کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 809.63 پوائنٹس کی کمی سے 111935.38 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ ریکوڈک منصوبے سمیت دیگر شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی آمد میں تاخیر اور میوچل فنڈز کی فروخت کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منگل کو بھی اتار چڑھاؤ کے بعد مندی کا تسلسل برقرار رہا، جس سے انڈیکس کی 1 لاکھ 12 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی گر گئی۔ مندی کے سبب 58 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی، جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید 1 کھرب 5 ارب 39 کروڑ 39 لاکھ 12 ہزار 275 روپے ڈوب گئے۔ اقتصادی محاز پر مثبت خبروں پاک سعودی ڈیولپمنٹ فنڈ کے درمیان 1 ارب 61 کروڑ ڈالر کے معاہدے، سعودی عرب کی پاکستان کیلئے 1 ارب 20 کروڑ ڈالر کی موخر ادائیگیوں کی سہولت کے ساتھ خام تیل کی فراہمی اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق زرعی ٹیکس کے نفاذ جیسے مثبت سینٹیمنٹس سے کاروبار کا آغاز تیزی سے ہوا۔

ایک موقع پر 903 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی 1 لاکھ 13 ہزار پوائنٹس کی سطح بحال ہوگئی تھی، لیکن اس دوران کمرشل بینکنگ، فرٹیلائزر، آئل اینڈ گیس سیکٹر میں فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے جاری تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی اور ایک موقع پر 917 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی۔ اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر دوبارہ خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں قدرِ کمی واقع ہوئی اور نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 809.

63 پوائنٹس کی کمی سے 111935.38 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ کاروباری حجم پیر کی نسبت 8.68 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 43 کروڑ 63 لاکھ 25 ہزار 53 حصص کے سودے ہوئے، جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 440 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا، جن میں 129 کے بھاؤ میں اضافہ، 255 کے داموں میں کمی اور 56 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پوائنٹس کی

پڑھیں:

او آئی سی سی آئی سروے میں 73فیصد افراد نے پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے موزوں قراردیدیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) کے سروے 2025 میں غیر ملکی سرمایہ کاروں نے پاکستان پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 73 فیصد غیر ملکی سرمایہ کاروں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع اور حکومتی پالیسیوں پر اطمینان ظاہر کیا ہے۔

سروے میں بتایا گیا کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کی مؤثر حکمت عملیوں نے ملک میں ترقی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھول دیے ہیں۔ سرمایہ کار دوست پالیسیوں کی بدولت پاکستان پر غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مستقبل کی سرمایہ کاری کے لیے تین چوتھائی سے زائد بین الاقوامی سرمایہ کار پاکستان کو ایک مستحکم اور قابلِ اعتماد ملک سمجھتے ہیں۔ 2025 میں 73 فیصد سرمایہ کاروں نے پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے موزوں قرار دیا، جو 2023 میں 61 فیصد تھی۔ یہ اضافہ ملکی معیشت میں بہتری، عالمی کریڈٹ ریٹنگ کے اپ گریڈ ہونے اور روپے کے استحکام کے باعث ممکن ہوا۔

او آئی سی سی آئی رپورٹ کے مطابق مہنگائی کی شرح میں 37 فیصد سے کم ہو کر 4 فیصد تک آنے نے بھی غیر ملکی سرمایہ کاری کے رجحان کو تقویت دی۔

او آئی سی سی آئی کے صدر یوسف حسین نے کہا کہ ایس آئی ایف سی نے سرمایہ کاری کے فروغ اور بین الحکومتی ہم آہنگی کے لیے ایک منظم نظام متعارف کرایا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں نے آئی ٹی، زراعت، توانائی، فارما اور برآمدی صنعت کو سب سے زیادہ پرکشش شعبے قرار دیا ہے۔

سروے کے نتائج اس بات کا ثبوت ہیں کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر بڑھتا ہوا اعتماد ملکی معیشت کے استحکام اور ترقی کے نئے دور کی نشاندہی کر رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ہفتے بھر مندی کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں نئی جان، انڈیکس میں 2,000 پوائنٹس کا اضافہ
  • سونے کی قیمت میں پھر کئی سو روپے کا اضافہ
  • عالمی مارکیٹ میں سونا مہنگا ہوگیا، مقامی سطح پر بھی قیمتوں میں مزید اضافہ
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان
  • سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، ایک لاکھ 63 ہزار پوائنٹس کی حد دوبارہ بحال
  • سونے کی قیمت میں کمی کا تسلسل برقرار،مزید فی تولہ 1600روپے سستا
  • اسٹاک مارکیٹ ہفتہ بھار دباؤ میں رہی، سرمایہ کاروں پر خدشات کے سائے گہرے
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رواں ہفتہ کیسا رہا؟
  • پاکستان میں کاروبار سے متعلق غیر ملکی انویسٹرز کے اعتماد میں اضافہ، رپورٹ جاری
  • او آئی سی سی آئی سروے میں 73فیصد افراد نے پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے موزوں قراردیدیا