لڑکیوں کی تعلیم کے حق میں بیان دینے پر سینئر افغان وزیرکو ملک چھوڑنا پڑگیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
کابل(مانیٹرنگ ڈیسک)افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم کے حق میں بیان دینے پر سینئر وزیر عباس ستانکزئی کو ملک چھوڑنا پڑگیا۔برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق طالبان حکومت کے نائب وزیر خارجہ عباس ستانکزئی نے افغانستان میں لڑکیوں کے تعلیم حاصل کرنے سے متعلق طالبان حکومت کی جانب سے پابندی لگانے پر تنقید کی تھی۔عباس ستانکزئی نے 20 جنوری کو افغان صوبے خوست میں مدرسے کی گریجویشن تقریب سے خطاب میں خواتین کی تعلیم پر عائد پابندی کو شریعت کے خلاف قرار دیا تھا۔افغان نائب وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ ملک میں 20 ملین لوگوں کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے، افغانستان کی 40 ملین کی ا?بادی میں 20 ملین خواتین ہیں جن کے ساتھ ناانصافی ہوئی، ان کی تعلیم پر عائد پابندی شریعت کے مطابق نہیں ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ نبی کریمﷺ کے وقت میں خواتین اور مردوں دونوں کے لیے علم کے دروازے کھلے تھے۔برطانوی اخبار کے مطابق طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوندزادہ کے مبینہ طور پر دیے گئے گرفتاری اور سفری پابندی کے احکامات نے عباس ستانکزئی کو متحدہ عرب امارات فرار ہونے پر مجبور کردیا۔رپورٹ کے مطابق عباس ستانکزئی نے مقامی میڈیاکو بتایا کہ وہ صحت کی وجوہات کی بنا پر دبئی گئے ہیں تاہم طالبان کی جانب سے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عباس ستانکزئی کے مطابق کی تعلیم
پڑھیں:
خیبر پختونخوا اسمبلی، افغان مہاجرین کی واپسی مدت میں توسیع کی قرارداد منظور
قرارداد پی ٹی آئی کے میاں شرافت نے پیش کی۔ قرارداد کے متن کے مطابق واپسی کی مدت میں توسیع سے افغان مہاجرین کے لئے انتظامات میں مدد ملے گی، واپس جانے والے افغان مہاجرین کو اپنا گھریلو سامان ساتھ لے جانے کی اجازت بھی دی جائے، ایوان نے رائے شماری کے دوران قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا اسمبلی نے افغان مہاجرین کی واپسی کی مدت میں توسیع کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے وفاق سے افغانستان سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی نے رائٹ ٹو انفارمیشن( ترمیمی) بل 2025 منظوری دیدی، بل وزیر قانون آفتاب عالم نے پیش کیا تھا۔ اس کے علاوہ کے پی اسمبلی نے افغان مہاجرین کی واپسی کی مدت میں توسیع کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی، قرارداد پی ٹی آئی کے میاں شرافت نے پیش کی۔ قرارداد کے متن کے مطابق واپسی کی مدت میں توسیع سے افغان مہاجرین کے لئے انتظامات میں مدد ملے گی، واپس جانے والے افغان مہاجرین کو اپنا گھریلو سامان ساتھ لے جانے کی اجازت بھی دی جائے، ایوان نے رائے شماری کے دوران قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔
کے پی اسمبلی نے متفقہ قرارداد کے ذریعے وفاق سے افغانستان سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کا مطالبہ کردیا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ عوام دہشتگردی سے نجات چاہتی ہے، افغانستان سے متعلق پاکستان کی پالیسی موثر نہیں۔ متن کے مطابق دونوں بردار ممالک کے مابین اعتماد کی بحالی کے فوری اقدامات ناگزیر ہیں، وفاق افغانستان سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کرے، کے پی حکومت کو افغانستان کے ساتھ براہ راست مزاکرات کی اجازت دی جائے۔ ایوان نے رائے شماری کے دوران قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔ خیبر پختونخوا اسمبلی نے فلسطین کے نہتے عوام پر اسرائیلی مظالم کے خلاف قرارداد مشترکہ طور پر منظور کرلی، قرارداد حکومتی رکن عبدالسلام اور اپوزیشن کے عدنان وزیر نے مشترکہ طور پر پیش کی۔
قرارداد کے متن کے مطابق فلسطین کے آزاد ریاست کے قیام کے لیے وفاقی حکومت سفارتی سطح پر اقدامات کرے، او آئی سی اجلاس بلا کر مسئلہ فلسطین پر متفقہ لائحہ عمل اختیار کرے۔ اس میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ اور دیر عالمی ادارے غزہ اور فلسطین میں جنگ بندی یقینی بنائے، غزہ کے مظلوم عوام کو فوری امداد پہنچائی جائے، اسرائیل کے مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔