یوم یکجہتی کشمیر آج بھر پور جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم یکجہتی کشمیر آج منایا جا رہا ہے، ملک بھر میں ریلیاں، سمینارز اور خصوصی تقاریب کا اہتمام کیا جارہا ہے۔کشمیر ڈے پر ملک بھر میں مختلف سرکاری و غیر سرکاری اور مذہبی تنظیموں کی جانب سے کشمیری مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جلسے جلوس اور ریلیاں نکال کر بھارتی مظالم کی مذمت کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔پورے ملک اور آزاد کشمیر میں صبح 10 بجے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف خطاب کیا۔اس کے علاوہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار کررہی ہیں جب کہ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے انسانی ہاتھوں کی زنجیریں بھی بنائی گی۔گزشتہ 78 سالوں سے بھارت کے ناجائز، غیر قانونی اور غاصبانہ قبضے سے مقبوضہ کشمیر کو آزاد کرانے اور کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق خود ارادیت دلوانے کے لے وطن عزیر پاکستان کے ہر گلی، ہر شہر اور کوچے سے صدائے آزادی کشمیر گزشتہ روایت کو برقرار رکھتے ہوئے آج بھی بلند ہوں گی۔واضح رہے کہ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر آئی ایس پی آر کی جانب سے نیا نغمہ بھی جاری کیا گیا ہے۔وفاقی حکومت کی جانب سے یوم یکجہتی کشمیر پر 5 فروری کو ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔خیال رہے کہ 5 اگست 2019 کو مودی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا تھا، بی جے پی حکومت نے نہ صرف اسے ہٹا کر جموں و کشمیر کا خصوصی ریاست کا درجہ ختم کر دیا تھا بلکہ اسی دن جموں و کشمیر سے ریاستی درجہ بھی چھین لیا تھا۔واضح رہے کہ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری خصوصی پیغام میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا گیا ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: یوم یکجہتی کشمیر کی جانب سے
پڑھیں:
حریت کانفرنس کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت
حریت ترجمان نے بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں نظربند کشمیری سیاسی قیدیوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کیا اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظربندوں درپیش مشکلات کے خاتمے کے لیے اقدامات کریں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے قابض انتظامیہ کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر کی زیر قیادت قابض انتظامیہ نے مزید دو کشمیری مسلمان سرکاری ملازمین غلام حسین اور ماجد اقبال ڈار کو برطرف کر دیا ہے، دونوں مقبوضہ علاقے کے محکمہ تعلیم میں بطور اساتذہ خدمات انجام دے رہے تھے۔ حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں مودی حکومت کی پرتشدد اور جارحانہ پالیسیوں پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ انہوں نے کشمیری عوام پر زور دیا کہ وہ بھارت کی ہندوتوا حکومت کی کشمیر مخالف پالیسیوں اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ مقبوضہ علاقے جموں و کشمیر پر اس کے غیر قانونی قبضے کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور متحد ہو جائیں۔ حریت ترجمان نے اقوام متحدہ، یورپی یونین اور اسلامی تعاون تنظیم اور امریکہ اور چین سمیت بڑی عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن حل میں اپنا اہم کردار ادا کریں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ مسلم اکثریتی جموں و کشمیر میں مودی حکومت کی ہندوتوا پالیسیاں جنوبی ایشیاء کے خطے میں تباہی کا باعث بنیں گی۔ حریت ترجمان نے بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں نظربند کشمیری سیاسی قیدیوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کیا اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظربندوں درپیش مشکلات کے خاتمے کے لیے اقدامات کریں۔