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے، پاکستان امن پسند ملک ہے اور مذاکرات سے مسائل کا حل چاہتا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہاکہ مستقبل کی جنگیں پانی پر ہونی ہیں، سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کی تقسیم ہوئی، بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل یا ختم نہیں کرسکتا، پاکستان نے واضح کردیا ہے کہ پانی روکنے کے عمل کو اعلان جنگ تصور کیاجائیگا۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پر مذاکرات کیلئے تیار ہیں، پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دیں،جو ملک دہشتگردی کا سب سے زیادہ شکار ہے بھارت کا اس پر الزام لگانا باعث حیرت ہے۔