مجھے کرینہ کپور سے ملایا جاتا ہے: سارہ عمیر
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک)پاکستانی ٹیلی ویژن کی خوبصورت اور باصلاحیت اداکارہ سارہ عمیر نے حال ہی میں اپنی کرینہ کپور سے مشابہت سے متعلق گفتگو کی۔
سارہ عمیر نے کم عمری میں شوبز کی دنیا میں قدم رکھا، ان کا پہلا ڈرامہ 2008ء میں پی ٹی وی پر نشر ہوا تھا، اس کے بعد انہوں نے متعدد ڈراموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے، سارہ عمیر نجی ٹی وی کے مشہور ریئلٹی شو دیسی کڑیاں کی فاتح بھی رہ چکی ہیں، حال ہی میں سارہ عمیر نجی ٹی وی کے ایک ریئلٹی شو کے پانچویں ہفتے میں ایلیمنیٹ ہوگئیں ہیں۔
انہوں نے ایک شو میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ لوگ مجھے کرینہ کپور جیسا سمجھتے ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by DIVA Magazine Pakistan (@divamagazinepakistan)
سارہ عمیر نے کہا کہ مجھے کرینہ کپور سے مشابہت کی باتیں اس وقت سے سننے کو مل رہی ہیں جب میں اس فیلڈ میں بھی نہیں تھی، کہتے ہیں دنیا میں 6 لوگ ایسے ہوتے ہیں جن کے چہرے ملتے جلتے ہیں، میں سمجھتی ہوں کہ میں وہ دوسری انسان ہوں جو کرینہ کی ہم شکل ہے۔
تاہم سوشل میڈیا صارفین کی رائے اس بارے میں مختلف رہی، زیادہ تر صارفین نے کہا کہ سارہ عمیر کرینہ کپور سے نہیں ملتیں لیکن وہ اپنی جگہ نہایت حسین ہیں، ایک صارف نے لکھا کہ آپ بالکل کرینہ کپور جیسی نہیں لگتیں لیکن بہت خوبصورت ہیں، ایک اور نے کہا کہ آپ کے چہرے کی بناوٹ کرینہ سے ملتی ہے، مگر آپ زیادہ خوبصورت لگتی ہیں۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کرینہ کپور سے
پڑھیں:
عمومی وائرل انفیکشن بھی ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں
حالیہ ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ عمومی وائرل انفیکشنز جیسے فلو بھی ہارٹ اٹیک کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔
1. جسم میں سوزش
جب جسم کسی وائرل انفیکشن سے لڑ رہا ہوتا ہے — جیسے فلو، کوروناوائرس یا حتیٰ کہ عام زکام تو مدافعتی نظام سرگرم ہو جاتا ہے۔ اس سے جسم میں سوزش بڑھتی ہے جو خون کی نالیوں کی دیواروں کو نقصان پہنچا سکتی ہے اور atherosclerosis (نالیوں میں چکنائی جمنے) کے عمل کو تیز کر سکتی ہے۔
2. خون جمنے کا خطرہ
کچھ وائرل انفیکشن خون کو زیادہ گاڑھا بنا دیتے ہیں۔ اس سے خون میں لوتھڑے بننے کا امکان بڑھ جاتا ہے، جو اگر دل کی نالی بند کر دیں تو ہارٹ اٹیک ہو سکتا ہے۔
3. آکسیجن کی کمی
بعض وائرس سانس کی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں جن سے جسم میں آکسیجن کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔ دل کو زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے، اور اگر پہلے سے دل کی بیماری ہو تو خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
4. دل کے پٹھوں پر براہِ راست اثر
کچھ وائرس دل کے پٹھوں پر براہِ راست حملہ کر سکتے ہیں، جسے myocarditis کہا جاتا ہے۔
یہ بھی دل کے افعال کو متاثر کر کے ہارٹ اٹیک جیسی علامات پیدا کر سکتا ہے۔