”میں گھر میں روز نہاتا ہوں”ہندوں کے مہا کمبھ میلے میں نہانے کے سوال پر فاروق عبداللہ کا ایسا جواب لوگوں کی ہنسی چھوٹ گئی WhatsAppFacebookTwitter 0 4 February, 2025 سب نیوز

نیو دہلی (آئی پی ایس )سیاست کے سنگین ماحول میں اکثر رہنما اپنی حسِ مزاح سے محفل کو خوشگوار بنا دیتے ہیں، ایسے ہی ایک واقعے میں مقبوضہ کشمیر کی سیاسی جماعت نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے سب کو ہنسنے پر مجبور کردیا۔منگل کو پریس کانفرنس میں فاروق عبداللہ خوشگوار موڈ میں نظر آئے، صحافی نے فاروق عبداللہ سے سوال پوچھا کیا آپ مہا کمبھ میلے میں شرکت کرینگے؟ جس پر فاروق عبداللہ نے کہا میں اپنے گھر میں روز نہاتا ہوں۔

واضح رہے کہ بھارت کے قدیم شہر پریاگ راج (الہ آباد) میں ہونے والے کمبھ میلے میں لاکھوں ہندوں کا جم غفیر جمع ہوکر مقدس دریا میں غسل کرتا ہے۔ فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ میرا گھر نہ مسجد میں ہے، نہ مندر، میں اور نہ گوردوارے میں ہے۔ میرا خدا میرے اندر ہے۔صحافی نے فاروق عبداللہ سے ایک اور سوال کیا کہ دہلی میں کون جیتے گا؟ تو انہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ مجھے نجومی بننا پڑے گا تاکہ میں آپ کو بتا سکوں کہ دہلی میں کیا ہوگا۔ مجھے کیسے پتا کہ کون آئے گا اور کون جائے گا؟۔یاد رہے کہ سال 2022 میں اسی طرح کے ایک مشہور واقعے میں بی جے پی کے ایم پی روی کشن نے اپنی تقریر سے سب کو قہقہے لگانے پر مجبور کر دیا تھا۔

گورکھپور میں دو نئے شمشان گھاٹوں کی افتتاحی تقریب میں گورکھپور کے ایم پی روی کشن نے کہا کہ یہاں جدید ترین الیکٹرک شمشان گھاٹ بننے کے بعد آپ کے پیاروں کی آخری رسومات بہت جلدی مکمل ہو جائیں گی اور جو یہاں جلائے جائیں گے وہ سیدھا جنت جائیں گے۔ان کی یہ بات سن کر وہاں موجود سب لوگ ہنسنے لگے حتی کہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ بھی قہقہے لگانے پر مجبور ہوگئے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: فاروق عبداللہ کمبھ میلے میں

پڑھیں:

1984 سکھ نسل کشی: کمال ناتھ کی موجودگی چھپانے پر دہلی حکومت کی بازپرس کا مطالبہ

دہلی کے وزیر اور اکالی دل کے رہنما منجندر سنگھ سرسا نے سابق وزیراعلیٰ مدھیہ پردیش کمال ناتھ کی 1984 کے سکھ مخالف فسادات میں مبینہ موجودگی سے متعلق پولیس رپورٹ عدالت میں پیش نہ کیے جانے پر دہلی ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔

درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عدالت حکومت کو ہدایت دے کہ وہ 1 نومبر 1984 کو گوردوارہ رکاب گنج صاحب میں ہونے والے سانحے کی رپورٹ عدالت میں پیش کرے، جس میں سابق اے سی پی گوتم کول نے اس وقت کے پولیس کمشنر کو کمال ناتھ کی جائے وقوعہ پر موجودگی کے بارے میں رپورٹ دی تھی۔

مزید پڑھیں: گولڈن ٹیمپل پر آپریشن بلیو اسٹار کو 41 برس مکمل، بھارتی سکھوں کے زخم آج بھی تازہ

درخواست گزار کے وکیل، سینئر ایڈووکیٹ ایچ ایس پھولکا نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ کمال ناتھ کی موقع پر موجودگی پولیس ریکارڈ اور متعدد اخبارات میں دستاویزی طور پر درج ہے، لیکن حکومت نے جنوری 2022 میں جمع کرائی گئی اپنی اسٹیٹس رپورٹ میں ان شواہد کو شامل نہیں کیا۔

واضح رہے کہ دہلی ہائیکورٹ نے 27 جنوری 2022 کو حکومت کو معاملے میں اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت کی تھی، جس پر مرکز نے حلف نامہ جمع کرایا، تاہم اس میں کمال ناتھ کے کردار پر کوئی بات شامل نہیں تھی۔

مزید پڑھیں: ہیوسٹن میں سکھوں اور کشمیریوں کا بھارت کے خلاف مظاہرہ

درخواست کے مطابق یکم نومبر 1984 کو گوردوارہ رکاب گنج صاحب کے احاطے میں دو سکھ، اندر جیت سنگھ اور منموہن سنگھ، کو ایک مشتعل ہجوم نے زندہ جلا دیا، جس کی قیادت مبینہ طور پر کمال ناتھ کر رہے تھے۔

اس واقعے میں 5 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی، تاہم کمال ناتھ کو نامزد نہیں کیا گیا۔ بعد ازاں ٹرائل کورٹ نے یہ قرار دے کر تمام ملزمان کو بری کر دیا کہ وہ موقع پر موجود ہی نہیں تھے۔ عدالت نے اس درخواست کی سماعت کے لیے 18 نومبر کی تاریخ مقرر کر دی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

1984 کے سکھ مخالف فسادات سابق وزیراعلیٰ مدھیہ پردیش کمال ناتھ منجندر سنگھ سرسا

متعلقہ مضامین

  • کراچی: شہریوں کی غیر قانونی پارکنگ فیس سے جان چھوٹ گئی، نوٹیفکیشن جاری
  • غزہ کے لیے امداد لے جانے والے جہاز “حنظلہ” سے رابطہ منقطع، اسرائیلی ڈرون حملے کا خدشہ
  • آزاد کشمیر میں آئینی اور سیاسی بحران سنگین ، ن لیگ نے قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کردیا
  • ایئرانڈیا کے طیارے میں پھر خرابی، آخر وقت میں پرواز منسوخ کر دی گئی
  • رقص کریں، دلوں کو جوڑیں
  • کلاؤڈ برسٹ (بادل کا پھٹنا) کیا ہے اور ایسا گلگت بلتستان میں بار بار کیوں ہو رہا؟
  • (سندھ بلڈنگ ) ڈائریکٹر جنرل شاہ میر بھٹو ،کھوڑو سسٹم کا مہر ہ ثابت
  • اگلے 10 برسوں تک بھی جوان” نظر آنے کیلیے انجلینا جولی کیا تیاری کر رہی ہیں
  • پہلے لیڈر اور نظریے کی گاڑی چلاتا تھا اور اب مریم کی گاڑی چلانے کیلئے بہت سارے لوگ ہیں: کپٹن صفدر کا  وی لاگ میں سوال کا جواب
  • 1984 سکھ نسل کشی: کمال ناتھ کی موجودگی چھپانے پر دہلی حکومت کی بازپرس کا مطالبہ