یوم یکجہتی کشمیر،پاسپورٹ دفاتر کھلے رہیں گے
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
اویس کیانی: آج 5فروری کو یوم یکجہتی کشمیرکے موقع پر پاسپورٹ دفاتر کھلے رہیں گے۔
تفصیلات کے مطابق شہریوں کو 24/7 پاسپورٹ سروسز فراہم کرنے کیلئے ڈی جی پاسپورٹس نے اہم فیصلہ کیا ہے،شہری 5فروری کو عام تعطیل کے روز بھی پاسپورٹ بنوا سکیں گے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق لاہور، اسلام آباد اور کراچی میں 24/7 پاسپورٹ دفاتر کھلے رہیں گے، گارڈن ٹاؤن لاہور اور جی 10/4 اسلام آباد کا پاسپورٹ دفتر کل بھی شہریوں کیلئے کھلا رہے گا، عوامی مرکز آفس کراچی میں بھی کل شہری پاسپورٹ بنوا سکیں گے،نوٹیفکیشن کے مطابق فیصلہ شہریوں کی سہولت کے پیش نظر کیا گیا۔
ڈی جی پاسپورٹ مصطفی جمال قاضی نے کہاکہ عام تعطیل کے باوجود محکمہ پاسپورٹس عوامی سہولت کیلئے دن رات کوشاں ہے، شہری کل تینوں بڑے شہروں میں پاسپورٹ بنوانے کی سہولت حاصل کر سکیں گے۔
سوئیڈن ؛ سکول میں فائرنگ،10 افراد ہلاک
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سردار مسعود خان کا تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مکمل عملدرآمد پر زور
ذرائع کے مطابق سردار مسعودخان نے اسکالرز اور طلبہ کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے نصب العین کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا بلکہ یہ وقار، آزادی اور بین الاقوامی انصاف کیلئے ایک زندہ و جاوید جدوجہد ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر اور اقوام متحدہ، امریکہ اور چین میں پاکستان کے سابق سفیر سردار مسعود خان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کے ذریعے دیرینہ تنازعہ کشمیر کے پرامن حل پر زور دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سردار مسعودخان نے اسکالرز اور طلبہ کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے نصب العین کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا بلکہ یہ وقار، آزادی اور بین الاقوامی انصاف کیلئے ایک زندہ و جاوید جدوجہد ہے۔سردار مسعود خان نے اس بات پر زور دیا کہ حالیہ پاک بھارت جنگ کی بنیادی وجہ بھی حل طلب تنازعہ کشمیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ پہلگام واقعہ سے شروع ہوئی اور مسئلہ کشمیر کی مرکزی حیثیت کے اعادے پر اختتام پذیر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات سے عالمی سطح پر کشمیر کے مسئلے کی حیثیت بحال ہوئی۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت سے مسلسل انکار کر کے جنوبی ایشیا کے امن کو مسلسل دائو پر لگا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حل طلب تنازعہ کشمیر سے خطے کو دو ہمسایہ جوہری طاقتوں کے درمیان جنگ کا مسلسل خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دیے بغیر جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔ آزاد کشمیر کے سابق صدر نے کہا کہ کشمیر کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد آزادی کو علمی، ڈیجیٹل اور سفارتی سمیت ہر پلیٹ فارم پر اجاگر کریں۔انہوں نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول تک انکی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔