کراچی (اسٹاف رپورٹر)بھارتی تسلط اور ریاستی جبر و تشدد کے شکار اہل کشمیر سے اظہار یکجہتی کے لیے ’’یوم ِ یکجہتی کشمیر ‘‘ کے سلسلے میں جماعت اسلامی کے تحت شہر بھر میں متعدد مقامات پر یکجہتی کشمیر کیمپ قائم کر دیے گئے ،آج جیل چورنگی سے مزار ِ قائد تک مرکزی نائب
امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ کی زیر قیادت ’’یکجہتی کشمیر ریلی ‘‘ نکالی جائے گی ، امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے نرسری بس اسٹاپ شارع فیصل پر قائم یکجہتی کیمپ کا دورہ کیا۔اس موقع پر قائم مقام امیر ضلع ظہور جدون ، سیکرٹری ضلع نعمان حمید ، جناح ٹائو ن کے چیئرمین رضوان عبد السمیع،سینئر ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات صہیب احمد و دیگر ذمے داران بھی موجود تھے ۔اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں اور کیمپ پر موجود کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے منعم ظفر خان نے کہا کہ بھارت کے ریاستی جبرو تسلط اور اقوام ِ متحدہ کی ناکامی و دہرے میعار کے باعث مقبوضہ کشمیر برصغیر کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے۔ اہل کشمیر نے راجا ہری سنگھ کے خلاف اعلان بغاوت کیا، اہل کشمیر نے پاکستان کی آزادی سے قبل فیصلہ کیا تھاکہ ہمارا رشتہ کلمہ لاالہ الااللہ کی بنیاد پر بننے والے ملک سے ہوگا۔ کشمیری عوام تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں ۔ کشمیر کا مسئلہ صرف خطے کا نہیں بلکہ سوا کروڑمسلمانوں کا ہے جن کے دل پاکستان کے مسلمانوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ کشمیر کے عوام ایک لاکھ سے زاید جانوں کے نذرانے پیش کرچکے ہیں۔ بھارت نے 5 اگست 2019ء کو آئین کی شق کے مطابق کشمیر کی اصل روح کو غصب کرکے مقبوضہ کشمیر کوبھارت میں شامل کردیا۔ گزشتہ 5 سال میں کشمیریوں کے لیے کشمیر کو دنیا کی ایک بڑی جیل بنادیا ہے،یہ سب کچھ اقوام متحدہ کی ناک کے نیچے ہورہا ہے۔ کشمیر کا مقدمہ پاکستان کا مقدمہ ہے، بانی پاکستان نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا۔ ایسے حالات میں پاکستان کے حکمرانوں کا فرض بنتا ہے کہ کشمیریوں کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہوں اور او آئی سی کے فورم پر بھی مسئلہ کشمیر اُٹھائیں ۔ انہوں نے کہا کہ منگل کو شہر بھر میں 5 فروری اہل کشمیر سے اظہار یکجہتی کے لیے اس دن کی مناسبت سے کیمپ لگائے گئے ہیں، 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد کی اپیل پر منانا شروع کیا گیا ، انہوںنے کہا کہ 1948ء میں اقوام متحدہ کی قرارداد واضح طور پر اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیے بغیر حل نہیں ہوسکتا، کشمیر کے معاملے میں اقوام متحدہ کی ساری قراردادیں ایک طرف رہ گئیں، اسی طرح فلسطین کے مسئلے پر بھی ساری مغربی اقوام ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوگئیں، اگر مسئلہ مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان کا ہو تو اقوام متحدہ اور عالمی طاقتیں اسے فورا ًحل کردیتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی نے 12 سال نظر بندی اور قید میں گزاری اور برہان وانی جیسے شہید پیدا کیے۔ اہل غزہ و فلسطین نے مزاحمت کا راستہ اختیار کیا تو پوری دنیا میں زبردست بیداری کی فضا پیدا ہوئی ہے ، پوری ملت اسلامیہ آج گھروں سے نکلے گی۔ آج کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے پورے ملک میں ریلیاں نکالی جائیں گی۔ جماعت اسلامی نے آج دوپہر 3 بجے جیل چورنگی تا مزار قائد یکجہتی کشمیر کا انعقاد کیا ہے۔ کراچی کے عوام اہل کشمیر سے اظہاریکجہتی کے لیے گھروں سے نکلیں۔ ٹاؤن چیئرمین جناح ٹاؤن رضوان عبد السمیع نے کہا کہ کشمیرایسا خطہ ہے جہاں کئی سال سے بھارت فوجی طاقت کے بل پر مظلوم و نہتے عوام پر ظلم و ستم ڈھا رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے حق خود ارادیت کے فیصلے کے باوجود کسی کی کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔ 75 سال سے زاید عرصہ گزر چکا ہے، یو این او، او آئی سی اور اقوام متحدہ نے مجرمانہ خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفراہل کشمیر سے اظہار یک جہتی کے سلسلے میںنرسری بس اسٹاپ شاہراہ فیصل پر قائم یکجہتی کشمیر کیمپ کے دورے کے بعدخطاب کررہے ہیں

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اہل کشمیر سے اظہار امیر جماعت اسلامی یکجہتی کے لیے یکجہتی کشمیر اقوام متحدہ نے کہا کہ متحدہ کی کشمیر کا

پڑھیں:

پی آئی بی ایف کا جماعت اسلامی کے قومی معاشی مکالمے کا خیر مقدم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251104-08-17

 

لاہور(نمائندہ جسارت)پاکستان انٹرنیشنل بزنس فورم (PIBF) نے جماعت اسلامی پاکستان کی جانب سے معیشت کی بحالی کے لیے قومی مکالمہ منعقد کرنے کے فیصلے کا زبردست خیر مقدم کیا ہے۔ یہ مکالمہ بعنوان ”Resolution of the Economy — Ending Poverty through Business Empowerment and Interest-Free Loans” یعنی’’معاشی استحکام کی قرارداد ، کاروباری خودمختاری اور بلا سود قرضوں کے ذریعے غربت کا خاتمہ‘‘22 اور 23 نومبر 2025 کو مینارِ پاکستان لاہور میں 3 روزہ اجتماع عام کے موقع پر منعقد کیا جائے گا۔پی آئی بی ایف کی قیادت محمد اعجاز تنویر، عبد الودود علوی، حافظ محمود اور الماس قاضی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ جماعت اسلامی کا یہ اقدام بروقت اور قومی ضرورت کے عین مطابق ہے، جو ماہرین معیشت، ٹیکنوکریٹس اور پالیسی سازوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنے کی سمت ایک مثبت قدم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک اس وقت شدید معاشی بحران سے دوچار ہے، ایسے میں یہ قومی مکالمہ ایک متحدہ اور قابل عمل روڈ میپ (Roadmap) تشکیل دینے میں مدد دے گا۔فورم کے رہنماؤں نے کہا کہ کاروباری برادری ان تمام کوششوں کی بھرپور حمایت کرتی ہے جو ملک میں معاشی استحکام، خود انحصاری اور بلا سود مالیاتی نظام کے فروغ کا باعث بنیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ پی آئی بی ایف اس اجتماعی کاوش میں بھرپور شرکت اور تعاون فراہم کرے گا تاکہ ”Economic Resolution 2025” کے نام سے ایک جامع اور عوامی شمولیت پر مبنی معاشی لائحہ عمل تیار کیا جا سکے، جس کی روح پاکستان قرارداد 1940 سے متاثر ہے۔تاجر رہنماؤں نے جماعت اسلامی کی جانب سے نوجوانوں میں کاروباری رجحان، فنی تربیت اور آئی ٹی تعلیم کے فروغ کے لیے شروع کیے گئے ’’بنو قابل آئی ٹی پروگرام‘‘ کو بھی سراہا۔ پی آئی بی ایف کے مطابق یہ پروگرام نوجوانوں کو جدید مہارتوں سے آراستہ کرنے اور پاکستان کے انسانی سرمائے کو مضبوط بنانے کے لیے جماعت اسلامی کے نظریے اور فورم کے اپنے مشن سے ہم آہنگ ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ قومی معاشی مکالمہ پاکستان کی معیشت کو مضبوط، خود کفیل اور اخلاقی بنیادوں پر استوار کرنے کی ایک منظم قومی تحریک کا آغاز ثابت ہوگا۔

 

نمائندہ جسارت

متعلقہ مضامین

  • پی آئی بی ایف کا جماعت اسلامی کے قومی معاشی مکالمے کا خیر مقدم
  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
  • غزہ میں عالمی فورس کیلیے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے‘اردن ‘جرمنی
  • غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
  • مقبوضہ وادی میں جماعت اسلامی پر پابندی
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستان