جھانوی کپور کو کیسا شوہر چاہیئے؟ شیکھر پہاڑیا سے تعلقات کی چہ مگوئیاں جاری
اشاعت کی تاریخ: 17th, September 2025 GMT
بالی ووڈ کی خوبرو آنجہانی اداکارہ سری دیوی کی بیٹی اداکارہ جھانوی کپور نے شوہر کی خوبیوں پر اظہارِ خیال کیا ہے۔
حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ’سنی سنسکاری کی تلسی کماری‘ کے ٹریلر کی تقریبِ رونمائی کے موقع پر جھانوی نے شوہر کی خوبیوں پر دلچسپ خیالات کا اظہار کیا۔ جھانوی سے پوچھا گیا کہ وہ اپنے جیون ساتھی میں کون سی خصوصیات چاہتی ہیں، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ وہ مہذب، خوش مزاج اور کھانے کا شوقین ہونا چاہیے۔
جب جھانوی کپور سے شوہر کی آمدنی سے متعلق سوال کیا گیا تو اداکارہ نے ہنستے ہوئے کہا کہ آمدنی زیادہ ضروری نہیں، کچھ بھی چلے گا۔ شادی کب کریں گی؟ اس سوال کے جواب میں جھانوی نے کہا کہ اس وقت ان کی ساری توجہ فلمی کیریئر پر ہے اور شادی کے بارے میں سوچنے کا ابھی کوئی ارادہ نہیں۔
اس دوران ایک رپورٹر نے مذاقاً کہا کہ جھانوی کو پرپوز کون کرے گا؟ اس پر ان کے ساتھی اداکار ورون دھون نے فلم کے دوسرے اداکار روہت سراف کا نام تجویز کیا، جس پر روہت نے مسکراتے ہوئے کہا، ’میں شیکھر سے مار نہیں کھانا چاہتا۔‘
یہ جملہ اس لیے دلچسپی کا باعث بنا کیونکہ جھانوی کپور شیکھر پہاڑیا کیساتھ قریبی تعلقات میں ہیں تاہم دونوں نے تاحال اپنے تعلق کی باضابطہ تصدیق نہیں کی۔
یاد رہے کہ جھانوی کپور روہت سراف اور ورون دھون کی فلم ’سنی سنسکاری کی تلسی کماری‘ 2 اکتوبر 2025 کو سنیما گھروں کی زینت بنے گی۔
Post Views: 8.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
چین اور امریکا کو بدلہ لینے کے خطرناک چکر میں نہیں پڑنا چاہیے، شی جن پنگ
چینی صدر شی جن پنگ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد کہا ہے کہ چین اور امریکا کو ایک دوسرے سے بدلہ لینے کے خطرناک چکر میں نہیں پڑنا چاہیے بلکہ تعاون، استحکام اور باہمی احترام کے راستے پر آگے بڑھنا چاہیے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، بوسان میں ہونے والی ملاقات کے بعد صدر شی نے کہا کہ چین کی معیشت سمندر کی مانند وسیع اور مضبوط ہے، جو ہر طرح کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین کا مقصد کسی ملک کو چیلنج کرنا یا اس کی جگہ لینا نہیں، بلکہ اپنی ترقی اور عوام کی خوشحالی کو بہتر بنانا ہے۔
صدر شی جن پنگ نے زور دیا کہ بات چیت محاذ آرائی سے کہیں بہتر راستہ ہے، اور چین و امریکا کے تعلقات میں تجارت اور معیشت کو مرکزی حیثیت حاصل رہنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی ٹیموں کو ملاقات کے نکات پر عملی پیش رفت یقینی بنانی چاہیے تاکہ دوطرفہ تعلقات میں مزید وسعت پیدا ہو۔
چینی صدر کے مطابق، اقتصادی و تجارتی ٹیموں نے تفصیلی مذاکرات کے دوران کئی اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے، جن میں غیر قانونی امیگریشن، ٹیلی کام فراڈ، مصنوعی ذہانت (AI) کے غلط استعمال اور منی لانڈرنگ کے خلاف مشترکہ اقدامات شامل ہیں۔
چینی سرکاری میڈیا کے مطابق، ملاقات میں توانائی، تجارت اور مسلسل رابطے کے فروغ پر بھی اتفاق کیا گیا، جبکہ صدر ٹرمپ کی جانب سے چین پر عائد ٹیرف میں 10 فیصد کمی کا اعلان دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک مثبت پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔